پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں گیس کے بدترین بحران کا ذمہ دار حکومت کی مجرمانہ غفلت، نااہلی اور کرپشن کو ٹھہرا دیا مہنگائی کی قیامت برپا کرنے کے بعد گیس کا بحران ناکامی در ناکامی کا شاخسانہ ہے تین سال سے عوام صدموں، حادثات، پریشانیوں اور تکالیف میں مبتلا ہیں

حکومت کی مجرمانہ نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے، عوام کو بے بسی کی دلدل میں پھینکنا حکومتی بے حسی ہے
نوازشریف کے بنائے ٹرمینلز کے ہوتے ہوئے بھی گیس کا بحران پیدا ہونا موجودہ حکومت کی نااہلی کی انتہا کو دکھاتا ہے
ٹرمینلز اور استعداد موجود ہے لیکن حکومت بروقت اور مناسب قیمت پر گیس کا بندوبست نہ کرسکی
اس وقت ٹرمینلز میں گیس ذخیرہ کرنے کی جو گنجائش ہے، اس کے نصف سے بھی کم کو بروئے کار لایا جارہا ہے
حکومت مسلسل جھوٹ بولنے، دھکا شاہی سے کالے قانون منظور کرانے کے بجائے گیس فراہمی اور عوام کی سہولت کے معاملات پر توجہ دیتی تو آج اس صورتحال سے بچا جا سکتا تھا
اگر یہ ٹرمینل بھی نہ ہوتے اور یہ حکومت ہوتی تو پھر کیا ہوتا؟
مجرمانہ ذہنیت رکھنے والی حکومت کا ہر اقدام مہنگائی اور مسائل کی چکی میں پستے عوام کو پرانے پاکستان کی یاد دلاتا ہے
ثابت ہوا کہ اس حکومت سے نجات سے ہی عوام اور ملک کو بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے
عوام کو مشکلات، مسائل، مہنگائی اور بے بسی کے حوالے کر دیا گیا ہے
آٹا چینی بجلی کے بعد گیس کی قلت اور مہنگائی عوام پر دوہرا ظلم ہے

لاہور ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں گیس کے بدترین بحران کا ذمہ دار حکومت کی مجرمانہ غفلت، نااہلی اور کرپشن کو ٹھہرا دیا ۔ ہفتہ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ مہنگائی کی قیامت برپا کرنے کے بعد گیس کا بحران ناکامی در ناکامی کا شاخسانہ ہے ۔ تین سال سے عوام صدموں، حادثات، پریشانیوں اور تکالیف میں مبتلا ہیں۔ حکومت کی مجرمانہ نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے، عوام کو بے بسی کی دلدل میں پھینکنا حکومتی بے حسی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے بنائے ٹرمینلز کے ہوتے ہوئے بھی گیس کا بحران پیدا ہونا موجودہ حکومت کی نااہلی کی انتہا کو دکھاتا ہے۔ ٹرمینلز اور استعداد موجود ہے لیکن حکومت بروقت اور مناسب قیمت پر گیس کا بندوبست نہ کرسکی۔ اس وقت ٹرمینلز میں گیس ذخیرہ کرنے کی جو گنجائش ہے، اس کے نصف سے بھی کم کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ حکومت مسلسل جھوٹ بولنے، دھکا شاہی سے کالے قانون منظور کرانے کے بجائے گیس فراہمی اور عوام کی سہولت کے معاملات پر توجہ دیتی تو آج اس صورتحال سے بچا جا سکتا تھا ۔ اگر یہ ٹرمینل بھی نہ ہوتے اور یہ حکومت ہوتی تو پھر کیا ہوتا؟ انہوں نے کہاکہ مجرمانہ ذہنیت رکھنے والی حکومت کا ہر اقدام مہنگائی اور مسائل کی چکی میں پستے عوام کو پرانے پاکستان کی یاد دلاتا ہے۔ ثابت ہوا کہ اس حکومت سے نجات سے ہی عوام اور ملک کو بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے۔ شہبازشریف نے کہاکہ عوام کو مشکلات، مسائل، مہنگائی اور بے بسی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ آٹا چینی بجلی کے بعد گیس کی قلت اور مہنگائی عوام پر دوہرا ظلم ہے۔
٭٭٭٭٭٭