متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتیں جو پاکستان کے اسلامی وفاقی پارلیمانی آئین پہ یقین رکھتی ہیں آج کے دن جب 23 مارچ 1940 کو مسلمانان جنوبی ایشیا نے قائد اعظم کی قیادت میں اپنے لئے آذاد ریاست کا خواب دیکھا تھا، پاکستان کے عوام سے عہد کرتی ہیں کہ وہ اس تاریخ ساز خواب کو ،جو کہ مملکت پاکستان کے بسنے والوں کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کا ضامن ہے ، شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے مل کر تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنا کر ایک ایسا پاکستان تشکیل دیں گی جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو، ریاست کے تمام انتظامی ادارے ایک منتخب انتظامیہ اور پارلیمنٹ کے تابع ہوں جوقومی پالیسی سازی کا منبع ہو، عدلیہ آذاد ہو اور بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کر سکے، میڈیا کی آذادی اظہار راۓ کو تحفظ حق حاصل ہو ، تمام منتخب ادارے عوام کے سامنے جوابدہ ہوں اور عوام کو یہ اختیار حاصل ہو کہ وہ اپنے آزادانہ حق رائے دہی کے ذریعہ انہیں منتخب اور رخصت کر سکیں۔
آج پاکستان کے عوام PTI حکومت کی ناکام پالیسیوں اور کارکردگی سے بالخصوص غریب متوسط طبقے اور نوجوان بدترین مہنگائی ، بیروزگاری اور سماجی عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں اور انکی ابتلائیں روز بروز بڑھتی ہی جارہی ہیں، جسکی ذمہ دار موجودہ سلیکٹڈ حکومت ہے جس نے 2018 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعہ پاکستان کے عوام سے ان کا مینڈیٹ چرا کر ایک ایسی مصنوعی اور نااہل قیادت کو ان پر مسلط کیا جس نے پاکستان کی ترقی کے سفر کو چکنا چور کر دیا- اس سے پہلے کہ ملک بالکل دیوالیہ اور عوام پس جائیں ملک کو موجودہ بحران سے نجات دلانے کے لئے ضروری ہےکہ اس ناکام ، نااہل اور نالائق حکومت کو فی الفور رخصت کیا جائے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ملک میں آذاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے ذریعہ حقیقی نمائندہ حکومت قائم کی جائے جو معاشی اصلاح احوال کے لئے فوری اور دور رس اقدامات سے ملک میں ایسی سماجی انصاف پہ مبنی معاشی ترقی کی حکمت عملی بروئے کار لائے جس سے خوددار، خودمختار اور خوشحال پاکستان کا خواب حقیقت بن سکے-
آج کے تاریخی دن کے موقع پر متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں عوام سے یہ عہد کرتی ہیں کہ وہ ان کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے، ملک کو قرضوں کے جال سے خلاصی کرانے، غُربت، مہنگائی، بیروزگاری، ناخواندگی اور بیماریوں سے نجات دلانے ، سماجی اور معاشی ناہمواری دور کرنے اور ملکی معیشت کو جدید سائینسی و تکنیکی و اطلاعاتی صنعتی انقلاب کے تقاضوں سے ھم آھنگ کرنے کے لئے حکومت میں آ کر ہنگامی اقدامات اٹھائیں گی-
کسی بھی قوم کی طاقت اور صلاحیت کا دارومدار اس کی مستحکم سیاست، توانا معیشت، آزاد خارجہ پالیسی اور مظبوط دفاع کے مربوط ڈھانچے پر ہوتا ہے- پاکستان جس کی اساس آئینی اور جمہوری بنیاد پر رکھی گئی تھی اسے غیر جمہوری عزائم کے ریاست کے نظام پہ بالادستی کی سوچ نے 73 سالوں سے مستحکم نہیں ہونے دیا اورقومی صلاحیت کی مربوط طاقت کو کمزور کیا ، اس کھیل میں ہم سے آدھا ملک بھی جدا ہو گیا- اب وقت آ گیا ہے کہ تمام ریاستی سٹیک ہولڈرز آئین کی بالادستی قبول کرتے ہوئے ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کے ساتھ ملکر پاکستان کو اس کے بانی قائد اعظم کے خواب کی تعبیر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں- متحدہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں عہد کرتی ہیں کہ :
• وہ ملکی سیاست کو اچھی (democratic good governance) جمہوری حکمرانی کے اصولوں کے مطابق میرٹ ، شفافیت اور عوامی خدمت کے اصولوں پہ فروغ دیں گی –
• جمہوری اداروں کو قومی، صوبائی اور مقامی سطح پہ مظبوط کریں گی-
• آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے اتفاق رائے سے انتخابی اصلاحات کو نافذ کیا جائیگا
• آئین کی اسلامی شقوں ، 18ویں ترمیم اور شہریوں کے بنیادی انسانی ، سیاسی اور معاشی حقوق کا دفاع کریں گی – ملک میں برداشت اور بھائی چارہ کو فروغ دیں گی، انتہا پسندی کا قلع قمع کریں گی،
• سیاست سے ہر قسم کی غیر جمہوری مداخلت ختم کریں گی-
• آزادی اظہار اور میڈیا پہ عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں گی اور کالے میڈیا قوانین ختم اور غیر جمہوری مداخلت کا نظام بند کروائیں گی-
• اٹھارویں ترمیم کو مستحکم کرتے ہوئے اور صوبائ خود مختاری کو مضبوط کرتے ہوئے، صوبوں سے بااختیار مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی کو آئینی اور انتظامی طور پر یقینی بنائیں گی۔
• شہری، انسانی، معاشی، سماجی، صنفی اور اقلیتوں کے حقوق کی مضبوطی سے ضمانت دی جائے گی اور قانون سازی کی جائے گی جو حقوق ان کو ہمارے آئین نے دئیے ہیں ان پر عملداری یقینی بنائی جائیگی-
• تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گی۔
• پاکستان کے محنت کش عوام اور ہمارے نوجوانوں کے مفاد میں اقتصادی، سلامتی اور خارجہ پالیسیوں کو انسانی سلامتی و خوشحالی کیلئے پائیدار اور جامع لائحہ عمل میں ڈھالیں گی-
• غریب، مزدوروں ، کسانوں اور مقررہ آمدنی والے گروپوں کے لیے فوری اور جامع ریلیف کی پالیسیاں وضع کریں گی-
• پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کے تحت ملک کے سیکیورٹی کے اداروں کو خالصتا پروفیشنل بنیادوں پہ مظبوط کریں گی –
اندرونی سلامتی کی قومی پالیسی پر موثر عملدرآمد کے ذریعہ دہشت گردی کا قلع قمع کریں گی-
• بلا استثنی احتساب کا ایسا موثر، شفاف و منصفانہ قانون اور غیر جانبدارانہ ادارہ قائم کرینگی جو ملک سے مالی کرپشن کا سدباب کرسکے
• مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے حق رائے دہی اور آذادی سے اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں-
• قائد اعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو امن دوست اور معاشی تعاون پہ مبنی آذاد خارجہ پالیسی کے ذریعہ ایک باوقار اور خودمختار ریاست کے طور پہ عالمی سطح پہ منوائیں گی-