مریم نواز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست زباں بندی کی کوشش ہے:شاہد خاقان عباسی
امید ہے وقت ضائع کرنے پر عدالت پٹیشن مسترد بھی کرے گی اورنیب کو جرمانہ بھی ہوگا
مریم نوازشریف حکومت کے خلاف بات کرتی ہیں ، نیب کو تکلیف کیوں ہورہی ہے؟
نیب ملک میں سیاست کا فرنٹ لائن کھلاڑی ہے، حکومت نیب کے پیچھے کھڑے ہوکر سیاست کرنا چاہتی ہے
احتساب کے ادار ے احتساب سے بالاتر نہیں، یہ بات چیئرمین نیب کو جتنی جلد سمجھ آجائے بہتر ہوگا
نیب سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کا ادارہ بن چکا ہے، سپریم کورٹ یہ بات اپنے فیصلے میں بھی بیان کرچکی ہے
مریم نواز اور مسلم لیگ( ن) حق کی بات کرتے رہیں گے، ہم نہ مقدمات سے گھبراتے ہیں اور نہ جیل سے گھبراتے ہیں
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مریم نواز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں قومی احتساب بیورو( نیب) کی ضمانت منسوخی کی درخواست زباں بندی کی کوشش ہے، احتساب کے ادار ے احتساب سے بالاتر نہیں، یہ بات چیئرمین نیب کو جتنی جلد سمجھ آجائے بہتر ہوگا،امید ہے وقت ضائع کرنے پر عدالت پٹیشن مسترد بھی کرے گی اورنیب کو جرمانہ بھی ہوگا۔نیب سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کا ادارہ بن چکا ہے۔ پارٹی کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کے ہمراہ پارلیمنٹ لاجز کے سامنے پریس کانفرنس میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ضمانت منسوخی بہت ہی مخصوص حالات میں کی جاتی ہے، نیب کو تکلیف ہے کہ مریم نواز قومی نوعیت کے معاملات پر گفتگو کرتی ہیں۔ نیب نے اپنی پٹیشن میں لکھا ہے کہ مریم نوازشریف حکومت، ریاستی اداروں کے خلاف بات کرتی ہیں۔اگر مریم نواز شریف حکومت کے خلاف بات کرتی ہیں تو حکومت کارروائی کرسکتی ہے۔مریم نواز اگر اداروں کیخلاف بات کرتی ہیں تو ادارے کارروائی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج رہے ہیں،ان کو قانون کا پتہ ہے۔ یہ درخواست کیا چیئرمین نیب کی مرضی کے ساتھ دی گئی ہے یا ان کی مرضی کے بغیر؟ نیب کو مریم نواز سے تکلیف ہے وہ تکلیف بھی دور ہو جائے گی۔ مریم نواز کو جس کیس میں ضمانت دی گئی ہے اس درخواست میں اس کا ذکر تک نہیں۔ درخواست میں نہیں لکھا کہ کیا مریم نواز نے کسی گواہ پراثر انداز ہونے کی کوشش کی۔وہ عدالت میں پیش نہیں ہورہیں یا مقدمے میں انہوں نے تعاون نہیں کیا۔ جس مقدمے میں انہیں ضمانت ملی ہے، اس کے بارے میں نیب کی پٹیشن میں کوئی ذکر نہیں۔ اگر حکومت پر تنقید ہوتی ہے تو نیب اور چئیرمین نیب کو کیا تکلیف ہے؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب احتساب کا ادارہ نہیں۔ یہ سیاسی وفا داری تبدیل کروانے کا ادارہ ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کی حقیقت اس پٹیشن سے سامنے آگئی ہے۔ نیب شاہ سے زیادہ شاہ کا وفا دار بن رہا ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا کہ مریم نواز نے نیب کو دھمکانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہاکہ نیب کے ادارے نے پوری حکومت کو مفلوج کر رکھا ہے مگر نیب کہہ رہا ہے کہ مریم نواز نے ادارے کو مفلوج کر رکھا ہے۔ یہ سارے تماشے مریم نواز کی زبان بندی کی کوشش ہے۔کون سے قانون میں لکھا ہے کہ ایک شہری کے آزادی اظہار رائے کے حق کو ختم کیاجاسکتا ہے؟ یہ پٹیشن نرالی نوعیت کی ہے اور پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی منفرد پٹیشن بن چکی ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ سارے تماشے ڈرانے دھمکانے کی کوشش ہے۔ امید ہے کہ ایسی فضول پٹیشن کرکے وقت ضائع کرنے پر عدالت پٹیشن مسترد بھی کرے گی اورنیب کو جرمانہ بھی کرے گی۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ براڈ شیٹ میں نیب نے جرمانہ دیا ہے، یہاں بھی جرمانہ دے کر گھر جائیگا۔ نیب ملک میں سیاست کا فرنٹ لائن کھلاڑی ہے۔ حکومت نیب کے پیچھے کھڑے ہوکرسیاست کرناچاہتی ہے۔ نیب کا ایک مقصد رہ گیا ہے کہ سیاست کھیلی جائے۔یہ زبان بندی اور آئینی حق سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔ مریم نواز اور مسلم لیگ( ن) حق کی بات کرتے رہیں گے۔ ہم نہ مقدمات سے گھبراتے ہیں اور نہ جیل سے گھبراتے ہیں۔احتساب کے ادارے احتساب سے بالاتر نہیں ہوتے۔ جتنی جلد یہ بات نیب چیئرمین کو سمجھ آجائے، بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی اداروں کے نام کی ویڈیو میں نے نہیں دیکھی۔ نیب کا اس بات سے تعلق نہیں کہ مریم نواز حکومت کے خلاف بات کررہی ہیں، نیب حکومت گٹھ جوڑ نہیں چلے گا۔