وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی حکومتی ادوار میںمعاشی، اقتصادی اور اشیاءکی قیمتوں کے موازنے کا چارٹ جاری کردیا

عوام سب جانتے ہیں اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں

معاشی تباہی کا چہرہ صرف عمران خان ہیں

نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ہمیشہ مہنگائی اور کرپشن کم ہوئی ہے

نوازشریف ، شہبازشریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا ہے

عمران صاحب کے معاشی جرائم کی سزا پاکستان کے عوام کو نہیں دینا چاہتے

پٹرول کی قیمت بڑھانا آسان ہے لیکن ہم عوام کومزید تکلیف سے بچانا چاہتے ہیں

عوام مزید غریب نہ ہوں، ان پر مزید بوجھ نہ پڑے، اس لئے پڑول کی قیمت نہیں بڑھا رہے

عمران صاحب کو اپنے معاشی جرائم کا بوجھ اٹھانا اور جواب دینا پڑے گا

مہنگائی بڑھانا مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی روایت اور اس کے منشور کے خلاف ہے

نوازشریف نے دہشت گردی ختم کی، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، مہنگائی کم کی

مہنگا آٹا، مہنگی گیس، مہنگی بجلی ، مہنگی دوائی کا حساب عمران صاحب کو دینا پڑے گا

نوازشریف دور میں ڈالر 116 روپے تھا، عمران صاحب نے 189 روپے پر پہنچا دیا

1947 سے 2018 تک تمام حکومتوں نے مل کر 71 سال میں 24 ہزار 953ارب قرض لیا

عمران صاحب نے ساڑھے تین سال میں 42 ہزار 745 ارب تک قومی قرض بڑھادیا

نوازشریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی، عمران صاحب نے پہلے منفی میں پہنچایا اور اب 4 فیصد متوقع ہے

نوازشریف دور میں مہنگائی 3.9 فیصد تھی، عمران صاحب نے 13 فیصد پر پہنچادیا

نوازشریف دور میں 20 کلو آٹا 700 کا تھا، عمران صاحب کے دور میں 1100 کا ہوگیا

نوازشریف دور میں چینی 52 روپے تھی، عمران صاحب کے دور میں 120 روپے ہوگئی

نوازشریف دور میں گھی 151 روپے کلو تھا، عمران صاحب کے دور میں 470 روپے کلو ہوگیا

نوازشریف دور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے تھی، عمران صاحب کے دور میں 24 روپے ہوگیا

نوازشریف دور میں گیس کی قیمت 600 تھی ، عمران صاحب کے دور میں 1400 ہوگئی

نوازشریف دور میں کھاد کی بوری 1380 روپے کی تھی، عمران ساحب کے دور میں 3 ہزار روپے تک فروخت ہوئی

مسلم لیگ (ن) دور میں مالی خسارہ 2 ہزار 260 ارب تھا، عمران صاحب نے 5 ہزار 600 ارب پر پہنچادیا

مسلم لیگ (ن) دور میں تجارتی خسارہ 30.9 ارب ڈالر تھا، عمران صاحب کے دور میں 43 ارب ڈالر پر پہنچ گیا

مسلم لیگ (ن) کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس 11.1 فیصدتھا یعنی ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا

عمران صاحب دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کم ہوکر 9.2 فیصد پر آگئے

مسلم لیگ (ن) دور میں بے روزگاروں کی تعداد کم ہوکر 35 لاکھ رہ گئی تھی

عمران صاحب کے دور میں 60 لاکھ مزید بے روزگار پیدا ہوئے اور کل تعداد 95 لاکھ ہوگئی

نوازشریف دور میں پاکستان میں کرپشن کم ہوئی، عالمی درجہ بندی میں پاکستان 117 نمبر پر آگیا

عمران صاحب کے دور میں کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹ گئے، عالمی درجہ بندی میں 23 پوائنٹس پاکستان اوپر چلاگیا

عمران صاحب بتائیں پاکستان میں کرپشن کیوں بڑھی؟ 117 سے پاکستان 140 نمبر پر کیوں گیا؟

پی ٹی آئی الیکشن نہیں ملک میں صرف انتشار چاہتی ہے

پاکستان جمہوری ملک ہے، اس میں قومی سیاسی عوامی جماعتیں ہیں، ان کی مشاورت سے انتخابات کا فیصلہ ہوگا

عمران صاحب اور ان کی جنتری پاکستان میں ایک شخص، ایک جماعت اور ایک سوچ کی حکمرانی چاہتے ہیں، یہ نہیں ہوگا

ایک جماعت کی حکمرانی کا مطلب فسطائیت اور آمریت ہوتا ہے، یہ بیان اسی منفی غیرجمہوری سوچ کا اظہار ہے