حکومت کے دوران میرے فیصلوں سے خاندانی کاروبار کو نقصان پہنچا:شہبازشریف

 حکومت کے دوران میرے فیصلوں سے خاندانی کاروبار کو نقصان پہنچا:شہبازشریف
 اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے خدمت کے 10 سال میں، میں نے قوم کے اربوں روپے بچائے
حکومتی اختیار ہمیشہ ملک وقوم کے مفاد میں استعمال کیا اور کبھی ذاتی مفاد کو مدنظر رکھ کر کوئی فیصلہ نہیں کیا
 بلا خوف 10 سال میں بڑے شفاف طریقے سے کام کیا، میں نے ملک اور پنجاب کی ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کی
میرے خلاف یہ کیس بنایا جا رہا؟مجھے اور میرے بھائی نواز شریف کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا
 شوگر ملز ایسوسی ایشن کے شدید دباو ¿ کے باوجود میں نے گنے کی قیمت 180روپے سے 160کرنے سے انکار کیا
 قومی خزانے سے ایک روپیہ سبسڈی کے طور پر نہیں دیا
 فرض کے تقاضوں سے کہیں بڑھ کر پنجاب کے عوام کا پیسہ بچایا اور ان کی خدمت کی لیکن مجھ پر منی لانڈرنگ کا کیس بنادیا گیا
 ہمارے بچوں کے کاروبار کو ہمارے فیصلوں کی وجہ سے فائدہ نہیں الٹا نقصان ہوا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدراور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا منی لانڈرنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں پیشی کے موقع پر لاہور کی احتساب عدالت میں بیان 
 
لاہور ( ) پاکستان پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کے دوران میرے فیصلوں سے خاندانی کاروبار کو نقصان پہنچا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے خدمت کے 10 سال میں، میں نے قوم کے اربوں روپے بچائے۔حکومتی اختیار ہمیشہ ملک وقوم کے مفاد میں استعمال کیا اور کبھی ذاتی مفاد کو مدنظر رکھ کر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ منی لانڈرنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں پیشی کے موقع پر لاہور کی احتساب عدالت میں بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلا خوف 10 سال میں بڑے شفاف طریقے سے کام کیا، میں نے ملک اور پنجاب کی ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کی۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے دس سال میں ، میں نے قوم کے اربوں روپے بچائے۔ میرے خلاف یہ کیس بنایا جا رہا؟مجھے اور میرے بھائی نواز شریف کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ہمارے بچوں کے کاروبار کو ہمارے فیصلوں کی وجہ سے فائدہ نہیں الٹا نقصان ہوا جس کی میں کئی مثالیں دے سکتا ہوں لیکن یہاںگنے کی قیمتوں کی ایک مثال دے رہا ہوں۔ شہبازشریف نے کہاکہ سندھ حکومت نے گنے کی قیمت180 روپے فی من مقرر کی، جو یکا یک 165 روپے من ہو گئی۔ سندھ ہائیکورٹ نے 160 روپے گنے کی قیمت مقرر کی اور 12 روپے سبسڈی دی گئی۔ جس پر صوبہ پنجاب میں کہرام مچ گیا تھا، مجھے شوگر ملز ایسوسی ایشن کی درخواستیں آئیں۔ بہت دباو آیا کہ آپ بھی قیمتیں سندھ کے مطابق کریں لیکن میں نے کوئی دباو قبول نہیں کیا، پنجاب میں گنے کی قیمت کم کی اور نہ سبسڈی دی۔ میرے اس ایک فیصلے سے میرے خاندان کی شوگر ملز کو بھی نقصان پہنچا۔ اس فیصلے سے میرے خاندان کی ملوں کو ایک ارب کا نقصان ہوا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہاکہ میرے بیٹے سلمان شہبازکی مل کو 46 کروڑ اور بھائیوں کے بچوںکی ملز کو 42 کروڑ نقصان ہوا۔ میں نے اپنے خاندان کا مفاد مد نظر نہیںرکھا، یہ حقیر خدمت اس خطاکار نے کی۔ قائد حزب اختلاف نے موقف اپنایا کہ میںنے یہ فیصلہ اپنے بچوں کے فائدے کے خلاف کیا۔ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے شدید دباو ¿ کے باوجود میں نے گنے کی قیمت 180روپے سے 160کرنے سے انکار کیا اور قومی خزانے سے ایک روپیہ سبسڈی کے طور پر نہیں دیا۔ شہبازشریف نے کہاکہ میں نے اپنے فرض کے تقاضوں سے کہیں بڑھ کر پنجاب کے عوام کا پیسہ بچایا اور ان کی خدمت کی۔ لیکن مجھ پر منی لانڈرنگ کا کیس بنادیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر یہ میری بے نامی جائیدادیں ہوتیں تو کیا میں ان کو نقصان پہنچاتا؟اللہ تعالی کوحاضر وناظر جان کر کہتا ہوں کہ کبھی کرپشن نہیں کی ۔ انہوں نے کہاکہ ایک بھی ایسا فیصلہ نہیں کیا جس سے خاندان کے کاروبار کو کوئی فائدہ ہوا ہو ۔ قبل ازیں عدالت آمد پر شہبازشریف نے جج سے معذرت کی اور کہاکہ جناب سے معذرت خواہ ہوں، ٹریفک کے باعث تاخیر ہو گئی۔ شہبازشریف اپنی صاحبزادی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔