پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا بیان

غریبوں اور عوام کے استعمال کی اشیاءضروریہ کی قیمتوںمیں ظالمانہ اضافہ قابل مذمت اور افسوسناک ہے

مالی سال کے اختتام پر ایک سال میں ہونے والی مہنگائی غریب عوام کے لئے قیامت صغری سے کم نہیں

عام استعمال کی ضروری اشیاءکی قیمتوں میں جون 2020 کے مقابلے میں جون 2021 میں 15.37 فیصد کا خوفناک اضافہ ہوا

در حقیقت یہ موجودہ حکومت کی بد انتظامی اور بے حسی کے خلاف فردِ جرم ہے

بدترین امر یہ ہے کہ قیمتوں کے احساس اشاریے میں 20 فیصد غریب ترین پاکستانیوں کے لئے مہنگائی میں 17.58 فیصد کا ظالمانہ اضافہ ہوا

جس کا مطلب ہے کہ جو شخص جتنا غریب ہے، وہ اتنا ہی زیادہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے

بلاشبہ موجودہ حکومت کے اقدامات غریبوں کی غربت بڑھانے اور ملکی ترقی کی اُلٹی گنتی کا باعث ہیں

موجودہ حکومت پراپرٹی اور سٹاک مارکیٹ کے طاقتور اور امیر طبقات کے لئے خوشی خوشی ٹیکس ایمنسٹی سکیم لاتی ہے

لیکن معاشرے کے غریب ترین طبقات پر مہنگائی کے ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے،عام استعمال کی اشیاءضروریہ عوام کی پہنچ سے باہر ہیں

کسی حکومت کی اس سے بڑی معاشی ناکامی اور کیا ہوسکتی ہے کہ وہ مہنگائی قابو نہ کرسکے

مہنگائی اور افراط زر میں اضافے کے ساتھ بے روزگاری کا سمندر ہے، آمدن اور روزگار میں کمی ہوچکی ہے

حکومت نے ان سنگین مسائل کے حل کے بجائے اس پر آنکھیں بند کررکھی ہیں

موجودہ حکومت نے غریبوں کو رعایت دینے کے بجائے لگژری گاڑیوں کی امپورٹ پر رعایت دی

موجودہ حکومت نے آٹے، چینی، گھی اور خوردنی تیل پر سبسڈی اور رعایت دینے کو ترجیح نہیں بنایا

حکومت کی توجہ یہ تھی کہ امپورٹڈ گاڑیاں سستی ہوجائیں