وزیراعظم محمد نواز شریف نے 2013 سے 2017 کے دوران ملک سے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کرنے کا وعدہ پورا کیا ، بجلی ، گیس ، آٹا چینی روٹی سستی ، مہنگائی 47 سال کی کم ترین سطح پر لائے۔ ترقی کے اس سفر کو عمران پراجیکٹ نے تباہ کردیا، معیشت کی طرح توانائی کے شعبے کی تباہی کا ذمہ دار عمران خان اور اسے مسلط کرنے والے ہیں، عمران خان نے انرجی کے شعبے میں ’ری بیسنگ‘ (قیمتوں کے تعین کا بنیادی پیمانہ) نہ کرکے چار سال میں بجلی کے شعبے کا گردشی قرض (1152 ارب سے) دوگنا کردیا اور اسے2253 ارب روپے پر پہنچا دیا۔ یہ چارٹ نہیں بلکہ نااہلی، مجرمانہ غفلت اور عوام کو اذیت میں مبتلا کرنے کے عمران خان کے جرائم پر ایک فرد جرم ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے 16 ماہ میں گردشی قرض بڑھنے کی رفتار پر قابو پایا، ری بیسنگ اور سلیب بنا کر معاشرے کے کمزور ترین طبقات کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے بچایا۔ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے لائف لائن اور پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے قیمت میں اضافہ نہیں ہونے دیا ، ان ساڑھے63 فیصد گھریلو صارفین کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ ہے۔آج بجلی کی قیمت میں ہونے والے اضافے کا ذمہ دار عمران خان ہے جس نے ڈیزل اور فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنائی جس کی قیمت آج صارفین کو بھرنا پڑ رہی ہے۔ پھر انشاءاللہ عوام کا مینڈیٹ لے کر نواز شریف بجلی سستی کریں گے ، روزگار دیں گے ، ملک ترقی کرے گا انشاءاللہ یہ وعدہ ہے