پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا بیان

شرح سود میں ڈیڑھ فیصد مزید اضافہ اندھی حکومت کا ایک اور اندھا دھند تباہ کن اقدام ہے

پاکستان پر سالانہ مزید 400 ارب سود کی اضافی ادائیگی لاد دی گئی ہے

اس اقدام سے نجی شعبے کو بھی 100 ارب روپے سود کی مد میں زیادہ ادا کرنے پڑیں گے

حماقت در حماقت کر کے حکومت خوش گمانی میں مبتلا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی بے قدری کو شاید روک لیا جائے

اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کے پچھلے ہفتے کے انڈیکس میں 15 فیصد اضافہ تھا، بڑا اضافہ 60 فیصد کا بجلی کے نرخوں میں تھا

پرائس انڈیکس میں 70 فیصد کا اضافہ ایل پی جی کی قیمت میں تھا

ان دونوں اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کا سود شرح سود سے کوئی تعلق نہیں

ان قیمتوں کا اضافہ صرف حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ہوا ہے

عمران نیازی حکومت بدستور عوام کے اور نجی شعبے کے اوپر اپنی نااہلی اور نالائقی کا وزن ڈال رہی ہے

یہ حکومت عام آدمی کی زندگی اجیرن کرنے کا دوسرا نام ہے

عوام کے کچن کا بجٹ دوگنا سے زیادہ ہوگیا، تاریخ کی مہنگی ترین ہونے کے باوجود گیس بھی عوام کو فراہم نہیں ہو رہی

شرح سود بڑھا کے نجی صنعت پے ایک اور حملہ کیا گیا ہے

حکومت روپے کی گرتی ہوئی قدر کو روکے، اس کا صحیح طریقہ شرح سود بڑھانا نہیں بلکہ برآمدات میں اضافہ ہے

حکومت کو درآمدات میں کمی کرنا ہو گی، حکومتی خرچے کم کرنا ہوں گے

برآمد کرنے والی صنعتوں کو گیس نہیں ملے گی، اور مہنگے داموں گیس ملے گی تو پھر برآمدات کیسے بڑھیں گی؟