ٹریکٹر اور زرعی آلات بنانے والے یونٹس بند ہونا افسوسناک اور ملک کی معشیت کے لئے خطرناک ہے
ٹریکٹر اور زرعی آلات بنانے والے یونٹس کا بند ہونا زراعت اور صنعت دونوں کی تباہی کا ثبوت ہے
ملک کی زراعت اور کسان متاثر ہوں گے، غربت اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا
یہ عمران صاحب کی لائی”ترقی” کے بھیانک ثمرات ہیں
2 سال سے ایف بی آر سیلز ٹیکس ری فنڈ کرنے میں ناکام ہے
ریونیو بڑھ گیا ہے تو سیلز ٹیکس ری فنڈز کی ادائیگی 2 سال سے کیوں بند ہے؟
اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ری فنڈ نہ ہوناعمران صاحب کے دعووں کی نفی ہے
ملک میں ٹریکٹر کی قیمت بڑھ جائے گی اور ملک کی فوڈ سکیورٹی متاثر ہوگی
زراعت متاثر ہونے سے خوراک کی قلت اور قیمتوں دونوں میں اضافہ ہوگا
ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی جو پہلے ہی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور دیہات میں مہنگائی شہروں سے زیادہ ہے
معاشی تباہی نے ہر شعبے کو تباہ کردیا ہے، تاریخی مہنگائی میں ان یونٹس کے بند ہونے مہنگائی میں مزید شدت آئے گی
2 لاکھ خاندان متاثر ہوں گے، پہلے ہی 60 لاکھ بے روزگار ہو چکے ہیں
عمران صاحب 2 کروڑ لوگ غربت کے جہنم میں۔ گرا چکے ہیں
پیداواری یونٹس سمیت دیگر تمام کو فی الفور سیلز ٹیکس ری فنڈ کی ادائیگی یقینی بنائی جائے
2 لاکھ خاندانوں کو بے روزگاری، بھوک اور افلاس کا شکار ہونے سے بچایا جائے