پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا ابصارعالم، مطیع اللہ جان، اسدطور سمیت دیگر صحافیوں پر حملوں کی انکوائری رپورٹس سامنے لانے کا مطالبہ مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں ابصار عالم ، مطیع اللہ ، اور اسد طور کی انکوائری رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کیا

صحافیوں کا قتل، حملے، تشدد، اغوا کی وارداتیں انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہیں: مریم اورنگزیب
صحافیوں سے متعلق تازہ ترین رپورٹ خوفناک ہے، صحافیوں پرحملوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے: مریم اورنگزیب
گزشتہ برس اپریل سے رواں سال مئی تک پاکستان میں صحافیوں پرحملوں، تشدد کے 91 واقعات ہوئے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد میں 31 واقعات ہوئے، صحافیوں اور صحافت کے لئے خطرناک ترین شہر بن چکا ہے:مریم اورنگزیب
خوفناک بات یہ ہے کہ صحافیوں کے قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیاہے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد میں ابصار عالم کوگولی لگی ، مطیع اللہ کااغوا ہوا، اسد طور پرگھر میں گھس کر تشدد ہوا: مریم اورنگزیب
اسلام آباد میں یہ سب واقعات ہونے کے باوجود اب تک کسی کو پکڑا نہیں گیا:مریم اورنگزیب
اب تک کسی ایک واقعہ کی رپورٹ پیش ہوئی، نہ کوئی کارروائی ہوئی: مریم اورنگزیب
ہنگامی بنیادوں پر صحافیوں کے تحظ اور سلامتی کے لئے اقدامات کئے جائیں: مریم اورنگزیب کا مطالبہ
صحافیوں کی سکیورٹی اور سیفٹی کے لئے فوری قانون سازی اور عملی اقدامات ہونے چاہئیں: مریم اورنگزیب
محض باتوں کا فائدہ نہیں،انکوائری رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے : مریم اورنگزیب کا مطالبہ
پارلیمان کو بتایا جائے کہ کیا انکوائری ہوئی، کیا حقائق سامنے آئے: مریم اورنگزیب
صحافیوں پر حملے بھی ایک وجہ ہیں کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظر ثانی ہونے جارہی ہے

اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ابصارعالم، مطیع اللہ جان، اسدطور سمیت دیگر صحافیوں پر حملوں کی انکوائری رپورٹس سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔ جمعرات کو مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں ابصار عالم ، مطیع اللہ ، اور اسد طور کی انکوائری رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔ کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صحافیوں کا قتل، حملے، تشدد، اغوا کی وارداتیں انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہیں۔ صحافیوں سے متعلق تازہ ترین رپورٹ خوفناک ہے، صحافیوں پرحملوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ برس اپریل سے رواں سال مئی تک پاکستان میں صحافیوں پرحملوں، تشدد کے 91 واقعات ہوئے۔ ان میں سے اسلام آباد میں 31 واقعات ہوئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد صحافیوں اور صحافت کے لئے خطرناک ترین شہر بن چکا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ خوفناک بات یہ ہے کہ صحافیوں کے قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیاہے۔ اسلام آباد میں ابصار عالم کوگولی لگی ، مطیع اللہ کااغوا ہوا، اسد طور پرگھر میں گھس کر تشدد ہوا۔ اسلام آباد میں یہ سب واقعات ہونے کے باوجود اب تک کسی کو پکڑا نہیں گیا۔ اب تک کسی ایک واقعہ کی رپورٹ پیش ہوئی، نہ کوئی کارروائی ہوئی۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے مطالبہ کیا کہ ہنگامی بنیادوں پر صحافیوں کے تحظ اور سلامتی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ صحافیوں کی سکیورٹی اور سیفٹی کے لئے فوری قانون سازی اور عملی اقدامات ہونے چاہئیں۔ محض باتوں کا فائدہ نہیں،انکوائری رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمان کو بتایا جائے کہ کیا انکوائری ہوئی، کیا حقائق سامنے آئے۔ صحافیوں پر حملے بھی ایک وجہ ہیں کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظر ثانی ہونے جارہی ہے۔