پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا قومی اسمبلی میں 1100 سی سی گاڑیوں اور پانچ منٹ فون کال پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

عمران صاحب کو ۵ منٹ فون کال پہ ٹیکس کے اثرات کا احساس نہیں ہو گا کیونکہ وہ مودی کو مس کال مارتے ہیں اور فون نہیں اٹھاتا

مڈل کلاس کے لئے اس بجٹ میں بہت سخت اقدامات کئے گئے ہیں

پنجاب میں میٹروز اور اورنج لائن جیسے منصوبوں کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت عوام کو میسر ہے

دیگر صوبوں میں عوام کو پبلک ٹرانسپورٹ کی ایسی سہولیات مہیا نہیں

دیگر صوبوں میں عوام کو آمد و رفت کے شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے

پشاور میں بی آر ٹی کے نام پر 126 ارب کے کھڈے کھودے گئے

1100 سی سی گاڑی پر ایک طرف ٹیکس میں کمی کی گئی ہے تو دوسری طرف 50 ہزار کا ٹیکس لگا دیا

1100 سی سی گاڑیوں پر یہ ٹیکس واپس لیا جائے

سفید پوش لوگوں کو عزت کی سواری کا حق دیا جائے

پانچ منٹ کی ٹیلی فون کال پر ٹیکس ظالمانہ ہے، واپس لیا جائے

دور دراز سے مزدوری کے لئے آنے والوں کا اپنے خاندان سے رابطے کا واحد ذریعہ فون ہوتا ہے

یہ ٹیکس لگا کر مزدوروں کو اپنے بیوی بچوں سے بات کرنے کا حق نہ چھینا جائے

کھانے پینے کی مہنگائی 16 فیصد اور بے روزگاری 15 فیصد ہے

صرف 37 فیصد لوگ سمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں

دیگر عوام عام فون استعمال کرتے ہیں جو اس ٹیکس سے متاثر ہوں گے

کنٹینر پر کھڑے ہو کر جو گفتگو کی تھی، اس میں سے کچھ تو کر کے دکھادیں، غریب کو کچھ تو ریلیف دے دیں

کہتے تھے ان ڈائریکٹ ٹیکس نہیں لگاؤں گا لیکن 1100 ارب کے اضافی ٹیکس میں 67 فیصد ان ڈائیریکٹ ٹیکس لگا دئیے

ان میں سے بھی غریبوں کی فون کال پر ٹیکس لگا دیا، اسے واپس لیا جائے

غریب اس مہنگائی میں کیا کھائے گا اور کیا بچائے گا؟ 50 لاکھ لوگ پہلے ہی بےروزگاری ہیں