پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی راہنما سابق وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کا شیخ رشید کے بیان پر ردعمل

معاشی تباہی اور عذاب کا ذمہ دار آپ کا”باس“ ہے جو آپ کو چپڑاسی کہتا تھا

ریاستی دہشت گرد کو مشورہ دیں کے عالمی عدالتوں میں دفاع کرنے کی بجائے اعتراف ِ جرم کرے

ریاستی دہشت گرد تو اب عالمی عدالتوں میں اپنے ریاست کے خلاف جرائم کا دفاع کر رہا ہے آپ کی
وکالت کی اُس کو ضرورت نہیں

جرائم کا جواب دینا ڈنڈا نہیں ہوتا ، ‘این آر او’ کی
فریاد سامنے آ کر کریں

کس سے بات چیت ؟ گھڑی چور، سائیفر کے سازشی اور 9 مئی کے مجرم سے؟

جس کے ساتھ آپ نے کبھی جینے اور مرنے کی قسمیں کھائی تھیں

9 مئی کے مجرم اور پولیس پر پٹرول بم پھینکنے والے آج امن کی باتیں کررہے ہیں

سب کا پتہ ہے کہ کون کہاں ہے لیکن شیخ رشید روپوش ہے

چار سال سیاسی مخالفین کو ڈنڈے مارنے والے چارپائیوں کے نیچے سے کہہ رہے ہیں ڈنڈا مسائل کا حل نہیں

شیخ رشید چارپائی کے نیچے سے نکلیں اور اپنے باس کے پاس جیل جائیں

سیاسی مخالفین کو بیٹیوں بہنوں کے ساتھ جیلوں میں بند کر کے میڈیا کا گلا گھونٹنے والے آج کہہ رہے ہیں کہ ڈنڈے سے بات نہیں چلتی

ہرگزرتے دن کے ساتھ عمران خان، اس کے ملکی اور عالمی سہولت کار اور ان کا ایجنڈا واضح ہوتا جاتا ہے

ہر چیز کی کڑیاں کہیں نہ کہیں جا کر عالمی سہولت کاروں سے جا ملتی ہیں

ملعون رشدی کا وکیل اور عمران خان کا وکیل ایک ہونا محض اتفاق نہیں

عمران کے بچے گولڈ سمتھ کے گھر پل رہے ہیں، فنڈنگ اسرائیل اور بھارت سے ملتی ہے، یہ سب اتفاق نہیں

جن کا پیارا ہے، اُن کو بہت درد ہورہی ہے

عمران اور ان کا ایجنڈا ناکام ہوتا دیکھ کر بین الاقوامی کردار اور سہولت کار بچانے کے لئے خود سامنے آگئے ہیں

یہ “انسانی” نہیں، عمرانی حقوق کا مسئلہ ہے

عمران ہی اتنا پیارا کیوں ہے؟ رشتے داری سے لے کربچے پالنے، فنڈنگ اور وکیل دینے تک اور انسانی حقوق کا واویلا کرنے تک

کشمیر کا کیس کیوں نہ لڑ سکے؟ فلسطینیوں پر ظلم کا کیس کیوں نہ لڑ سکے ؟

جب “عمران دار” نہ بچا سکے تو بین الاقوامی کردار خود سامنے آگئے ہیں