ڈینگی وبا کے وقت ہم نے بیرون ملک سے جدید ترین خون اور پلیٹ لیٹس جانچنے والی مشینیں منگوائیں
ایسی لیبارٹریاں بنائیں جو سڑکوں پر جاکر شہریوں کے ٹیسٹ لیتیں تاکہ تیزی سے ڈینگی کو روک سکیں
ہم نے پچاس روپے اس وقت ٹیسٹ کی قیمت رکھی تھی، عمران نیازی اس کے خلاف عدالت چلے گئے تھے
آج کورونا سے عوام مررہے ہیں، ویکسین کب آنی ہے؟ آکسیجن کب مہیا ہونی ہے؟ انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں
آٹا اور چینی پہلے ایکسپورٹ ہو، پھر امپورٹ ہو،تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہ دیکھا نہ ہی سنا
معیشت کا حال دیکھ کر آج خوف آتا ہے، عوام گھر کا کرایہ دینے کے قابل نہیں
طالب علم کتابیں خریدسکتے ہیں نہ اپنی پڑھائی کی فیس ادا کرسکتے ہیں
حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ عوامی مسائل پر توجہ دیتی، عوام کو ریلیف دینے کے لئے دن رات کام کرتی
عمران نیازی حکومت کی ترجیح صرف سیاسی انتقام ہے
وہ ہر وقت یہ سوچتے رہتے ہیں کہ اپوزیشن کو کس طرح سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے
عدالتی فیصلوں نے مہر لگادی کہ یہ بدترین سیاسی انتقام ہے اورعمران نیازی کے دماغ کی اختراع ہے
عمران نیازی آٹا،چینی،دوائی،بی آرٹی، مالم جبہ، اربوں کھربوں کے غیرقانونی کھاتوں اور 23 خفیہ فارن اکاونٹس کے میگاکرپشن سکینڈلز پر خاموش ہیں
ان میگاکرپشن سکینڈلز پر آنکھیں اور زبانیں بند ہیں، کوئی کارروائی نہیں؟
مہنگائی پھر ڈبل ڈجٹ میں آگئی ہے جو انتہائی افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے
گزشتہ روز چینی سفیر نے ملاقات میں مجھ سے پنجاب سپیڈ کی بات کی
میں نے چینی سفیر سے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی بات نہ کریں، اس کی وجہ سے میں دو دفعہ جیل سے ہو آیا ہوں
نوازشریف کی قیادت میں سی پیک آیا، ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر چین نے سرمایہ کاری
عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے سی پیک کے خلاف بیان دئیے اور جھوٹ بولا کہ یہ 8 فیصد کی بھاری شرح پر قرض ہے
حالانکہ سچ یہ تھا کہ صرف 2 فیصد پر کچھ قرض تھا اور باقی سب سرمایہ کاری تھی
جس بات پر چین کا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا پی ٹی آئی نے ان کے خلاف بیانات دئیے
ملک میں توانائی کا بحران اور 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے ملک کی زراعت، صنعت اور تجارت تباہ کردی تھی
اس وقت چین نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا، توانائی کے بڑے منصوبہ جات کے ساتھ سی پیک کے تحت کوئلے، شمسی اور پون بجلی کے منصوبے لگائے گئے
ان منصوبہ جات کی وجہ سے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا اور ہماری معیشت اور زراعت پھر سے چلے
قومی یک جہتی ہی درپیش سنگین ملکی حالات کو حل کرسکتی ہے
مہنگائی اور غربت میں ڈوبتے ملک کو اجتماعی کاوشوں سے بچاسکتے ہیں
میں نے دو بار چارٹر آف اکنامی کی بات کی تو این آر او کا الزام لگادیاگیا
کھوکھلے اور جھوٹے نعروں سے آج ملک کو تباہی کی اس نہج تک پہنچادیاگیا