حکومت کو تنبیہ کرتاہوں میڈیا کے خلاف کالا قانون لانے سے پرہیز کرے ورنہ اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا: شہباز شریف

پوری اپوزیشن میڈیا کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے

میڈیا کی آزادی کے لئے میڈیا نے خود جنگ لڑی ہے اور جدوجہد کی ہے، کسی نے یہ آزادی میڈیا کو پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی

میڈیا کی آزادی نہ کوئی چھین سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو چھیننے دیں گے
پی ایم ڈی اے کالا قانون ہے جب تک دفن نہیں ہوجاتا، صحافی برادری کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہیں گے

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل اور پھر احتجاج اور واک آوٹ کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کے باہر صحافیوں کے اجتجاجی کیمپ سے خطاب

اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ میڈیا اور اظہار رائے کی آئینی آزادیوں کو سلب کرنے کے لئے یہ کالا قانون لانے سے پرہیز کرے ورنہ اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ پوری اپوزیشن میڈیا کے جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔ میڈیا کی آزادی کے لئے میڈیا نے خود جنگ لڑی ہے اور جدوجہد کی ہے۔ کسی نے یہ آزادی میڈیا کو پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی۔ میڈیا کی آزادی نہ کوئی چھین سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو چھیننے دیں گے۔ یہ کالا قانون جب تک دفن نہیں ہوجاتا، صحافی برادری کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہیں گے۔ وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل اور پھر احتجاج اور واک آوٹ کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا کے احتجاجی کیمپ میں صحافی برادری سے یک جہتی کے اظہار کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، پارٹی رہنما خواجہ آصف، خرم دستیگر خان، رانا ثناءاللہ اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔ شہبازشریف نے کہاکہ پاکستان بھر سے آنے والی صحافتی تنظیموں اور ان کے نمائندوں کو پارلیمان کی اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی طرف سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم نے پارلیمان میں میڈیا کے لئے بھرپور آواز بلند کی ہے، احتجاج کیا ہے، بینرز اٹھائے ہیں اور واک آوٹ کرکے اب دوبارہ میڈیا کے ساتھ یک جہتی کے لئے اس احتجاجی کیمپ میں واپس آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم انفرادی اور اجتماعی طورپر یقین دلاتے ہیں کہ جب تک اس کالے قانون کو دفن نہیں کیاجاتا، اس وقت تک آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قائد محمد نوازشریف نے ہمیں صحافیوں کے ساتھ مکمل یک جہتی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں۔ آپ کے شانہ بہ شانہ رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں اور میرے ساتھی اظہار یک جہتی کے لئے آپ کے پاس آئے ہیں۔ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نام پر ایک کالا قانون لایا جارہا ہے، ہم اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور صحافی برادری کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ کالا قانون منظور کرنے کی حکومت کے پاس نہ ہمت ہے اور نہ ان شاءاللہ ہم اسے منظور ہونے دیں گے۔ قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاکہ میں نے کراچی کے دورے کے دوران میڈیا کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ نہ صرف پاکستان مسلم لیگ (ن) بلکہ پی ڈی ایم نے بھی اس کالے قانون کو مسترد کیا ہے۔ پی ڈی ایم میں شامل اور اس سے ہٹ کر تمام جماعتیں میڈیا اور صحافی برادری کے ساتھ پوری قوت سے کھڑے ہیں۔ ان شاءاللہ آپ ہمیں ہر قدم پر اپنے ساتھ پائیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے حکومت کو تنبیہ ہے کہ ایسا کالا قانون لانے سے پرہیز کرے ورنہ اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ میڈیا کی آزادی کے لئے میڈیا نے خود جنگ لڑی ہے اور جدوجہد کی ہے۔ کسی نے یہ آزادی میڈیا کو پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی۔ میڈیا کی آزادی نہ کوئی چھین سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو چھیننے دیں گے۔ شہبازشریف نے کہاکہ میڈیا ہمیشہ یہ کہتا رہا کہ پارٹیاں جب اپوزیشن میں ہوتی ہیں تو میڈیا کی آزادی کی حامی ہوتی ہیں لیکن جب حکومت میں ہوتی ہیں، تو ان کے تیور بدل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے سربراہ جب اپوزیشن میں تھے تو کیا کہتے تھے اور آج وہ کیا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب سیاسی جماعتوں سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ گزشتہ 74 سال میں ایسی چیرہ دستیاں میڈیا کے خلاف کسی اور حکومت نے سوچی بھی ہوں گی، کرنا تو دور کی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا نے جمہوری انداز میں اپنی جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف نے ہمیں حکم دیا کہ ہم میڈیا کے پاس حاضر ہوں۔ میاں نوازشریف اور پارٹی کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم میڈیا کی اس جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر ہم سب اپوزیشن جماعتوں کی کوشش ہے کہ ہم سب ایک زبان سے بات کریں اور یکسوئی سے تمام معاملات طے کریں۔