پی ڈی ایم کے 19 جنوری کو احتجاج سے پہلے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے:مریم اورنگزیب

پی ڈی ایم کے 19 جنوری کو احتجاج سے پہلے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے:مریم اورنگزیب
پانامہ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوسکتی ہے تو فارن فنڈنگ کی کیوں نہیں؟
الیکشن کمشن فارن فنڈنگ کیس کی 70 سماعتیں کرچکا ہے، لیکن فیصلہ نہیں ہوا
80 سماعتیں عمران صاحب کے غیرقانونی اربوں روپے کے فنڈز کی جانچ پڑتال کے لئے قائم سکروٹنی کمیٹی کر چکی ہے لیکن اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا
الیکشن کمشن کی کارروائی رکوانے کے لئے عمران صاحب 7 رٹ پٹیشنز کرچکے ہیں، لیکن فیصلہ نہیں ہوسکا
الیکشن کمشن اس معاملے میں 24 تحریری احکامات جاری کرچکا ہے جبکہ سکروٹنی کمیٹی 21 بار احکامات جاری کرچکی ہے، لیکن فیصلہ نہیں ہوسکا
سکروٹنی کمیٹی نے سٹیٹ بنک کو خط لکھا تھا جس پر سٹیٹ بنک کے حکم پر ملک بھر کے بنکوں سے پی ٹی آئی کے اکاونٹس کی تفصیل مانگی گئی
اس ریکارڈ کی روشنی میں یہ انکشاف ہوا کہ عمران صاحب نے 23 اکاونٹس چھپائے ہوئے تھے
یہ فارن فنڈنگ اکاونٹس قوم اور الیکشن کمشن سے چھپائے گئے، صرف آٹھ اکاونٹس الیکشن کمشن کو بتائے گئے
یہ تمام ثبوت اور تفصیلات سٹیٹ بنک نے الیکشن کمشن کو فراہم کی ہیں، انہیں کیوں چھپایاجارہا ہے؟
یہ سب تفصیل قوم کے سامنے لائی جائے، قوم کو پتہ چلنا چاہئے کہ یہ پیسہ کہاں کہاں سے آیا ہے؟ کس کس نے بھیجا ہے؟
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو

راولپنڈی ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے 19 جنوری کو احتجاج سے پہلے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے، پانامہ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوسکتی ہے تو فارن فنڈنگ کی کیوں نہیں؟راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ الیکشن کمشن فارن فنڈنگ کیس کی 70 سماعتیں کرچکا ہے، لیکن اب تک فیصلہ نہیں ہوا۔ 80 سماعتیں عمران صاحب کے غیرقانونی اربوں روپے کے فنڈز کی جانچ پڑتال کے لئے قائم سکروٹنی کمیٹی کر چکی ہے لیکن اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا۔ الیکشن کمشن کی کارروائی کو رکوانے کے لئے عمران صاحب 7 رٹ پٹیشنز کرچکے ہیں لیکن اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا۔ الیکشن کمشن اس معاملے میں 24 تحریری احکامات جاری کرچکا ہے جبکہ سکروٹنی کمیٹی 21 بار احکامات جاری کرچکی ہے لیکن اس کے باوجود اب تک اس معاملے میں الیکشن کمشن فیصلہ نہیں کرسکا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سکروٹنی کمیٹی نے سٹیٹ بنک کو خط لکھا تھا جس پر سٹیٹ بنک کے حکم پر ملک بھر کے بنکوں سے پی ٹی آئی کے اکاونٹس کی تفصیل مانگی گئی۔ اس ریکارڈ کی روشنی میں یہ انکشاف ہوا کہ عمران صاحب نے 23 اکاونٹس چھپائے ہوئے تھے۔ یہ فارن فنڈنگ اکاونٹس قوم اور الیکشن کمشن سے چھپائے گئے۔ صرف آٹھ اکاونٹس الیکشن کمشن کو بتائے گئے۔ یہ تمام ثبوت اور تفصیلات سٹیٹ بنک نے الیکشن کمشن کو فراہم کی ہیں۔ انہیں کیوں چھپایاجارہا ہے؟ یہ سب تفصیل قوم کے سامنے لائی جائے۔ قوم کو پتہ چلنا چاہئے کہ یہ پیسہ کہاں کہاں سے آیا ہے؟ کس کس نے بھیجا ہے؟ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ نومبر2014 سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے اور 6 سال گزرنے کے باوجود اس مقدمے میں اب تک الیکشن کمشن نے فیصلہ نہیں دیا۔ عمران صاحب اس کیس کو رکوانے کے لئے وزیراعظم کا منصب اور اختیار استعمال کررہے ہیں تاکہ اپنے جرم کو چھپا سکیں۔ این آر اور لے سکیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمشن نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی نے اس مقدمے کو تاخیر کا شکار کرنے کے لئے قانون کا تاریخی ناجائز استعمال کیا ہے۔ اس کا کھلواڑ بنایا ہے۔ یہ ہے عمران صاحب کی اصل حقیقت۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ پی ٹی آئی کی پوری جماعت ہی ان غیرقانونی فارن فنڈنگ اکاونٹس پر بنی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ فیصلہ آنے پر پی ٹی آئی اور عمران صاحب نہ صرف نااہل ہوجائیں گے بلکہ قانون کے تحت انہیں اقتدار سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔ یہ چوری ثابت ہونے کا فیصلہ آیا تو پوری پی ٹی آئی ہی نااہل ہوجائے گی۔ انہوں نے 13 جنوری کو الیکشن کمشن کے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمشن پی ڈی ایم کے 19 جنوری کے احتجاج سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ اگر قائد محمد نوازشریف وزیراعظم ہوتے ہوئے عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں، ان پر مقدمہ چل سکتا ہے اور انہیںپاناما میں اقامے پر نااہل قرار دیاجاسکتا ہے توعمران صاحب کے خلاف کیس کی سماعت کیوں نہیں ہوسکتی؟ ان کے بارے میں فیصلہ کیوں نہیں آتا؟ عوام کے متنخب وزیراعظم کو جھوٹے اور بے بنیاد سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات اور الزامات کا نشانہ بنایاگیا۔ اگر نوازشریف کے خلاف مقدمے کی روز سماعت ہوسکتی ہے تو عمران صاحب کے خلاف کیوں نہیں؟لہذا فارن فنڈنگ کیس کی بھی روزانہ بنیادوں پر سماعت ہونی چاہئے اور 19 جنوری تک اس پر فیصلہ دیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ کرائے کے ترجمان نااہل، نالائق، آٹا چینی چور وزیراعظم کے دفاع کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں جو پہلے ہی اپنی نالائقی اور نااہلی کا اعتراف کرچکے ہیں کہ تیاری نہیں تھی۔ انہیں تو یہ عہدہ سلیکٹرز کی طرف سے تحفے میں ملا ہے۔ آج نالائق، نااہل اور کرپٹ ٹولے کا بوجھ کسی اور کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ سلیکٹرز اور سلیکٹڈ ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے سسٹم میں 14ہزار میگاواٹ بجلی شامل کی ، گرمیوں میں انہوں نے ہی 25 ہزار میگاواٹ بجلی عوام تک پہنچائی، یہ سردیوں میں نہیں پہنچاسکے؟۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ نالائق، کرپٹ حکمران کہتے ہیں نواز شریف کی غلطی تھی، ڈھائی سال سے ہر شعبے میں بریک ڈاو¿ن چلا آرہا ہے۔ وزیراعظم خود کہتا ہے اس کی تیاری نہیں تھی، عمران خان کوئٹہ جا کر کہتے ہیں این آر او نہیں دوں گا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ مینڈیٹ جعلی ہے جو آر ٹی ایس کو بٹھا کر دیا گیا، نیب نیازی گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا ہے۔