٭ اجلاس کے شرکاءمیں اتفاق رائے تھا کہ عوام کی حالت زار اور ملک کی داخلی وخارجی نازک وسنگین صورتحال کے پیش نظر موجودہ حکومت کو مزید وقت نہ دیا جائے۔

٭ اجلاس پارٹی قائدمحمد نوازشریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ صورتحال کے تناظر میں، ملک وقوم کو درپیش سنگین مسائل سے نجات دلانے کے لئے تمام فیصلوں کا اختیار انہیں تفویض کرتا ہے اور انہیں اختیار دیتا ہے کہ وہ عوام کو تاریخ کی نالائق، نااہل اور کرپٹ ترین حکومت سے جلد ازجلد نجات دلانے کے لئے تمام آئینی، پارلیمانی و جمہوری اور سیاسی اقدامات کریں۔ اجلاس پارٹی صدر شہبازشریف کو اختیار تفویض کرتا ہے کہ وہ ملک بھر کی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں اور مشاورت کا عمل تیزکریں تاکہ قومی سطح پر قومی اتفاق رائے پر مبنی ایک لائحہ عمل تشکیل پائے اور موجودہ حکومت سے نجات کی عوامی خواہشات کو پورا کیاجاسکے۔ اجلاس پارٹی صدر کو یہ اختیار بھی تفویض کرتا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے سربراہ جناب مولانا فضل الرحمن اور دیگر راہنماﺅں سے رابط کریں، پارٹی سی ای سی کے فیصلوں کی روشنی میں انہیں اعتماد میں لیتے ہوئے اور ان کی مشاورت کے ساتھ پی ڈی ایم کا جلد ازجلد اجلاس بلانے کی درخواست کریں تاکہ قومی سطح پر پی ڈی ایم کے فلور سے متفقہ اور مشترکہ فیصلوں کی روشنی میں آگے بڑھا جاسکے۔

٭ اجلاس نے پی ڈی ایم کے23 مارچ کے لانگ مارچ کی مکمل حمایت اور اس میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کیا۔ اجلاس نے پارٹی کے پارلیمانی بورڈکی تشکیل نو اور نئی منشورکمیٹی قائم کرنے کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔