آج کی تاریخ تک عمران صاحب پاکستان میں نوازشریف اور پنجاب میں شہبازشریف کے بنائے منصوبوں پر اپنے نام کی تختی لگارہے ہیں:مریم اورنگزیب

نوازشریف اور شہبازشریف کے منصوبوں کو عمران صاحب اور ان کی ٹیم نے پہلے متنازعہ بنایا لیکن ایک منصوبہ بند نہیں کیا، پھر انہی منصوبوں کی بریفنگ لیتے اور اس پر دیہاڑیاں لگاتے ہیں
’ای لرننگ‘ کے منصوبے میں اربوں روپے کی دیہاڑی لگانے کی تیاری کی جارہی ہے جس کا 2014 میں شہبازشریف نے آغاز کیا
جن 20 اضلاع میں شہبازشریف نے ’ای لرننگ‘، ای سمارٹ سکول، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ دینے کے پروگرام کا افتتاح کیا اور اسے مکمل کیا تھا
اسے موجودہ حکومت نے خود بند کیاتھا، نوازشریف اور شہبازشریف کے دیگر منصوبوں کی طرح اب اس منصوبے کو بھی ری برانڈ کرکے اربوں کی دیہاڑی لگانے اور ڈاکہ مارنے کا پروگرام ہے
عید کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے تین سال گزرنے پر ای لرننگ کا وژن عمران صاحب کو آگیاہے، ان کا ایسا وژن ہوتا تو 8 سال سے خیبرپختونخوا میں اسے کیوں شروع نہیں کیا؟
عمران صاحب کااصل وژن ’ای جھوٹ‘ بولنا ہے۔ جھوٹ بولوالیکڑانکلی اور پھر بھول جاو،
ای ایک کروڑ نوکریاں، ای پچاس لاکھ گھر، ای کمشن، ای آئی ایم ایف نہیں جاوں گا، ای الیکڑانکلی اتنے جھوٹ بولے، ان پر یوٹرن لیا
ای خودکشی کرلوں گا، آئی ایم نہیں جاوں گا، ای کے نام پر آٹا چینی بجلی گیس دوائی ایل این جی کے ڈاکے ڈالو، ای کمشن بناو، اس پر کوئی کارروائی نہ کرو
انڈے، کٹے، مرغیوں کے ساتھ معیشت کو ٹھیک کرو، ادارہ شماریات کے چیف شماریات افسر کو 2018 سے تعینات نہیں کیا
اعدادوشمار میں گڑ بڑ اور ہیرا پھیری کرکے معیشت ٹھیک ہونے کا الیکڑانک اور ای جھوٹ بولا جارہا ہے
جس معاملے پر قوم کو ایک ہونا چاہئے، وزیراطلاعات اس پر انتشار اور قوم کو تقسیم کررہے ہیں کہ نوازشریف اور مریم نوازشریف نے فلسطین پر بیان جاری نہیں کیا
فلسطین، کشمیر اور صحت پر سیاست کرنے والے منصوبہ چور یہی کچھ کرسکتے ہیں، انہیں شرم آنی چاہئے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس

اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوازشریف اور شہبازشریف کے منصوبوں کو عمران صاحب اور ان کی ٹیم نے پہلے متنازعہ بنایا لیکن ایک منصوبہ بند نہیں کیا، پھر انہی منصوبوں کی بریفنگ لیتے اور اس پر دیہاڑیاں لگاتے ہیں۔ ’ای لرننگ‘ کے منصوبے میں اربوں روپے کی دیہاڑی لگانے کی تیاری ہے جس منصوبے کا 2014 میں شہبازشریف افتتاح اورمکمل کرچکے ہیں ، جن 20 اضلاع میں شہبازشریف نے ’ای لرننگ‘، ای سمارٹ سکول، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ دینے کے پروگرام کا افتتاح کیا اور اسے مکمل کیا تھا، اسے موجودہ حکومت نے خود بند کردیا تھا، یہ نوازشریف اور شہبازشریف کے دیگر منصوبوں کی طرح اب اس منصوبے کو بھی ری برانڈ کرکے اربوں کی دیہاڑی لگانے اور ڈاکہ مارنے کا پروگرام ہے۔ عید کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے تین سال گزرنے پر ای لرننگ کا وژن عمران صاحب کو آگیاہے، ان کا ایسا وژن ہوتا تو 8 سال سے خیبرپختونخوا میں اسے کیوں شروع نہیں کیا؟ عمران صاحب کااصل وژن ’ای جھوٹ‘ بولنا ہے۔ جھوٹ بولوالیکڑانکلی اور پھر بھول جاو، جیسے ای ایک کروڑ نوکریاں، ای پچاس لاکھ گھر، ای کمشن، ای آئی ایم ایف نہیں جاوں گا، ای الیکڑانکلی اتنے جھوٹ بولے، ان پر یوٹرن لیا، ای خودکشی کرلوں گا، آئی ایم نہیں جاوں گا، ای کے نام پر آٹا چینی بجلی گیس دوائی ایل این جی کے ڈاکے ڈالو، ای کمشن بناو، اس پر کوئی کارروائی نہ کرو، انڈے، کٹے، مرغیوں کے ساتھ معیشت کو ٹھیک کرو، ادارہ شماریات کے چیف شماریات افسر کو 2018 سے تعینات نہیں کیا، اعدادوشمار میں گڑ بڑ اور ہیرا پھیری کرکے معیشت ٹھیک ہونے کا الیکڑانک اور ای جھوٹ بولا جارہا ہے۔ جس معاملے پر قوم کو ایک ہونا چاہئے، وزیراطلاعات اس پر انتشار اور قوم کو تقسیم کررہے ہیں کہ نوازشریف اور مریم نوازشریف نے فلسطین پر بیان جاری نہیں کیا، فلسطین، کشمیر اور صحت پر سیاست کرنے والے منصوبہ چور یہی کچھ کرسکتے ہیں، انہیں شرم آنی چاہئے۔ اتوار کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نہ انکوائری کا کچھ پتہ ہوگا نہ کمشن کا کچھ پتہ ہوگا کیونکہ عمران صاحب نے اپنے اے ٹی ایمز، مافیاز اور کارٹیلز کی سہولت کاری کی ہوگی کیونکہ جب بنی گالہ کا باورچی خانہ اے ٹی ایمز، کارٹیلز اور مافیاز چلائیں گے تو سہولت کاری تو بنتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ معیشت کا فراڈ تین دن سے آپ کے سامنے جاری ہے۔ معاشی اعدادوشمار کا جھوٹ اور فریب عوام کے سامنے جاری ہے، اس پر ہمارے موقف کو محمد زبیر اور مفتاح اسماعیل نے آج بیان کیا ہے۔ ایک اہم بات عوام کے سامنے آج پیش کررہی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ عید پر شہبازشریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی توہین عدالت کی گئی۔ ایک طرف عید کے بعد پہلے ورکنگ ڈے کا اولین پہر شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرانے کے لئے کام ہورہا تھا تو دوسری جانب پنجاب میں اُس ’ای لرننگ‘ پروگرام پر بریفنگ ہورہی تھی جس کا آغاز شہبازشریف نے 2014 میں کردیاتھا۔ اس پر اربوں روپے کے اشہتار بنانے کاحکم دیاگیا ہے۔ ان میں سے کچھ اشتہارات پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اشتہاری کمپنیوں سے اس پروگرام کے بارے میں اشتہارات بنوائے گئے ہیں جن میں سے چند میں عوام کے سامنے پیش کررہی ہوں۔ عوام کی جیبوں پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے کا نیا پروگرام بنایاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’ریفارم پنجاب‘ کے نام پر یہ نیا ڈرامہ کیاجارہا ہے، پنجاب کی اصلاح وہ بزدار صاحب کریں گے جن سے پنجاب اور لاہور کا کوڑا تو اٹھایا نہیں جاتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ اشتہارات سوشل میڈیا پر ابھی بھی چل رہے ہیں۔ ایک اور منصوبے میں دیہاڑی لگاتے یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ یہ وہ منصوبہ ہے جو 2014 میں شروع ہوکر 2018 میں مکمل ہوچکا ہے جس کے تحت پنجاب میں شہبازشریف نے ای لرننگ کا افتتاح کیا۔ نرسری سے 12 ویں جماعت تک تمام نصاب ڈیجیٹل اور الیکڑانک ہوچکا ہے، جو طالب علم، استاد اور والدین گھر میں بیٹھ کر ڈاون لوڈ کرسکتے ہیں۔ 2014 کا ڈاون لوڈ ای بُک پروگرام کے تحت یہ سہولت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو شرم نہیں آتی، کبھی رنگ روڈ کی ری الائنمنٹ کرکے اربوں کھاتے ہیں، کبھی اورنج ٹرین کو مکمل کرنے پر اربوں کھاتے ہیں، کبھی نوازشریف کے بنائے ڈیم پر بریفنگ لے کر اربوں کھاتے ہیں، کبھی نوازشریف کے بنائے موٹرویز پر تختیاں لگا کر اربوں کھاتے ہیں، کبھی نوازشریف کی تعمیر کردہ سڑکوں پر اربوں روپے کھاتے ہیں، بجلی کے منصوبوں پر اربوں روپے کھاتے ہیں، پھر کہتے ہیں کہ مہنگی بجلی۔ منصوبے وہی جو نوازشریف کے ، ایک منصوبہ بند نہیں کیاگیا۔ منصوبے وہی شہبازشریف کے اورنج لائن، میٹروز جنہیں متنازعہ بنایاگیا، ایک منصوبہ بند نہیں کیاگیا۔انہیں منصوبوں کی بریفنگ لیتے ہیں، پھر اس پر دیہاڑیاں لگاتے ہیں۔ ترجمان مسلم لیگ(ن) نے کہاکہ جن 20 اضلاع میں شہبازشریف نے ’ای لرننگ‘، ای سمارٹ سکول، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ دینے کے پروگرام کا افتتاح کیا اور اسے مکمل کیا، ان نالائقوں نے اسے بھی تبدیل نہیں کیا۔ ریکارڈ دکھاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان اضلاع میں ای لائبریروں کا آغاز کیاگیا تھا جو 2014 کے پروگرام کا حصہ تھیں، فروری مارچ 2017 میں ان کا افتتاح ہونا شروع ہوا۔ انہوں نے کہاکہ دعوی کیاجارہا ہے کہ عمران خان کے وژن کے مطابق ای روزگار، ای لرننگ، کتابوں کو ڈیجیٹل اور الیکڑانک بنایاجائے گا، عمران صاحب یہ تمام کام 2014 میں ہوچکا ہے۔ اس کی تفصیل پنجاب آئی ٹی بورڈ میں آج بھی شہبازشریف کے نام سے موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس پروگرام میں ’ای انٹرن شپ، ای سمارٹ سکول، ای آئی پیڈز‘ شامل تھے۔ جن لیپ ٹاپس پر یہ تنقید کرتے تھے، وہ بھی اس ویب سائیٹ پر موجود ہے۔ ٹیکنالوجی پارک، لاکھوں کتابوں کو ڈیجیٹل بنایاگیا۔ انہوں نے کہاکہ عید کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے تین سال گزرنے پر ای لرننگ کا وژن عمران صاحب کو آگیا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران صاحب کا وژن ’ای جھوٹ‘ بولنا ہے۔ جھوٹ بولوالیکڑانکلی اور پھر بھول جاو، ای ایک کروڑ نوکریاں، ای پچاس لاکھ گھر، ای کمشن، ای آئی ایم ایف نہیں جاوں گا، ای الیکڑانکلی اتنے جھوٹ بولے، ان پر یوٹرن لیا، ای خودکشی کرلوں گا، آئی ایم نہیں جاوں گا، ای کے نام پر آٹا چینی بجلی گیس دوائی ایل این جی کے ڈاکے ڈالو، ای کمشن بناو، اس پر کوئی کارروائی نہ کرو، انڈے، کٹے، مرغیوں کے ساتھ معیشت کو ٹھیک کرو، اس کے بعد ادارہ شماریات کے چیف افسر کو 2018 سے اپنی پوزیشن پر نہ رکھو، تین سال سے ادارہ شماریات کو شماریات کا چیف افسر تعینات نہیں، اس کے اعدادوشمار میں گڑ بڑ اور ہیرا پھیری کی جارہی ہے، الیکڑانکلی معیشت کی بہتری کا جھوٹ بولا جارہا ہے، الیکڑانکلی ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر دئیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عید کے بعد جس ای سمارٹ پروگرام پر بریفنگ لی، وہ عمران صاحب نے خود بند کیا۔ پنجاب بھر میں 20 ای لائبریریوں کو بند کرنے کی خبر شائع ہوئی جس میں بتایاگیا کہ عملے کو معطل کردیاگیا ہے۔ آج عمران صاحب کو ای سمارٹ پروگرام کا وژن یاد آگیا ہے۔ وہ پروگرام جسے شہبازشریف نے شروع کیا، اسے بند کیا، نصاب، ایک لاکھ کتابیں، دستاویزات اور دیگر تعلیمی مواد ڈیجیٹل کیاگیا،سکولوں میں وائی فائی کی سہولت دی گئی، آئی پیڈ اور لیپ ٹاپ دئیے گئے، اسے بند کیا۔ یہی رنگ روڈ میں بھی یہی ہوا تھا جس کی شہبازشریف نے 2018 میں منظوری دی تھی۔ اسے پہلے بند کیاگیا، 2021 میں اس کی ری الائنمنٹ کی گئی، ہر منصوبے کو پہلے بند کرتے ہیں، اس پرالزامات لگاتے ہیں، اس میں چوری کرتے اور ڈاکہ ڈالتے ہیں، پھر اس پر اربوں کے اشتہارات شائع کرتے ہیں، پھر اس پر انکوائری کراتے ہیں، جب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈل جاتا ہے۔ پاکستان کے تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کے شروع کردہ یوتھ پروگرام کے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرکے اربوں کے اشتہارات لگاتے ہیں لیکن جو ڈنکے کی چوٹ پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کی توہین کریں، انہیں عدالتوں کی توہین یا فیصلوں سے کیا سروکار؟ مریم اورنگزیب نے کہاکہ ای سمارٹ پروگرام کے اشتہارات شائع ہوئے تو یہ ویسا ہی منصوبہ ہے جس طرح 14000 میگاواٹ کے منصوبے لگائے نوازشریف نے، اس پر کرپشن کے الزامات لگائے، اسے متنازعہ بنایا لیکن آج تک نوازشریف اور شہبازشریف کے ایک منصوبے کو آپ نے بند نہیں کیا، بلکہ ان کے بنائے ہوئے منصوبوں پر آج تک آپ اپنے نام کی تختی لگارہے ہیں۔ آپ نے 350 ڈیم بنانے تھے، وہ کہاں ہیں؟ کہاں گیا 14000ارب کا قرض جو تاریخ کا تیز ترین قرض آپ نے قوم پر لاد دیا؟ آج کی تاریخ تک آپ پاکستان میں نوازشریف اور پنجاب میں شہبازشریف کے بنائے منصوبوں پر اپنے نام کی تختی لگارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ شماریات کے شماریات کے چیف کے عہدے کو خالی رکھوِ، اعدادوشمار میں ہیرا پھرا کرو اور عوام کو معیشت کی بہتری دکھاو؟عوام کے ساتھ فراڈ کرو۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے منصوبوں کومتنازعہ بناو، پھر انہی پر اپنے نام کی تختی لگاو، تمہیں شرم آنی چاہئے۔ انہی منصوبوں کو بند کرو، پھر ان کا ری برانڈ کرو اور اربوں کے اشتہارات شائع کرائے جارہے ہیں۔ ملتان اور لاہور میٹروز کو متنازعہ بناو اور خود الیکڑانکلی بی آر ٹی پشاور بناو۔ الیکڑانکلی جھوٹ بولو، یوٹرن لو۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں الیکڑانک کا کوئی انقلاب آیا ہے تو وہ نوازشریف اور شہبازشریف کے دور میں آیا ہے۔ فور جی پاکستان میں آیا اور فائیو جی سکیور ہوگیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہاکہ تعلیم کے بجٹ میں 80 فیصد کٹوتی کرنے والے لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم میں انقلاب لارہے ہیں۔ یہ انقلاب ضرور لائے ہیں لیکن جھوٹ کا، فراڈ کا، آٹا چینی، بجلی، گیس، دوائی چوری کا، ملک کے ساتھ معیشت کا فراڈ کرنے میں، پچاس لاکھ لوگوں کو بے روزگار کرنے کا، پانچ کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیلنے کا، تاریخ کا تیز ترین14000 ارب کاقرض بڑھانے کا، چوری کرپشن کا بازار، مہنگائی کا طوفان لانے میں۔ انہوں نے کہاکہ 14000 ارب کا قرض لیا تو نوازشریف اور شہبازشریف کے منصوبوں کے علاوہ کوئی ایک نئی اینٹ تو لگاو۔ خیبرپختونخوا میں 8 سال سے احتساب کمشن کو تالا لگا ہوا ہے۔ مالم جبہ، بی آر ٹی، بلین ٹری سونامی، ہیلی کاپٹر کیس کو دفن کردو۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ شماریات کے چیف شماریات کے سربراہ کو فارغ کرو، نیا بندہ اس کی جگہ نہ لگاو، اعدادوشمار میں ہیرا پھیری اور گڑ کرو،یہ انقلاب آیا۔ ملک میں بے روزگاری، مہنگائی اورمعیشت کی تباہی کا انقلاب آیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ وزیر اطلاعات کو شرم آنی چاہئے کہ جس معاملے پر قوم کو ایک ہونا چاہئے، اس پر وزیراطلاعات ٹویٹ کرکے انتشار اور تفریق پیدا کررہا ہے کہ نوازشریف اور مریم نوازشریف نے فلسطین پر بیان نہیں دیا۔ کشمیر کا سود کرنے والے لوگ بات کرتے ہیں کہ فلسطین پر بات نہیں کی۔ کشمیر فروشوں سے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں۔ فلسطین، کشمیر اور صحت پر سیاست کرنے والوں سے اسی چیز کی توقع ہے کہ وہ دوسروں کے منصوبے چوری کرکے اس پر اپنے نام کی تختیاں لگائیں۔ کیونکہ وہ عوام کی ترجمانی کرنے نہیں عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے آئے ہیں۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے دن رات کی محنت سے بنائے منصوبے سے آج بچے کرونا میں کتابیں ڈاون لوڈ کرکے تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس منصوبے سے آج کے حکمران اربوں کھانا چاہتے ہیں۔ اس منصوبے کو ری برانڈ کرکے اربوں کھانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ معاشی اعدادوشمار میں گڑبڑ اور ہیرا پھیری کرکے بہتر تو دکھایاجاسکتا ہے لیکن آٹے کی قیمت کم نہیں کرائی جاسکتی، 130 روپے کلو نہیں کیاجاسکتا، بجلی گیس دوائی کی قیمت نہیں بدل سکتے، رمضان میں 17 فیصد ہر ہفتے مہنگائی بڑھی، پچاس لاکھ لوگوں کو ای ایک کروڑ نوکری نہیں ملی۔ وہ کیسے ٹھیک کرو گے۔ عوام کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ وفاق اور پنجاب میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔ سرکاری ریکارڈ میں گڑ بڑ کرکے اربوں کے فراڈ کئے جارہے ہیں، ان منصوبوں کو ری برانڈ کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہمند ڈیم کی زمین کی ایلوکیشن کی منظوری بھی نوازشریف کے ہاتھوں ہوئی، اسی منصوبے کے سامنے کھڑے ہوکر بریفنگ لے رہے تھے اور دوسری سانس میں کہہ رہے تھے کہ اربوں کھاگئے۔ کون سا منصوبہ بند کیا چاہے وہ بجلی کا ہو، موٹرویز کا ہو، پبلک ٹرانسپورٹ کا ہو، کیونکہ وہ دنیا کے سستے ترین منصوبے اور پاکستان کے عوام کے منصوبے تھے۔ لاہور میٹرو دیکھیں تو صبح آٹھ بجے سے سہہ پہر تین بجے تک طالب علم سفر کرتے ہیں، جس میں وہ وائی فائی استعمال کرسکتے ہیں، لیپ ٹاپ کو متنازعہ کرکے آج خود تقسیم کررہے ہیں۔ یہ سب چیزیں ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان کا ای وژن تھا تو 8 سال میں خیبرپختونخوا میں یہ منصوبہ کیوں شروع نہیں ہوا۔ پنجاب بورڈ کی ایک ایک اینٹ کانام لکھا ہوا ہے۔ پنجاب سمارٹ پروگرام بچے بچے کو پتہ ہے کہ ان کے سکول میں لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ کس نے دئیے ہیں، اس کے سکول میں وائی فائی کس نے دی ہے، تعلیمی وظائف کس نے دئیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوشہرہ، وزیرآباد، ڈسکہ، کراچی میں ان کی حکومتوں کے باوجود ووٹ نوازشریف کو پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ عوام کا پیسہ ہے جسے امانت سمجھ کر نوازشریف اور شہبازشریف نے خدمت کی ہے۔ 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ای پروگرام نہیں تھا، بجلی بنا کر دکھائی تھی۔ جنوبی پنجاب میں میڈیا جائے، وہاں کے لوگوں کی خدمت کی ہے، سڑکیں بنائیں، سکول بنائے، ہسپتال بنائے، بجلی بنائی۔ ہم نے جنوبی پنجاب سے لوٹے نہیں بنائے۔ ہم نے وہاں کے لوگوں کو سہولیات دیں، ترقی دی۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب کے کمشن خور ٹاوٹ جو کمشن خوری کے بعد بنی گالہ پہنچاتے ہیں، کہہ رہے ہیں کہ قانونی مشاورت دینے کو تیار ہیں، انہیں پتہ ہونا چاہئے کہ بہت جلد انہیں قانونی معاونت کی ضرورت پڑے گی کیونکہ عوام سب کچھ جان گئی ہے۔