پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کا مقبوضہ جموں وکشمیر کے بارے میں بیان

بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و بربریت کا نیا دور برپا کردیا ہے

آج ہم نے قومی اسمبلی کی کارروائی میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے معاملے پر توجہ دلاو نوٹس دیا تھا

افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے ہمارے کسی ایک سوال کا جواب نہیں دیا

حکومت سے ان اسباب وعوامل کے بارے میں پوچھا تھا کہ بھارت کو 5 اگست 2019 کا اقدام اٹھانے کی جرات کیوں ہوئی؟

72 سال میں جس کی جرات نہ ہوئی، بھارت نے 2019 میں وہ قدم کیوں اٹھایا؟ حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا

2019 میں قومی اسمبلی کی منظورکردہ قراردادمیںکشمیر پر اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کا کہاتھا، دوسال میں حکومت نے کیا کیا ؟ لیکن کوئی جواب نہیں تھا

مقبوضہ جموں وکشمیر میں انفارمیشن بلیک آوٹ ہے، حکومت نے اس بارے میں کیا کیا؟ کوئی جواب نہیں تھا

فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی ہر خبر باہر جارہی تھی، جس سے بین الاقوامی رائے عامہ فلسطین کی طرف متوجہ ہوئی

انفارمیشن بلیک آوٹ کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی کوئی خبر باہر نہیں جارہی ، بین الاقوامی رائے عامہ کو متوجہ کرنے کے لئے کیاکیا؟

ہم نے تصدیق چاہی کہ اخبارات میں بھارت اور پاکستان میں کسی سطح پر مذاکرات ہونے کی میں خبریں آرہی ہیں لیکن کوئی جواب نہیں دیاگیا

ہمارامطالبہ تھا کہ حکومت قومی اسمبلی کوبتائے کیا ایسا ہورہا ہے یا نہیں ہورہا ہے؟ لیکن کوئی جواب نہیں

ظاہر ہوتا ہے کہ اس حکومت کے پاس کشمیر کے لئے کوئی حکمت عملی نہیں

وزیر خارجہ دو سال بعد خوشخبری سنارہے ہیں کہ کشمیر کا ایک خاکہ لے کر آیا ہوں جس پر میں وزیراعظم سے بات کروں گا

دو سال بعد ابھی خاکے کی نوید سنائی جارہی ہے تو پھر خاک ہوجائیں گے کشمیری تمہارے خاکے پر عمل ہونے تک