ہر روز فوجی قیادت کو دعوت دینے والے نے آج پالش اور برش اٹھالیا ہے
ایک دن گالی، اگلے دن قوالی باس اور چپڑاسی کی سیاسی زندگی کی کل کہانی ہے
اب الیکشن ہی ہوں گے، باس اور چپڑاسی اسی لئے پریشان ہیں
ملک کی ترقی پر جھاڑو پھیرنے والے اب جمہوری نظام پر جھاڑو پھیرنا چاہتے ہیں
چار سال میں کمر توڑ مہنگائی کرنے والے اب سب سے اونچی آواز میں مہنگائی کے ‘بین’ ڈال رہے ہیں
چار سال معیشت تباہ کر کے ملک کو ڈیفالٹ کے کنارے پہنچانے والے یہ منحوس اعلان بھی آج خود ہی کر رہے ہیں
یہ وہ منحوس کردار ہیں جو ڈالر کی قیمت بڑھنے پر اس لئے خوش ہوتے ہیں کہ انہیں سیاسی فائدے کی خیرات مل جائے
ان کو یہ ندامت اور شرمندگی نہیں ہوتی کہ چار سال کی ان کی لوٹ مار اور نااہلی نے عوام اور ملک کو فقیر بنا دیا ہے
چار سال کالے کرتوت دکھانے والے اب کالی نیت سے بیان بازی کر رہے ہیں
جھاڑو، گالی، آگ لگا دو، خون خرابہ یہ ان کا ذہنی معیار ہے، اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار ٹولے نے ملک کو معاشی دیوالیہ پن کی نہج پر پہنچا دیا
ٹی وی سے سیاسی زندگی پانے والے آؤٹ ہونے کے بعد نہ صرف وکٹیں لے کر بھاگ گئے بلکہ اب پورا سٹیڈیم گرانا چاہتے ہیں