تین سال میں نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف عمران صاحب کا ہر الزام جھوٹ ثابت ہوا :مریم اورنگزیب

شہبازشریف کے خلاف عمران صاحب کے کھربوں روپے کے الزامات اب 45 لاکھ کے پھول بوٹوں کے الزام کی سطح پر آچکے ہیں
ثبوت مانگنے پر عمران صاحب، ان کے ٹاوٹ اور ایجنٹ عدالتوں سے فرار ہوگئے
آٹا چینی کی قیمت بڑھاناہو، نیا فراڈ ، مہنگائی یا حکومت کی کرپشن، نااہلی چھپانی ہو تو اپوزیشن لیڈر پر جھوٹے، بے بنیاد اور ثبوت سے محروم الزامات لگائے جاتے ہیں
ان الزامات کا مقصد ملک وقوم کو درپیش اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹائی جاسکے، تین سال سے احتساب کے نام پر عمران صاحب کا بدبودار سیاسی انتقام کا تسلسل جاری ہے
3300 ارب کے منصوبے مکمل کرنے والے شہبازشریف پر اب 45 لاکھ کے پھول بوٹے کا کیس بنایاجارہا ہے
تین سال سے کاغذلہرا لہرا کر الزام لگانے والے عدالتوں میں ثبوت پیش نہیں کرسکے
لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے گواہی دے رہے ہیں کہ ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوسکا
شہبازشریف کے ان منصوبوں کو لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے شفافیت کے سرٹیفیکیٹ دیے ہیں
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کے خلاف نیب اور حکومت کے الزامات مستردکردیے

لاہور ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کے خلاف نیب اور حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین سال میں نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف عمران صاحب کا ہر الزام جھوٹ ثابت ہوا اور ثبوت مانگنے پر عمران صاحب، ان کے ٹاوٹ اور ایجنٹ عدالتوں سے فرار ہوگئے۔ کھربوں روپے کے الزامات اب 45 لاکھ کے پھول بوٹوں کے الزامات کی سطح پر آچکے ہیں۔ آٹا چینی کی قیمت جب بھی بڑھاناہو، کوئی نیا فراڈ کرنا مقصود ہو، مہنگائی یا حکومت کی کرپشن، نااہلی چھپانی ہو تو حکومت اپوزیشن لیڈر پر جھوٹے، بے بنیاد اور ثبوت سے محروم الزامات لگانا شروع کردیتی ہے تاکہ ملک وقوم کو درپیش اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹائی جاسکے۔ تین سال سے احتساب کے نام پر عمران صاحب کا بدبودار سیاسی انتقام کا تسلسل جاری ہے، 3300 ارب کے منصوبے مکمل کرنے والے شہبازشریف پر اب 45 لاکھ کے پھول بوٹے کا کیس بنایاجارہا ہے جو حکمرانوں کی ذہنی بدحالی اور الزامات ختم ہوجانے کا الزام ہے، تین سال سے کاغذلہرا لہرا کر الزام لگانے والے عدالتوں میں ثبوت پیش نہیں کرسکے، لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے گواہی دے رہے ہیں کہ ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوسکا۔ اتوار کو پارٹی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عوام پر مہنگائی کا ظلم ڈھانے والے حکمران ہر مہینے ایک نیا تماشا اور ڈرامہ کرتے ہیں تاکہ حکمران اپنی کرپشن، نااہلی سے توجہ ہٹاسکیں۔ حکومت نے جب بھی کوئی بڑا فراڈ کرنا ہوتا ہے، آٹا چینی مہنگی کرنی ہوتی ہے، بجلی گیس کی قیمت بڑھانا ہوتی ہے، تو اس شخص کا نام لے کر الزام لگایاجاتا ہے جس کے دور میں عوام کو 52 روپے چینی، 35 روپے آٹا، مفت دوائی فراہم کی جاتی تھی، جس کے دور میں بجلی گیس پٹرول کی قیمت عوام کو اچھی طرح پتہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ دو دن سے نیب نیازی گٹھ جوڑ کے ذرائع سے خبر آئی ہے کہ نیب راولپنڈی نے شہبازشریف کو طلب کرلیاہے۔ لاہور اور اسلام آباد کے نیب تو پہلے ناکام ہوچکے ہیں، بہت ایجنٹ بٹھائے گئے، ٹاوٹ لائے گئے، کاغذ لہرا لہرا کر شہبازشریف پر الزامات لگائے گئے، تین سال سے یہی تسلسل جاری ہے، کبھی گندا نالہ، کبھی صاف پانی کا جھوٹ، کبھی آشیانہ کا فراڈ، کبھی منی لانڈرنگ، کبھی لاہور میٹرو، کبھی ملتان میٹرو، کبھی وہ میٹرو جو ابھی بننا تھی، کبھی موٹر وے، نت نئے الزام لگائے جاتے ہیں لیکن عدالتوں میں جب بھی ثبوت کی باری آتی ہے تو یہ بھاگ جاتے ہیں۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ میں واضح کرنا چاہتی ہوں اور عوام کو بتانا چاہتی ہوں کہ ملک پر ایک مافیا، چور کرپٹ ٹولہ مسلط ہے جس کے سربراہ عمران صاحب ہیں۔ تین سال میں جتنے منصوبوں پر الزام لگایا، ان میں سے کسی ایک کو بند نہیں کیا، ہر منصوبے پر اپنے نام کی تختی لگانے کی کوشش کی۔ تین سال میں کسی ایک منصوبے میں ایک دھیلے کی کرپشن کا ثبوت نہ دیاجاسکا۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف نے 3.3 ٹریلین کے ترقیاتی منصوبے لگائے، ان میں ایک ہزار ارب روپے کی خالص بچت کرکے قومی خزانے کو بھرا، عوام کے مفاد میں فیصلے کرکے کسانوں، مزدوروں اور عام عوام کو ریلیف دیا۔ انہوں نے کہاکہ جب گندا نالہ، صاف پانی کا جھوٹ، آشیانہ کا فراڈ، منی لانڈرنگ، لاہور میٹرو، ملتان میٹرو سے کچھ نہ ملا تو شہبازشریف کے خاندان والوں کے اکاونٹس کھنگالے گئے۔ اس مقصد کے لئے اس قانون کا سہارا لیاگیا جو قانون پاکستان میں ہے ہی نہیں۔ اس کے باوجود نیب نیازی گٹھ جوڑ کو ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہ مل سکا۔ شہبازشریف اور ان کے خاندان کے تمام اثاثے ظاہر ہیں اور ایف بی آر میں ظاہرشدہ اور موجود ہیں۔ تمام منصوبوں کے علاوہ اورنج ٹرین میں کرپشن کا جھوٹ بولا گیا تو کبھی زلزلے کے فنڈز میں خورد برد کا جھوٹ بولا گیا۔ پھر بھی کچھ نہ بنا تو لندن سے ٹاوٹ منگوایا گیا، وزیراعظم ہاوس میں بیٹھ کر ڈیلی میل کا منصوبہ بنایاگیا۔ اس میں بھی منہ کی کھانی پڑی اور شہبازشریف کو اللہ تعالی نے سرخروکیا۔ انہوں نے کہاکہ جتنے الزامات لگائے گئے انہیں لاہور ہائیکورٹ نے رد کیا۔ تفصیلات میں بتایاگیا کہ شہبازشریف کے کسانوں اور عوام کے حق میں اور شوگرمافیا کے خلاف شہبازشریف کے دانستہ فیصلوں سے ان کے اپنے خاندان کے کاروبار کو 1.5 ارب کا نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ کرائے کے ترجمان، ٹاوٹ جو جتنا الزام لگائے گئے، عمران صاحب اسے اتنا بڑا انعام اور عہدہ دیتے ہیں۔ گنے کی قیمت ہو، ایتھنول پر ٹیکس ہو، دوائی، اورنج، لاہور ملتان راولپنڈی اسلام آباد میٹروز کی تعمیر ہو، شہبازشریف نے شفافیت، قومی خزانے کی بچت اور دیانت وامانت کے ساتھ عوام کی خدمت کی تاریخ رقم کی۔ انہوں نے کہاکہ احسن اقبال کے بھائی کو ٹھیکہ دینے کے لئے شہبازشریف پر ڈائریکشن دینے کا الزام لگایاگیا جو جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔ شہبازشریف نے کوئی ہدایت نہیں دی تھی۔ انہون نے کہاکہ شہبازشریف کو جس الزام میں طلبی کا نوٹس آیا ہے، اس میں نہ صرف جواب جمع کرایاجاچکا ہے، بلکہ تحقیقات بھی ہوچکی ہیں لیکن ریفرنس اب تک دائر نہیں ہوا۔ پھر لال سوہانراپارک کا الزام لایاگیا۔ اب الزام لگا ہے کہ شہبازشریف نے پھول بوٹے لگانے پر 45 لاکھ لگادئیے۔ یہ الزام وہ لگا رہے ہیں جنہوں نے لاہور کو بنجرکردیا، پنجاب کو گند کا ڈھیر بنادیا، خیبرپختونخوا پر جو گزر رہی ہے، وہ تو سو گزر رہی ہے لیکن جنہوں نے عوام کی دن رات خدمت کی، ان کے منصوبے ٹھیکے پر دئیے ہوئے ہیں۔ جنہوں نے پورے ملک کو کرپشن کے ٹھیکے پردیا ہے۔ آٹا چینی چوری کرنے پر لگایا ہوا ہے۔ جن سے تین سال میں ایک نئی اینٹ نہ لگ سکی، ایک نئی اینٹ لگانے کی کوشش کی ، جو رنگ روڈ کا منصوبہ شہبازشریف نے بنایاتھا، اسے بھی عمران صاحب نے کرپشن سے آلودہ کردیا ہے۔ ملک میں ایک نئی اینٹ تو نہیں لگائی لیکن 16000 ارب کا قرض لے لیا۔کہاں گیا وہ قرضہ کمشن؟ عمران صاحب نے جس کے بارے میں بڑے بلندوبانگ دعوے کئے تھے؟ انہوں نے کہاکہ رنگ روڈ لاہور بنی ہے تو قوم اس پر سفر کررہی ہے، اس منصوبے کو زندہ وجاوید دیکھ رہی ہے، اس سے استفادہ کررہی ہے، موٹرویز بنی ہیں تو عوام اس پر سفر کررہے ہیں، اس سے استفادہ کررہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران صاحب اپنے مافیاز، اے ٹی ایمز کی جیبیں بھرنے کے لئے پالیسیاں بناتے ہیں اور جو جتنا بڑا ڈاکہ ڈالتا ہے، اسے اتنے بڑے انعام اور عہدے سے نوازا جاتا ہے۔ جو جتنا آٹا چینی، ایل این جی، دوائی میں ڈاکہ ڈالے، اسے اتنا بڑا انعام، اتنا ہی بڑا عہدہ مل جاتا ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ چئیرمین نیب کو بی آر ٹی کے 126 ارب کے کھڈے اور بلین ٹری سونامی کی کہانی نظر نہیں آتی۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ نوازشریف کی قیادت میں جس شہبازشریف نے پاکستان اور پنجاب کے عوام کی خدمت کی، صرف شہبازشریف نے پنجاب میں 5500 میگاواٹ بجلی بنائی، اربوں کے منصوبے بنائے، اس پر 45 لاکھ کرپشن کا الزام لگانے پر عمران صاحب اتر آئے ہیں۔ یہ الزام وہ لگارہے ہیں جنہوں نے ملک میں کرپشن کا میلہ لگایا ہوا ہے اور آئے روز جھوٹے الزام لگاتے ہیں۔ بلاتے کسی اور کیس میں ہیں اور گرفتار کسی اور کیس میں کرتے ہیں۔ اورنج لائن کے فیتے کاٹتے نہیں تھکتے، سیف سٹی کو دیکھ کر جنہیںآگ لگ جاتی ہے، ان کے وزیر، مشیر دن رات آکر سیف سٹی کے ٹی وی کیمرے دیکھتے ہیں، وزیراعلی پنجاب ان سکرینز کو غور سے دیکھتے ہیں، انہیں یہ سب عجوبہ لگتا ہے کہ یہ سب کیا ہے؟ کیسے بن گیا؟ انہوں نے کہاکہ لاہور،ملتان، راولپنڈی، اسلام آباد کی چار میٹروز شہبازشریف نے ایک ارب میں بنائیں، اس میں 45 لاکھ کے پھول بوٹے لگانے پر انہیں طلبی کا نوٹس دیاجاتا ہے۔ اس شخص پر 45 لاکھ کا الزام لگایا جارہا ہے جس نے 3.3 ٹریلین کے منصوبے لگائے۔ ایک ہزار ارب کی خالص بچت کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔ ان منصوبوں پر حکومت الزامات لگارہی ہے جن کے بارے میں لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے فیصلوں میں لکھا کہ ایک دھیلے کی کرپشن نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب کے بدبودار سیاسی انتقام کے ہماری قیادت اور احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی ، مفتاح اسماعیل، رانا ثناءاللہ، خواجہ سعد رفیق، کامران مائیکل، سلمان رفیق ہو سمیت ہمارے رہنماوں پر جتنے حملے ہوئے، جتنے الزامات لگائے گئے، کسی میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ کرسکے، تین سال گزرگئے، تمام ریکارڈ، دستاویزات ان کے پاس ہیں، ہر روز کاغذلہراتے رہے لیکن ایک دھیلے کی کرپشن کا ثبوت پیش نہ کرسکے۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاکہ چوری انہوں نے کی جن کے 23 خفیہ غیرقانونی فارن فنڈنگ کے اکاونٹس پکڑے گئے، جو الیکشن کمشن سے چھ سال سے مفرور ہیں اور الیکشن کمشن میں جن کے خلاف سال ہا سال سے فارن فنڈنگ کیس زیرالتوا ہے۔ عمران صاحب نے دس ارب روپے کا الزام لگایا، شہبازشریف نے ہتک عزت کا دعوی کیا، تو عمران صاحب مفرور ہوگئے، کوئی ثبوت تو نہ دے سکے، البتہ معافی مانگی اور اب کہتے ہیں کہ شہبازشریف مقدمہ واپس لے لیں۔ انہوں نے کہاکہ جن منصوبوں پر کرپشن کے الزامات لگاتے نہیں تھکتے، عمران صاحب ان کے فیتے شوق سے کاٹتے ہیں، عوام کا آٹا چینی، دوائی چوری کے عمران صاحب حکومت کے کرپشن کے منصوبے سب چل رہے ہیں۔ اگر شہبازشریف کے لگائے منصوبوں میں کرپشن یا چوری ہوئی تھی، ملک کا کوئی نقصان ہوا تھا، تو ان منصوبوں کو بند کرتے، لیکن ان میں سے کسی ایک منصوبے کو بند نہیں کیاگیا۔ کیونکہ یہ منصوبے عوام کے ریلیف کے لئے تھے اور شفاف منصوبے تھے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران صاحب نے ملک میں کرپشن ٹھیکے پر دے رکھی ہے۔ اے ٹی ایمز کی جیبیں بھرنے والے کرپشن کے منصوبے چلتے رہتے ہیں کیونکہ جو جتنا بڑا ڈاکہ مارے گا، اسے اتنی بڑی وزارت ملے گی، انعام ملے گا، یہ ہے عمران صاحب کا طریقہ واردات۔ انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے ان کے تین سال کے بدبودار انتقام کی۔ نیب ، عمران صاحب اور ان کا ٹاوٹ شہزاد اکبر بھی تھک گئے۔ شہزاد اکبر نے پہلے پی آئی ڈی اسلام آباد پر قبضہ کیاہوا تھا، پھر پی آئی ڈی لاہور پر قبضہ جمالیا۔ دن رات صبح دوپہر شام فائیلیں کھنگالی گئیں تاکہ نئے الزامات لگائے جاسکیںکیونکہ عدالتوں میں ثبوت تو پیش کرتے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کے ان منصوبوں کو لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے شفافیت کے سرٹیفیکیٹ دیے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭