پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط

میں نے 14 نومبر کو آپ کو خط لکھا تھا، 12 نومبر کے آپکے خط میں اتفاق رائے سے قومی امور طے کرنے سے اتفاق ہوا تھا: شہبازشریف کا خط

قانونی مسودوں پر اتفاق رائے کے لئے میں نے جامع تجاویز آپ کو دیں: شہبازشریف کا خط

بدقسمتی سے آپ کا کوئی جواب نہیں آیا، آپ کے ارادوںپر شک پیدا ہوگیا ہے : شہبازشریف کا خط

بِلز پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ہماری تجاویز پر غور کے بجائے 16 گھنٹے قبل مشترکہ اجلاس کا نوٹس ملا ہے : شہبازشریف کا خط

کیا اس طریقے سے قومی اہمیت کے معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہوتا ہے؟: شہبازشریف کا خط

آج ہونے والی قانون سازی پر پاکستان کی تاریخ آپ کو یاد کرانا چاہتا ہوں: شہبازشریف کا خط

انتخابی اصلاحات پر جس طرح قانون سازی کی جارہی ہے، اس کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی: شہبازشریف کا خط

انتخابی قوانین کو ہمیشہ وسیع تر مشاورت اور پارلیمان کی تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے کیاگیا : شہبازشریف کا خط

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا نامناسب عجلت میں بلایاجانا آپ کے مقام کو متنازعہ بناتا ہے: شہبازشریف کا خط

آپ نے مشترکہ اپوزیشن کو پارلیمانی روایات، قاعدے اور طریقہ کار کی پاسداری اوراس پر عمل کی یقین دہانی کرائی تھی: شہبازشریف کا خط

قومی اہمیت کے بلِز پر آپ کے جانبدارانہ رویے اور مشترکہ اجلاس بلانے پر ایوان کے کسٹوڈین کے طورپر آپ پر اعتماد نہیں رہا: شہبازشریف کا خط

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل اس بہیمانہ اور قابل مذمت غلطی کی آپ فوری اصلاح کریں: شہبازشریف کا خط