متحدہ اپوزیشن کا اہم مشترکہ بیان

اسلام آباد: مورخہ 7 اپریل 2022
متحدہ اپوزیشن کی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس نے قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور عمران نیازی حکومت کی طرف سے تحریک عدم اعتماد کو آئین شکنی کے ذریعے مسترد کرنے اور رائے شماری نہ ہونے دینے کو آئین اور پارلیمنٹ پر برترین حملہ قرار دیا۔ آئین پاکستان 22 کروڑ عوام کی امنگوں کا ترجمان اور پاکستان کے وفاق کی بقاء کا ضامن ہے۔ متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں اپنا یہ عزم دوہراتی ہیں کہ پاکستان کے وفاقی پارلیمانی نظام کا تحفظ کرنے کے لئے ہر حد تک جائیں گی۔ ڈپٹی سپیکر کی غیر آئینی رولنگ جمہوری نظام کی بنیاد پر حملہ ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ملک میں صدارتی نظام نافذ کرنے اور ڈکٹیٹر شپ مسلط کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیر آئینی اقدام کی فی الفور تنسیخ کی جائے۔
آئین پر حملہ کرنے کے ذمہ داروں کا تعین کر کے انہیں مثالی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کر سکے۔
متحدہ اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں سپیکر کے غیر آئینی رویہ کی مذمت کی اور پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں جس طرح جمہوری مینڈیٹ کو روندا جا رہا ہے، یہ وفاق پاکستان کے لئے انتہائی خطرناک روش اور اقدام ہے۔
عمران حکومت کی طرف سے مسلسل فیک بیرونی سازش کی تھیوری کی تائید میں نیشنل سکیورٹی کونسل کی حمایت کا تاثر انتہائی تشویشناک ہے جس کے ذریعے 197 اراکین کو غدار قرار دیا گیا۔ نیشنل سکیورٹی کونسل سے مطالبہ ہے کہ وہ اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرے تاکہ ملک کو انتشار اور انارکی سے بچایا جا سکے۔
بروز جمعہ 8 اپریل کو ملک بھرمیں یوم تحفظ آئین پاکستان منایا جائے گا۔ نماز جمعہ کے خطبوں میں ائمہ کرام آئین پاکستان کی حرمت اور حفاظت کی ضرورت پر روشنی ڈالیں گے اور عوام کو اس کی اہمیت سے آگاہ کریں گے۔ صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور تحفظ آئین پاکستان وکلا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔