عمران صاحب کی ذاتی تسلی کے بعد وفاقی اور پنجاب حکومت نے نوازشریف کو علاج کے لیے لندن بھیجا:مریم اورنگزیب

شوکت خانم، پنجاب حکومت نے کہاکہ نوازشریف کا پاکستان میں علاج ممکن نہیں، لندن بھجوایا جائے، آج کہتے ہیں کہ بھاگ گئے
نوازشریف سیاسی پناہ نہیں لیں گے، امیگریشن ٹریبونل میں اپیل پر فیصلہ ہونے تک نوازشریف لندن میں قانونی طورپر قیام کریں گے
سازش کے تحت نوازشریف کو کوٹ لکھپت سے نیب منتقل کیا گیا، پنجاب میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر نوازشریف کوضمانت ملی
جھوٹے الزامات لگائے جب ثبوت کی بات آئی تو معافی مانگی، انہوں نے شہبازشریف کے خلاف ہرجانے کیس میں بھی معافی مانگی
ڈاکٹروں کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد ہی نوازشریف وطن آنے کا فیصلہ کریں گے، امگریشن ٹریبونل کے فیصلے سے قبل نتائخ اخذ کرنا قبل ازوقت ہوگا
کرائے کے ترجمانوں کو عوام سے سروکار نہیں، اس لئے وہ دن رات صرف نوازشریف، شہبازشریف کی گردان میں مصروف ہیں
نیب کو صرف نوازشریف، شہبازشریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نظرآتے ہیں
رنگ روڈ میں راتوں رات مفرور ہوجانے والے مشیر، آٹا چینی، بجلی گیس، ایل این جی، دوائی، بی آرٹی، ہیلی کاپٹرسکینڈلز والے دکھائی نہیں دیتے
نیب کو 23 غیرقانونی فارن فنڈنگ اکاونٹس کے سکینڈل اور ان کے ذمہ دار وزیر مشر دکھائی نہیں دیتے
بھاگ گئے کے جھوٹے الزامات کا شور مچانے والے کیوں بھول جاتے ہیں کہ نوازشریف بسترمرگ پر بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان واپس آئے
حکومت تین سال میں اپنے جھوٹے الزامات میں سے کسی ایک کو بھی ثابت نہیں کرسکی
عوام سے تو سروکار ہے نہیں، اس لئے ہوم آفس کے فیصلے پر کرائے کے ترجمانوں نے طبلہ بجانا شروع کردیا
پیسہ کھایاجاتا ہے عوام کا آٹا، چینی، بجلی، گیس، دوائی چوری کرکے، پیسہ کھایا جاتا ہے اپنے اے ٹی ایمز کو این آر او دے کر
پیسہ کھایا جاتا ہے اپنے مشیروں کو رنگ روڈ کے بعد راتوں رات بھیجنے سے، مفرور کرانے سے
چینی میں 500 ارب، آٹے میں 300، دوائی میں 600 ارب کھاگئے
آڈیٹر جنرل نے پارلیمان میں دو سال کی کرپشن، فراڈ، بدعنوانی کی رپورٹ جمع کرادی ہے، پیسہ ایسے کھایا جاتا ہے
کہاں تھا نیب جب آٹا چینی دوائی ایل این جی کی چوری اور ڈکیتی ہوئی؟ کہاں تھا جب ہیلی کاپٹر کیس بند ہوا؟
کہاں تھا نیب نیب جب رنگ روڈ سکینڈل ہوا، بی آر ٹی پشاور کی کرپشن کی داستانیں پوری دنیا میں بیان ہورہی تھیں؟
نوازشریف سیاسی پناہ نہیںلیں گے، سیاسی پناہ عوام کا آٹا چینی چور بجلی گیس دوائی چوری کرنے والے لیں گے
سیاسی پناہ وہ لیں گے، سیاسی پناہ 23 فارن فنڈنگ اکاونٹس کے ذریعے ملک اور جمہوریت کے خلاف سازش رچنے والے لیں گے
سلیکٹڈ چور وزیراعظم روزانہ آٹا چینی بجلی گیس پٹرول دوائی کو مہنگا کرنے پر دستخط کرتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ میں جہاد کرنے گیا تھا
ہم بھاگنے والوں میں سے نہیں، بھگانے والوں میں سے ہیں، ہم نے ہر جھوٹے الزام کا مقابلہ کیا ہے
شہبازشریف کے خلاف وہ انکوائری جس کا نوٹس گزشتہ برس آیا تھا، اس میں آج پھر بلایا ہے، یہ تماشا بند ہونا چاہئے
ہمارے ووٹرز، سپورٹرز اور کارکنان نوازشریف کی صحت اور زندگی کے معاملے پر انتہائی جذباتی ہیں
حکومتی رویے اور بیانات کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوئی تو اس کے ذمہ دار عمران صاحب، کرائے کے ترجمان اور فراڈ ٹولہ ہوگا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوازشریف سیاسی پناہ نہیں لیں گے، ہوم آفس کے فیصلے خلاف امیگریشن ٹریبونل میں دائر اپیل پر فیصلہ ہونے تک محمد نوازشریف لندن میں قانونی طورپر قیام کریں گے، محمد نوازشریف کی طبعیت نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حراست میں خراب ہوئی تھی، وفاقی اور پنجاب حکومت کی میڈیکل رپورٹس اور فیصلوں میں کہاگیا تھا کہ نوازشریف کا علاج وہ نہیں کرسکتے، عمران صاحب نے شوکت خانم ہسپتال کے اپنے ڈاکٹروں سے بذات خود تصدیق کرائی اور اپنی تسلی کرنے کے بعد محمد نوازشریف کو علاج کے لئے لندن بھیجا تھا، لندن میں علاج ہونے اور ڈاکٹروں کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد ہی نوازشریف وطن آنے کا فیصلہ کریں گے، امگریشن ٹریبونل کے فیصلے سے قبل کوئی نتائخ اخذ کرنا قبل ازوقت ہوگا۔ برطانوی امیگریشن اور نوازشریف کے وکلاءپر یہ معاملہ چھوڑ دیا جائے تو بہتر ہوگا۔ کرائے کے ترجمانوں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں، اس لئے وہ دن رات صرف نوازشریف، شہبازشریف کی گردان میں مصروف ہیں، نیب کو صرف نوازشریف، شہبازشریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نظرآتے ہیں، رنگ روڈ میں راتوں رات مفرور ہوجانے والے مشیر، آٹا چینی، بجلی گیس، ایل این جی، دوائی، بی آرٹی، ہیلی کاپٹر، 23 غیرقانونی فارن فنڈنگ اکاونٹس کے سکینڈل اور ان کے ذمہ دارعمران صاحب، ان کے وزیر، مشر اور معاونین خصوصی اسے دکھائی نہہیں دیتے۔ بھاگ گئے کے جھوٹے الزامات کا شور مچانے والے کیوں بھول جاتے ہیں کہ نوازشریف جھوٹے الزامات کے باوجود بستر مرگ پر بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان واپس آئے اور بیٹی کے ہمراہ جیل چلے گئے تھے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ لاجز کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ میاں نوازشریف نے ویزا میں توسیع کے لئے درخواست دی تھی جو ایک معمول کی کارروائی ہوتی ہے۔ یہ درخواست میاں نوازشریف کی صحت اور علاج کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی۔ کوئی بھی شخص اپنی مدت قیام میں اضافے کے لئے درخواست دیتا ہے جس پر کارروائی عمل میں آتی ہے۔ جب تک ڈاکٹر یہ سمجھتے ہیں کہ علاج کے لئے ان کا قیام ضروری ہے تو اسی بنیاد پر یہ درخواست دی گئی تھی۔ ہوم آفس نے اس سے معذرت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہوم آفس کے اسی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کو اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق حاصل ہے۔ اسی قانونی حق کو استعمال کرتے ہوئے نوازشریف کے وکلاءنے امیگریشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب ’رائٹ آف اپیل‘ کا عمل شروع ہوجاتا ہے تو ہوم آفس کا فیصلہ غیرموثر ہوجاتا ہے۔ ٹریبونل کے فیصلے پر نوازشریف اسی ویزے پر لندن میں قیام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قیام یا سفر کا فیصلہ ڈاکٹرز اور نوازشریف نے کرنا ہے اور امگریشن ٹریبونل کے فیصلے سے قبل کوئی نتائخ اخذ کرنا قبل ازوقت ہوگا۔ برطانوی امیگریشن اور نوازشریف کے وکلاءپر یہ معاملہ چھوڑ دیا جائے تو بہتر ہوگا۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ ہوم آفس کے فیصلے میں واضح لکھا ہے کہ نوازشریف امگریشن ٹریبونل میں رائٹ آف اپیل رکھتے ہیں۔ نوازشریف کے وکلاءنے یہ اپیل دائر کردی ہے۔ جب تک امیگریشن ٹربیونل اس اپیل پر فیصلہ نہیں دے دیتا، اس وقت تک نوازشریف کا لندن میں قیام قانونی قرار دیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے پر کرائے کے ترجمانوں کی عید ہوئی۔ کیونکہ اصل مقصد تو نوازشریف، نوازشریف، نوازشریف، شہبازشریف، شہبازشریف، شہبازشریف ہے۔ تین سال میں احتساب کا بیانیہ دفن ہوگیا۔ جھوٹے الزامات کی حقیقت دفن ہوگئی۔ نوازشریف، شہبازشریف، حمزہ شہباز، مریم نوازشریف سمیت پوری مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھاگیا۔ جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ ایک دھیلے کی کرپشن،کک بیک، اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہوسکا اور نہ ہی ایک جگہ پر بھی کرپشن کا شائبہ تک آسکا۔ تین بار کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کا نام ہر ترقیاتی منصوبے پر لکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت تین سال میں اپنے جھوٹے الزامات میں سے کسی ایک کو بھی ثابت نہیں کرسکی۔ یہ مریم اورنگزیب نہیں کہہ رہی، لاہور ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ، سپریم کورٹ اپنے فیصلوں میں کہہ رہے ہیں۔ جہاں ثبوت دینے کی باری آئی وہاں یہ لوگ عدالت سے بھاگ جاتے ہیں، جب ثبوت دینے کی باری آئی تو عمران صاحب نے شہبازشریف سے معافی مانگی کہ مجھے معاف کردو، میں نے آپ پر جھوٹا الزام لگایا، اور کہا کہ کیس واپس لے لیں۔ یہ ہے ان کے الزامات کی حقیقت ہے۔ کیونکہ کرائے کے ترجمان ہیں جو اپنی نوکری بچانے کے لئے جھوٹ بولتے ہیں اور صبح دوپہر شام جھوٹے بیانات دیتے ہیں، بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام سے تو سروکار ہے نہیں، اس لئے ہوم آفس کے فیصلے پر کرائے کے ترجمانوں نے طبلہ بجانا شروع کردیا، جھوٹے بیانات کا سلسلہ شروع کردیا کیونکہ انہیں کوئی اور کام تو ہے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرائے کے ترجمان اتنی وفاداریاں اور بیانات بدلتے ہیں کہ اپنے بیانات بدلتے اور ان پر یوٹرن لیتے ہوئے بھی انہیں شرم نہیں آتی۔ نوازشریف کو برطانیہ میں علاج کرانے کے لئے وفاقی اور پنجاب حکومت نے بھیجا تھا۔ اکتوبر2011 سے پہلے نوازشریف کے معالج ڈاکٹر عدنان نے تین بار کہاکہ انہیں نوازشریف سے ملنے دیا جائے اور ان کے ٹیسٹ کرائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف توکوٹ لکھپت جیل میں تھے، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے کوئی اور تفتیش کرنی تھی، کوئی اور جھوٹا الزام لگانا تھا تو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے تفتیش کیوں نہیں ہوسکتی تھی؟ کیوں 11 اکتوبر 2019 کو میاں نوازشریف کاریمانڈ ہوا اور نیب نے اپنی حراست میں لے کر انہیں ہیڈآفس نیب لاہور میں منتقل کیا؟ نوازشریف تو کوٹ لکھپت جیل میں تھے جو بے بنیاد الزامات پر سزا سننے کے بعد اپنی بیٹی کے ہمراہ پاکستان واپس آئے اور جیل چلے گئے تھے۔ ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ بھاگ گئے، کرائے کے ترجمانوں کو شرم آنی چاہئے۔ ان جھوٹے الزامات کی اصل حقیقت جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جج ارشد ملک کے بیانات کے اندر موجود ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ کون سا وزیراعظم روزانہ کی بنیاد پر آج کی تاریخ تک اپنی بیٹی کے ہمراہ نیب اسلام آباد میں پیش ہوا ہے؟ نوازشریف کے سوا کوئی ایک نام بھی ہے تو بتائیں۔ کہتے ہیں نوازشریف بھاگ گیا، شرم آنی چاہئے ان جھوٹے ترجمانوں کا۔ ارشد ملک کا بیان آیا، وڈیو آئی، جج ارشد ملک نے جو کہا، پوری قوم جانتی ہے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا بیان آیا جس میں انہوں نے جھوٹے الزامات کی اصل حقیقت کو کھول کر قوم کو بتادیا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ پیسے کھائے جاتے ہیں عوام کا آٹا، چینی، بجلی، گیس، دوائی چوری کرکے، پیسہ کھایا جاتا ہے اپنے اے ٹی ایمز کو این آر او دے کر، پیسہ کھایا جاتا ہے اپنے مشیروں کو رنگ روڈ کے بعد راتوں رات بھیجنے سے، مفرور کرانے سے۔ انہوں نے کہاکہ جو چینی میں 500 ارب کھاگئے، آٹے میں 300 ارب کھاگئے، دوائیوں میں 600 ارب کھاگئے، ابھی آڈیٹر جنرل نے اسی پارلیمان میں دو سال کی کرپشن، فراڈ، بدعنوانی کی رپورٹ جمع کرادی ہے، پیسہ ایسے کھایا جاتا ہے۔ پیسہ ایسے کھایاجاتا ہے کہ پہلے چوری کراو اور پھر اپنے ساتھیوں کو این آر او دے دو۔ اور اپوزیشن کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھو تاکہ وہ تمہاری چوری پر تم سے سوال نہ پوچھیں؟ انہوں نے کہاکہ نیب کو صرف نوازشریف، شہبازشریف، مسلم لیگ (ن) نظرآتے ہیں۔ کہاں تھا نیب جب آٹا چینی دوائی ایل این جی کی چوری اور ڈکیتی ہوئی؟ کہاں تھا جب ہیلی کاپٹر کیس بند ہوا؟ کہاں تھا نیب نیب جب رنگ روڈ سکینڈل ہوا، بی آر ٹی پشاور کی کرپشن کی داستانیں پوری دنیا میں بیان ہورہی تھیں؟ لیکن یہ سب کرکے بھی نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حسد کی آگ ختم نہ ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو سزائے موت کی چکیوں میں اس لئے رکھا جاتا ہے تاکہ تمہاری بدعنوانی، کرپشن اور چوری کو بے نقاب نہ کیاجائے۔ مریم نوازشریف کی ضمانت منظور ہوئی تو ایک بار پھر والد کے سامنے ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔ اتنی گھٹیا سوچ والوں کو شرم بھی نہیں آتی۔ صرف نوازشریف کو تکلیف پہنچانے کے لئے کہ تمہارے سامنے تمہاری بیٹی کو ہتھکڑیاں لگارہے ہیں۔ یہ ہے اصل حقیقت ان کے جعلی احتساب کی۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ نواز شریف سیاسی پناہ لیں گے۔ سیاسی پناہ آٹا چینی بجلی ایل این جی، دوائی چور لیں گے۔ سیاسی پناہ وہ لیں گے جنہوں نے 23 فارن فنڈنگ چوری کے اکاونٹس چھپائے، جن کے ذریعے پاکستان میں جمہوریت کے خلاف سازش رچی گئی۔ سیاسی پناہ وہ لیں گے جنہوں نے اربوں روپے پاکستان کے عوام سے لوٹے اور جو یہاں سے بریف کیس لے کر بھاگیں گے، سیاسی پناہ کرائے کے ترجمان لیں گے، ایل این جی بجلی پٹرول چور لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سوچنا بھی مت کہ نوازشریف سیاسی پناہ لیں گے، کیونکہ نوازشریف نے قوم کوآئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اورجمہوریت کا سبق پڑھایا ہے، ترقی کے ہر منصوبے پر نوازشریف کا نام لکھا ہے، نوازشریف عوام کا ووٹ لے کر وزیراعطم بنتا ہے، جس نے دن رات پاکستان کی خدمت کی ہے، اسے سیاسی پناہ کی ضرورت نہیں۔ عوام جانتی ہے کہ کسی نے عوام کو ریلیف دینا ہے، ترقی دینی ہے، لوڈشیڈنگ کے اندھیرے مٹانے ہیں، آئین قانون کی بالادستی کی بات کرنی ہے وہ نوازشریف ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرائے کے ترجمان اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو بھی پتہ ہے۔ جو روزانہ آٹا چینی بجلی گیس پٹرول دوائی کو مہنگا کرنے پر دستخط کرتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ میں جہاد کرنے گیا تھا۔ آپ کو پتہ چلے گا کہ آپ کیا کرنے جاتے تھے، اسی ڈر کی وجہ سے صبح شام نوازشریف شہباز کا نام لیتے ہیں، اتنی بار اللہ تعالی کا نام لیا کرو تاکہ اللہ تعالی تمہیں معاف کردے۔ انہوں نے کہاکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حراست میں نوازشریف کی صحت خراب ہوئی، پاکستان کے عوام اور مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ ہے کہ نوازشریف تب تک لندن میں رہیں گے جب تک ڈاکٹرز انہیں واپس آنے کی اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ رات شہبازشریف کی نوازشریف سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں ان سے کہا ہے کہ وہ اپنے علاج پر توجہ مرکوز رکھیں اور ڈاکٹرز کی اجازت پر ہی واپسی کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ چور ٹولے کے دن گنے جاچکے ہیں۔ آج سارا دن ان کی چیخیں نکلیں گی، یہ روئیں، چیخیں یا پٹیں، نوازشریف کی درخواست قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دائر کردی گئی ہے۔ جب ان کا علاج مکمل ہوگا تو وہ واپس آئیں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ پنجاب حکومت نے لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کرایا تھا کہ ہم علاج نہیں کرسکتے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جج ارشدملک کے بیانات سے تمام حقیقت کھل چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹڑز کو چھپ چھپا کر سروسز ہسپتال بھیجا تھا، لیبارٹریوں سے پتہ کرایا تھا، شوکت خانم ہسپتال کے اپنے ڈاکٹرز نے انہیں بتایا تھا کہ نوازشریف بیمار ہیں۔ آئی بی کے لوگ پلانٹ کئے ہوئے تھے، ان کے اپنے لوگوں اور ڈاکٹرز نے بتایا تو پنجاب حکومت نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ جمع کرائی تھی کہ نوازشریف بیمار ہیں اور ان کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں۔ آج کہتے ہیں کہ نوازشریف بیمار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھاگتے وہ لوگ ہیں جب سکینڈل آنے پر وزیروں کو وزارت سے بھگا دیاجاتا ہے، مشیروں، معاونین خصوصی عہدوں سے بھگا دئیے جاتے ہیں، راتوں رات فرار کرادئیے جاتے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ ہم بھاگنے والوں میں سے نہیں، بھگانے والوں میں سے ہیں۔ ہم نے ہر جھوٹے الزام کا مقابلہ کیا ہے، لیکن اب بس۔ یہ الزام تراشیوں کا بھونڈا مذاق اور تماشا بند کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کے خلاف وہ انکوائری جس کا نوٹس گزشتہ برس آیا تھا، اس میں آج پھر بلایا ہے۔ یہ تماشا بند ہونا چاہئے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہاکہ کرائے کے ترجمانوں سے کہتی ہوں کہ آج آپ اس پارٹی میں ہیں، اگلا سی وی تم دوسری پارٹیوں میں پھینک چکے ہو، اس لئے احتیاط کیجئے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ووٹرز، سپورٹرز اور کارکنان نوازشریف کی صحت اور زندگی کے معاملے پر انتہائی جذباتی ہیں، حکومتی رویے اور بیانات کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوئی تو اس کے ذمہ دار عمران صاحب، کرائے کے ترجمان اور فراڈ ٹولہ ہوگا۔