پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو مسلم لیگ (ن) اور پی ڈی ایم مسترد کرچکے ہیں:شہبازشریف

اپوزیشن قائد کے طورپر تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر پارلیمنٹ میں اس کالے قانون کی بھرپور مخالفت کریں گے
میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف قانون سازی کی حکومتی کوشش ناکام بنانے کے لئے پوری قوت لگائیں گے
یہ مسئلہ میڈیا، آزاد صحافت اور جمہوریت وآئینی آزادیوں کے حوالے سے کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے
مشترکہ اپوزیشن اور میڈیا تنظیموں کے نمائندوں کا مشاورتی اجلاس منعقد کریں گے
حکومت کے سوا پارلیمان میں کوئی بھی جماعت اس کالے قانون کی حمایت نہیں کرے گی
یہ ایک حساس معاملہ ہے، اسے بھرپور طورپر اجاگر کریں گے، شاید حکومتی بینچوں میں سے کسی کا ضمیر جاگ جائے
اخلاص کا مظاہرہ ہوا تو سینٹ میں اس کالے قانون کی منظوری کو روکنا ممکن ہے
تین سال میں میڈیا پر جو قدغنیں عمران نیاز ی نے لگائیں، کوئی اور حکومت ہوتی تو ا±لٹ دی جاتی
میڈیا پر بدترین قدغنوں سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی اور جگ ہنسائی ہورہی ہے
معاشرے میں جس طرح کاجھوٹ اور نفرت کا زہر گھولا گیا، میڈیا بہت بہتر طورپر اس سے آگاہ ہے
ان تین سال میں میڈیا پر لگنے والی پابندیوں کی نظیر نہیں ملتی، تمام طبقات نے اس کی مذمت کی ہے
ملاقات میں آل پاکستان نیوزپیپرسوسائیٹی، کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز کے عہدیدار شامل تھے
پاکستان براڈ کاسٹرز ایسویسی ایشن اور ایسوسی ایشن آف الیکڑانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کے نمائندے بھی ملاقات میں شریک تھے
ملاقات میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کے عہدیدار وں کی بھی شرکت
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباشریف کی میڈیا تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد مزار قائد کے باہر گفتگو

کراچی ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاہے کہ ان کی جماعت پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو سختی سے مسترد کرتی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس کالے قانون کی پارلیمنٹ میں بھرپور مخالفت کی جائے گی اور میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف قانون سازی کی حکومتی کوشش ناکام بنانے کے لئے پوری قوت لگائیں گے۔ میڈیا تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد مزار قائد پر گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی قانون سازی کی حکومتی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون سازی میڈیا، آزادصحافت، جمہوریت اور آئینی آزادیوں کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ ملاقات میں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائیٹی (اے پی این ایس)، کونسل آف پاکستان نیوزپیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای)، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، ایسوسی ایشن آف الیکڑانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے نمائندے شریک ہوئے۔ شہبازشریف نے یقین دلایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میڈیا تنظیموں اور ان کے نمائندوں کی آرا کی روشنی میں اس معاملے کو اپنی جماعت میں زیرغور لائے گی اور مشترکہ اپوزیشن کو بھی اس پر اعتماد میں لے گی۔ انہوں نے کہاکہ مشترکہ اپوزیشن کی میڈیا تنظیموں کے ساتھ مشترکہ مشاورتی اجلاس کا بھی انعقاد کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے سوا پارلیمان میں کوئی بھی جماعت اس کالے قانون کی حمایت نہیں کرے گی۔ یہ ایک حساس معاملہ ہے، اسے بھرپور طورپر اجاگر کریں گے، شاید حکومتی بینچوں میں سے کسی کا ضمیر جاگ جائے۔ شہبازشریف نے کہاکہ اخلاص کا مظاہرہ ہوا تو سینٹ میں اس کالے قانون کی منظوری کو روکنا ممکن ہے۔ تین سال میں میڈیا پر جو قدغنیں عمران نیاز ی نے لگائیں، کوئی اور حکومت ہوتی تو ا±لٹ دی جاتی۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا پر بدترین قدغنوں سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی اور جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ معاشرے میں جس طرح کاجھوٹ اور نفرت کا زہر گھولا گیا، میڈیا بہت بہتر طورپر اس سے آگاہ ہے۔ ان تین سال میں میڈیا پر لگنے والی پابندیوں کی نظیر نہیں ملتی، تمام طبقات نے اس کی مذمت کی ہے۔ نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے میڈیا قدغنوں کی مذمت کی ہے۔ میڈیا کی جدوجہد میں آپ کی آواز کے ساتھ اپنی آواز ملائیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہاکہ کوشش کریں گے کہ یہ کالا قانون آگے نہ بڑھے، اس مسئلے پر آپ کے شانہ بہ شانہ ہیں، بھرپور ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران نیازی جنہیں اپنا دیرینہ دوست اور بھائی کہتے تھے ، ان کا پروگرام ہی نہیں آج ہاتھ ملانا بھی بند کردیا۔ تین سال میں حکومتی بندشوں اور قدغنوں سے میڈیا کے بے شمار لوگ بے روزگار ہوگئے۔ معذرت سے کہتاہوں کہ عمران نیازی اپوزیشن میں تھے تو میڈیا کے لاڈلے تھے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا نے جو آزادی حاصل کی ہے ، یہ کسی کی عنایت نہیں۔ میڈیا نے اپنی آزادی اظہار کے لئے عظیم قربانیاں دیںاوربھرپور جدوجہد کی ہے۔