پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی ایک ہفتے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی شدید مذمت

ایک ہفتے میں کھانے پینے اور روزمرہ اشیاءکی 24 قیمتوں میں 23 فیصد اضافہ عوام سے ظلم، زیادتی اور بدترین استحصال ہے

ایک ہفتے میں مہنگائی کی اوسط شرح 13.64 فیصد ہونا حکومت کے موجود نہ ہونے کا ثبوت ہے

غریب طبقات کے لئے مہنگائی کی شرح 17.02 فیصد ہونے سے ملک میں بدترین غربت میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے

20 کلو آٹا 58 روپے مہنگا ہونے کا مطلب ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں

انڈے ، گھی، کوکنگ آئل، دال، لہسن، دودھ، دہی، چاول، گوشت کی قیمتوں میں مزید اضافہ عوام کی برداشت سے باہر ہے

گھی کی قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں 41 فیصد، کوکنگ آئل 37، چکن 39 فیصد مہنگا ہونا ظلم کی بدترین شکل ہے

بجلی گزشتہ سال کے مقابلے میں 47 فیصد اورایل پی جی 46 فیصد مہنگی ہوئی جو حکومتی نااہلی اور کرپشن کا شاخسانہ ہے

جوتے 33 فیصد مہنگے ہونے کا مطلب ہے کہ حکمران قوم کے پیر ننگے کرنے پر تُلے ہوئے ہیں

یہ ظلم کی حکومت ہے جو چل نہیں سکتی

جس حکومت میں غریب کا چولہا نہ جلے، وہ نہیں چل سکتی

تین سال میں موجودہ حکومت نے مہنگائی کے ظلم سے عوام کی صرف چیخیں نکلوائی ہیں

موجودہ حکمرانوں نے قوم کو کوئی ریلیف نہیں، صرف تکلیف دی ہے