جب تک مسلم لیگ (ن) ہے، آئین، قانون اور ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ہی عوام میں جاری رہے گا، یہ نوازشریف اور شہبازشریف کا بیانیہ ہے
آزاد جموں وکشمیر اور سیالکوٹ میں الیکشن چوری، تاریخی مہنگائی اور حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے کے لئے ’ن‘ سے ’ش‘ نکلنے کی کہانیاں سنائی جارہی ہیں
25 جولائی 2018 کو بھی آرٹی ایس بیٹھا تھا جس کی سزا قوم آج تک بھگت رہی ہے
آزادجموں وکشمیر میں دھاندلی کی گئی، 6 لاکھ ووٹ لینے والا 26 سیٹیں، 5 لاکھ ووٹ لینے والا 6 سیٹیں، 4 لاکھ والا 11 سیٹیں، واہ کیا شفاف انتخاب ہے؟
ووٹ چوری سے ملک پر سلیکٹڈ وزیراعظم مسلط کرنے کے تین سال مکمل ہونے پر عمران صاحب حکومت کی کرپشن پر وائٹ پیپر جاری کریں گے
ہر روز پریس کانفرنس کرکے حکومتی تاریخی کرپشن کو بے نقاب کریں گے
آزادجموں وکشمیر میں اے ٹی ایمز سے پیسے نکلوا کرانہیں جھنڈی کرادی، جن اے ٹی ایمز سے پیسے نکلے، جہانگیر ترین کی طرح جلد بولیں گے
عمران صاحب اے ٹی ایمز سے پیسے نکلوانے کے عادی ہیں، آزادجموں وکشمیر کے اے ٹی ایمز کو بھی اب آرام آگیا ہوگا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر اور سیالکوٹ میں الیکشن چوری، تاریخی مہنگائی اور حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے کے لئے ’ن‘ سے ’ش‘ نکلنے کی کہانیاں سنائی جارہی ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) میں ووٹ کو عزت دو کا ایک بیانیہ ہے۔ 25 جولائی 2018 کو بھی آرٹی ایس بیٹھا تھا جس کی سزا قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ آزادجموں وکشمیر میں بھی آپ نے دھاندلی کی ہے۔ 6 لاکھ ووٹ لینے والا 26 سیٹیں، 5 لاکھ ووٹ لینے والا 6 سیٹیں، 4 لاکھ والا 11 سیٹیں، واہ کیا شفاف انتخاب ہے؟ اور شور کس بات پر ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں کتنے بیانیے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ آپ الف سے ی تک اردو پڑھیں یا آپ ایک سے لے کر سو تک گنتی پڑھیں، مسلم لیگ (ن) کا ایک ہی بیانیہ ہے اور جب تک مسلم لیگ (ن) ہے، اس وقت تک یہی بیانیہ پاکستان کے عوام میں جاری رہے گا۔ یہ نوازشریف اور شہبازشریف کا بیانیہ ہے۔ ووٹ چوری سے ملک پر سلیکٹڈ وزیراعظم مسلط کرنے کے تین سال مکمل ہونے پر عمران صاحب حکومت کی کرپشن پر وائٹ پیپر جاری کریں گے، ہر روز پریس کانفرنس کرکے حکومتی تاریخی کرپشن کو بے نقاب کریں گے، آزادجموں وکشمیر میں اے ٹی ایمز سے پیسے نکلوا کرانہیں جھنڈی کرادی، کیونکہ عمران صاحب اے ٹی ایمز سے پیسے نکلوانے کے عادی ہیں، آزادجموں وکشمیر کے اے ٹی ایمز کو بھی اب آرام آگیا ہوگا، جہانگیر ترین کی طرح یہ اے ٹی ایمز بھی جلد بولیں گے۔ پارٹی رہنما اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 25 جولائی کے بعد سے وہ لوگ مسلسل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف راگ الاپ رہے ہیں اور شور اور تماشا برپا کیا ہوا ہے، جو الیکشن لڑتے نہیں بلکہ بیچتے ہیں۔ جو ہر روز الیکشن چوری کرنے کا پلان بناتے ہیں۔ کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ انہوں نے الیکشن لڑنا نہیں ، عوام نے انہیں منتخب نہیں کرنا بلکہ وہ الیکشن بیچنے پر زیادہ اعتماد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 25 جولائی کو کشمیر اور پھر سیالکوٹ کے الیکشن کے بعد سے تماشا جاری ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر ش سے م، م سے ص، د، پوری الف ب کی کہانی ہے، اس کے بعد دو بیانیے، دس ، بیس اور سوبیانیے کی بات کی جارہی ہے۔ یہ کیوں شور برپا ہے؟ یہ تماشا کیوں لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں واضح کردینا چاہتی ہوں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ایک بیانیہ ہے۔ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور ووٹ کو عزت دو کا ایک بیانیہ ہے۔ قائد نوازشریف، شہبازشریف اور پوری قیادت سمیت ووٹرز،کارکن اور مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہر فرد کا ایک ہی بیانیہ ہے۔ ان کا بیانیہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور ووٹ کو عزت دو کا ہے۔ وہی بیانیہ نوازشریف اورشہازشریف کا ہے۔ نوازشریف اور شہبازشریف نے اس بیانیے پر چلتے ہوئے ملک اور عوام کی خدمت کی ہے، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں عوام پر اعتماد ہے۔ ہر روز عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا اعتماد اے ٹی ایمز، مافیاز اور ووٹ چوری پر ہے۔ اس لئے ہر روز پالیسی بنتی ہے کہ کس طرح عوام کا آٹا چینی بجلی دوائی گیس مہنگی ہو تاکہ اے ٹی ایمز اور مافیاز کی جیبوں کو بھرا جائے۔ یہ ہے اس شورشرابے کا اصل مقصد۔ انہوں نے کہاکہ یہ تب تب یہ شور مچایا جاتا ہے جب آئین شکنی کرنی ہوتی، الیکشن چوری کرنا ہوتا ہے، مہنگائی، بے روزگاری، معاشی تباہی سے توجہ ہٹانا ہوتی ہے۔ آئین شکن گزشتہ ایک سال سے آزادجموں وکشمیر کا الیکشن چوری کرنے کی تیاری کررہے تھے، یہ وہ لوگ ہیں جو ہر روز آئین شکنی کرتے ہیں، روز عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالتے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ یہ جھوٹے لٹیرے، اے ٹی ایمز، مافیاز، ملک پر تین سال سے مسلط ہیں۔ مسلم لیگ (ن) میں دوبیانیے ہوں، دس ہوں یا سو بیانیے ہوں، اس کے بجائے پاکستان کے عوام پر مسلط مہنگائی کے طوفان کا بتائیں۔ اڑھائی سال میں آپ نے ملک کو تباہ کردیا۔ بجٹ 2021 میں عوام پر مہنگائی کا نیا طوفان مسلط کردیا۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ جب کشمیر کا سقوط کرکے آئے تھے تو کہاگیا کہ ورلڈ کپ جیت کرآئے ہیں۔ جب مودی اپنی الیکشن مہم چلارہا تھا تو عمران صاحب اس کی کامیابی کی دعائیں مانگ رہے تھے کہ مودی جیتے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا۔ یہ اس وقت بھی شور مچایاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دعوی تھا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، کوئی قیمت نہیں بڑھائی جائے گی۔ یہی تقریر کی تھی ناں؟ اب شورشرابے سے توجہ ہٹانے کی کوشش اس لئے کی جارہی ہے کیونکہ ملک کی تاریخ میں سب سے بڑی مہنگائی 16 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ جو غریب عوام کے لئے 20 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ اس وقت ملک میں مہنگی ترین بجلی اور گیس ہے۔ ملکی تاریخ میں سب سے مہنگی ایل این جی خریدی گئی۔ 16000 ارب روپے کا قرض لے لیاگیا۔ یہ تماشا اس لئے کیاجارہا ہے کہ گئے تھے نوازشریف کے اثاثے پکڑنے اور براڈ شیٹ میں 35 ارب دینے پڑ گئے۔ جو اگر ادا نہ کئے گئے تو انہوں نے کہاہے اگر براڈ شیٹ کے پیسے ادا نہ ہوئے تو ہائی کمشن کے اکاونٹس میں سے نکال لئے جائیں گے۔اس کے علاوہ جو خرچ ہوا،ا س کا جواب دینے والا آج کوئی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ تماشا ہر روز اس لئے کیاجاتا ہے کیونکہ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ احتساب کا جو جھوٹا بیانیہ لے کر آئے تھے، پوری اپوزیشن کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھ کر جھوٹے احتساب کا بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ یہ بیانیہ آج دفن ہوچکا ہے۔ آج عمران صاحب شہبازشریف سے معافی مانگتے ہیں کہ مجھے معاف کردو، میں نے آپ پر جھوٹا الزام لگایاتھا۔ دس ارب روپے کے شہبازشریف کے ہرجانے کے مقدمے میں چار سال تک عمران صاحب نے جواب نہیں دیا۔ آج معافی مانگتے ہیں، کیس واپس لینے کا کہتے ہیں۔ پھر لندن میں ڈیفیڈ کے پیسے پر جھوٹا الزام لگایا تو لندن ہائی کورٹ میں معافی مانگی۔ تین سال کے اندر تاریخی قرض لیاگیا، تاریخی آٹے چینی کی قیمت بڑھی، بجلی گیس پٹرول کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر گئی۔ کہاں گیا وہ آٹا چینی کمشن؟ آج پاکستان کی عوام آٹا چینی کھانے کا تیل خریدے تو بچوں کی فیس دینے کے پیسے نہیں، اگر فیس ادا کرے تو گھر کا کرایہ دینے کے پیسے نہیں، گھر کا کرایہ دے تو دوائی خریدنے کے پیسے نہیں ہیں۔ 500 فیصد دوائی مہنگی، ساڑھے 500 ارب کا آٹے میں ڈاکہ، ساڑھے 600 ارب کا چینی میں ڈاکہ۔ اور عمران صاحب کہتے ہیں کہ میں ہرروز اٹھتا ہوں تو لگتا ہے کہ جہاد کررہا ہوں۔ آپ صبح اٹھتے ہیں تو عوام پر مہنگائی کا عذاب ڈالنے جارہے ہوتے ہیں اور آپ اسے جہاد سے تشبیہ دیتے ہیں، شرم آنی چاہئے آپ کو۔ آپ نے 50 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کردیا، اس لئے ہر روز یہ تماشا لگایاجاتاہے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ دو کروڑ لوگوں کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا اور تماشا لگایا ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں کتنے بیانیے ہیں؟ عوام کے پاس آج نہ بجلی، نہ گیس، نہ کرائے کے پیسے، نوجوان نوکریوں کے بغیر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے کہاتھا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے لیکن 360 ارب کے نئے ٹیکس لگادئیے۔ آج پٹرول کی قیمت ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، اس لئے یہ تماشا کیاجاتا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہاکہ 25 جولائی 2018 کو بھی آرٹی ایس بیٹھا تھا جس کی سزا قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ آزادجموں وکشمیر میں بھی آپ نے دھاندلی کی ہے۔ 6 لاکھ ووٹ لینے والا 26 سیٹیں، 5 لاکھ ووٹ لینے والا 6 سیٹیں، 4 لاکھ والا 11 سیٹیں، واہ کیا شفاف انتخاب ہے؟ اور شور کس بات پر ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں کتنے بیانیے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ آپ الف سے ی تک اردو پڑھیں یا آپ ایک سے لے کر سو تک گنتی پڑھیں، مسلم لیگ (ن) کا ایک ہی بیانیہ ہے اور جب تک مسلم لیگ (ن) ہے، اس وقت تک یہی بیانیہ پاکستان کے عوام کے لئے جاری رہے گا۔ یہ نوازشریف اور شہبازشریف کا بیانیہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تماشا اس لئے لگایا جارہا ہے کیونکہ صرف جولائی کے مہینے میں قیامت خیز مہنگائی ہوئی ہے۔ ادارہ شماریات کہہ رہا ہے کہ 51 بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔اسلام آباد میں 120 روپے کلو چینی فروخت ہورہی ہے۔ کدھر گیا وہ چینی کمشن؟ عدالت میں جاکرکہتے ہیں کہ جہانگیر ترین سے ہمیں کوئی تحقیقات نہیں کرنی۔ کیونکہ وہ اے ٹی ایم ہے۔ جو اے ٹی ایم آزادجموں وکشمیر میں پلانٹ کئے تھے، آج ان کو بھی آرام آگیا ہے۔ ان کو بھی کافی آرام آیا ہوگا آج کیونکہ یہ تو عمران صاحب کی عادت ہے۔ پیسے کھاو، اے ٹی ایم سے پیسے نکالو، مافیاز کی جیبیں بھرو اور پھر جھنڈی کراو۔ اس لئے پاکستان کے عوام اس وقت یہ جاننا چاہتی ہے وہ ایل این جی جو اس حکومت کو 9 ڈالر میں مل رہی تھی ، وہ اس حکومت نے 15 ڈالر سے زائد میں خریدی۔ جو اس قیمت سے 70 فیصد زیادہ مہنگی ہے جس پر مسلم لیگ (ن) نے ایل این جی خریدی تھی۔ اس لئے صبح اٹھ کر تماشا کیاجاتا ہے۔ 20 ملین ڈالر پاکستان کے عوام کی جیب سے نکال کر مافیاز کی جیب میں ڈالا جارہا ہے۔ آج نکال دیا اس وزیر کوجس وزیرمشیر کو ایل این جی 11اور 13 ڈالر میں مل رہی تھی، وہ ایل این جی 15.25 ڈالر میں خریدی گئی۔ ایل این جی کے اس معاہدے کے ذریعے پاکستان کے عوام کی جیب سے سالانہ 2 ارب ڈالر نکالے جائیں گے۔ کدھر ہے وہ مشیر؟ کہاں ہے وہ نیب جو سپورٹس کمپلیکس بنانے پر احسن اقبال کو تو گرفتار کرتا ہے لیکن ایل این جی کی یہ ڈیل اسے دکھائی نہیں دیتی۔نیب اس پر آج نہیں بولتا کیونکہ اب ایکسٹینشن چاہئے؟ کہاں ہے ناجائز اختیارات کا استعمال ؟ مہنگے داموں آٹا، چینی، بجلی، گیس دوائی عوام خرید رہی ہے۔ کدھر گیا وہ وزیر دوائیوں میں کرپشن کرنے والا؟ کدھر گیا عمران صاحب کا وہ ٹاوٹ شہزاد اکبر ؟ کرے ناں اب پریس کانفرنس براڈ شیٹ پر؟ بتائیں کدھر گئے وہ پیسے؟الزام لگاتے تھے نوازشریف اور شہبازشریف پر لیکن اب بتائیں کہ براڈ شیٹ کے پیسے کہاں ہیں؟ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بارے میں شور مچانے کی ضرورت نہیں، آٹا چینی بجلی گیس دوائی کے بارے میں عوام کو بتائیں۔انہوں نے کہاکہ 29 جولائی والے ہفتے میں 12.20 فیصد مہنگائی بڑھی ہے۔ دیہی علاقوں میں مہنگائی 20 فیصد ہوگئی۔ اس کا جواب دیں۔ تجارتی خسارے کا بہت شور ہوتا تھا۔ جولائی کے ایک مہینے میں 16 ارب کی تاریخی امپورٹس اس حکومت کے دور میں بڑھی ہیں، اس کا جواب دیں۔ 40 فیصد روپے کی قدر کم ہونے کے بعد صرف ایک ہفتے میں 10 فیصد روپے کی قدر مزید گری، اس کا جواب دیں۔ برآمدات کی شرح آج بھی 2013-14 والی ہے، کیونکہ برآمدات نہیں بڑھیں۔ اس کا جواب دیں۔ مسلم لیگ (ن) کی فکر نہ کریں کیونکہ اس کا قائد محمد نوازشریف ہے۔ اس کے پاس شہبازشریف جیسا خادم موجود ہے جس نے 52 روپے کلو چینی میں پانچ سال ایک روپے کا اضافہ نہیں ہونے دیا۔ جس نے مہنگائی کی شرح 4فیصد رکھی جسے عمران صاحب نے 16 فیصد پر پہنچا دیا۔ جس نے دو کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نکالا، 60 لاکھ کو روزگار دیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈالے، مافیاز کی جیبیں بھریں، اس لئے کہ وہ آپ کو الیکشن جتوا کر دیتے ہیں۔ کابینہ کا روز اجلاس ہوتا ہے اور پریس کانفرنس میں نوازشریف، شہبازشریف کی گردان پڑھی جاتی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ آپ کریں پریس کانفرنس اور قوم کو بتائیں کہ مہنگائی 16 فیصد ہے اور غریب کے لئے مہنگائی 20 فیصد بڑھی ہے۔ 20 ملین ڈالر ایل این جی، 35 ارب براڈ شیٹ کا جواب دیں۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کا پروگرام فیل ہوچکا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ کے بعد معاہدہ طے نہیں ہوا۔ آئی ایم ایف کو جھوٹوں، وعدہ خلافیوں، بہروپیوں کا پتہ چل گیا ہوگا۔ وہ ان کی بات پر یقین کریں گے۔ انہوں نے یقین کیاتھا 2015 میں جب مسلم لیگ (ن) نے آئی ایم ایف پروگرام رول بیک کیاتھا۔ آئی ایم ایف کی شرائط نہ مانیں تو اس کے نتائج پاکستان کی معیشت پر ہوں گے۔ مزید کمر توڑ مہنگائی ہوگی۔ ٹویٹ سے معیشت ٹھیک نہیں ہوتی۔ آٹا بجلی گیس دوائی سستی کرکے معیشت ٹھیک ہوتی ہے، عوام کے پاس روزگار ہو تو معیشت ٹھیک ہوتی ہے۔ جھوٹے، دھوکے بازوں اور بہروپیوں کو آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ہم نے آپ کی بات پر یقین نہیں کرنا۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کرپشن کے خلاف17اگست کو ایک پیپر جاری کرے گی۔ اگلے دو ہفتے آٹے چینی بجلی گیس ایل این جی اور رنگ روڈ کے منصوبوں میں جو چوری ہوئی ہے، اس تاریخی کرپشن کو بے نقاب کریں گے۔ 16000 ارب کا قرض کس کی جیب میں گیا، اس کی تفصیل قوم کو بتائیں گے۔ 600 ارب کی دوائی جو نوازشریف اور شہبازشریف عوام کو مفت دیتے تھے، وہ 500 فیصد مہنگی ہونے سے کس کی جیب میں گئی، اس کی تفصیل بتائیں گے۔ تم ڈاکے ڈالو اور کوئی سوال نہ پوچھے، یہ نہیں ہوگا۔ پاکستان کے عوام سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ شماریات رپورٹ دے رہا ہے کہ مہنگائی ہوئی ہے، وزارت خزانہ کہتی ہے کہ کوئی مہنگائی نہیں ہوئی۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ چور حکومت اپنی ہی مہنگی کی ہوئی چیزوں کے بارے میں بتاتی ہے کہ سستی ہوگئی ہیں۔ قوم کو بتائیں کہ 2018 میں آٹا 35 روپے کلو تھا جو آج 90 ہوچکا ہے، چینی 52 روپے تھی، جو آج 120 روپے کلو بک رہی ہے، بجلی گیس کی قیمت بتاو؟ ایل این جی کس قیمت پر خریدی ہے؟ ایک ہی شخص اس کا ذمہ دار ہے، وہ عمران خان ہے۔ کشمیرفروشی، معیشت کی تباہی، عوام کی جیبوں پر ڈاکوں کا، آٹا چینی، بجلی گیس، ایل این جی مہنگی کرنے کا، 50 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کرنے، دو کروڑ کو غریب کرنے کا، 360 ارب روپے کا ٹیکس لگانے کا عمران خان ذمہ دار ہے کیونکہ وہ پالیسی عوام کے لئے نہیں بناتا بلکہ اپنے اے ٹی ایمز اور مافیاز کے لئے بناتا ہے جواسے الیکشن جتاتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ جن اے ٹی ایمز سے پیسے نکالے گئے، جن سے عمران صاحب نے پیسے کھائے، وہ جہانگیر ترین کی طرح سب بولیں گے۔ آپ انتظار کریں۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی ترجمان مشرف، پی پی پی کا بھی ترجمان تھا، اتنی پارٹیوں سے بے وفائی کرکے آنے والے کو اپنی نوکری کی فکر ہوتی ہے، ساکھ کی نہیں، اس لئے ان کی بات کو زیادہ توجہ نہیں دیتی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی سینئر نائب صدر ہیں، پارٹی میں مشاورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا 13 اگست میں کراچی کا جلسہ ہونا تھا جسے سندھ اور کراچی میں کورونا کی وجہ سے موخر کیاگیا ہے اور جلد ہی اس کا دوبارہ اعلان کیاجائے گا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ تین سال میں اپوزیشن سرخرو ہوئی کہ 2013 سے 2018 تک پاکستان اور پنجاب کی خدمت کرنے والوں پر مسلط ٹولہ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکا۔