عمران صاحب سیلاب کی وجہ سے لوگ پہلے سے ہی سڑکوں پہ ہیں، آپ اندھے اور بہرے ہو چکے ہیں
الیکشن زبردستی رونے چیخنے اور پیٹنے سے نہیں ہو گا 2023 میں ہوگا
عمران خان لگتا ہے کان نہیں کھلے ، کان کھول کے سُن لیں الیکشن 2023 میں ہوں گے
سیلاب میں ڈوبے ہوئے ملک کی حالت دیکھیں جبکہ عمران خان اپنی زہریلی انّا میں ڈوبے ہوئے ہیں
عمران صاحب لاڈلا بن کر “زور زبر دستی” کی آپ کو عادت ہو گئی ہے، عادت بدل لیں، وقت بدل چکا ہے
قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا، پھر آپ چیخیں گے، روئیں گے اور پیٹیں گے
مسئلہ۔صرف یہ ہے کہ عمران خان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے
مسئلہ صرف یہ ہے کہ عمران خان اور اہل وعیال کی لوٹ مار اور ڈاکے کی پوری حقیقت قانون کے سامنے آ چکی ہے
اصل مسئلہ یہ ہے کہ عوام کو عمران خان کے فارن ایجنٹ ہونے کا پتہ چل گیا ہے
اصل مسئلہ یہ ہے کہ عوام کو خیرات کے پیسے ذاتی خرچ کے لئے استعمال کرنے والے عمران خان کا پتہ چل گیا ہے
عمران صاحب عوام سیلاب زندگان کی مدد کی کال پہ ایک ہو چکی ہے آپ کی فتنہ، فساد اور انتشار کی کال پہ نہیں آئے گی
”کبھی بھی کال دوں گا” اور پھر بھاگ جاؤں گا
سیلاب زدگان کی مدد کو نہیں جاؤں گا، اقتدار کے لئے شر، فتنہ اور فساد پھیلاؤں گا
پاکستان کے مفادات، عوام کی زندگی اور ہر ادارے کو اپنی زہریلی انا کی بھینٹ چڑھا دوں گا
حقیقی آزادی کی تحریک چلانے والا امریکہ میں سی آئی اے کے سابق چیف کے ذریعے اپنی حق میں تحریک چلوا رہا ہے
اربوں روپے فتنہ اور انتشار پر خرچ کرنے والوں کی باتیں ایسی ہی ہوتی ہیں
شہیدا کے خلاف گھٹیا مہم چلانے والوں کو عوام مسترد کر چکے ہیں
الیکشن کمیشن کی تضحیک، عدالتوں کو دھمکی لگانے والے کی کال پہ عوام نہیں آتی
شہدا کے خلاف مہم چلانے ، ملک کو سری لنکا بنانے کی سازش کرنے والے کی کال عوام نہیں سُنتی
عمران خان سیلاب زدگان پر چار آنے لگانے کو تیار نہیں جبکہ ذاتی تشہیر کے لئے جلسوں پر کروڑوں روپے خرچ کر رہا ہے
عمران خان پھر بزدار، فرح گوگی اور بشری بی بی حکمرانی ماڈل ملک پر مسلط کرنا چاہتا ہے
معیشت تباہ کرنے والا عمران خان نہیں چاہتا کہ سیلاب زدگان اپنے گھروں میں بحال ہوں