حکومت کو متنبہ کرتا ہوں کہ عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ لادنے کے بجائے کم کرے
آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لئے بجلی، گیس، اشیائے خوردونوش مزید مہنگی کرنے کا ظلم نہ کیاجائے
تعجب اس بات پر ہے کہ حکومت قرض پر قرض لیتی جارہی ہے اور مہنگائی بھی بڑھاتی جارہی ہے
عوام اور عالمی مالیاتی اداروں سے جمع ہونے والا یہ سب پیسہ آخر جاکہاں رہا ہے؟ خرچ کہاں ہورہا ہے؟
آٹا چینی، دال گھی، دوائی بجلی سب کچھ مہنگاترین ہوگیا لیکن پھر بھی حکومت کا رونا دھونا جاری ہے
کورونا بھی جاری ہے اور حکومت کا رونا دھونا بھی جاری ہے
ملک میں آئندہ ایک سے تین ماہ میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے