، شرح ترقی کا ہدف زیادہ دکھانا، پھر اسے نیچے لے آنا، پی ٹی آئی کا وطیرہ بن چکا ہے
اگرحکومتی کی جھوٹی شرح ترقی کا عدد مان بھی لیں ، تو بھی مسلم لیگ (ن) 5.8 فیصد پر یہ شرح چھوڑ کر گئی تھی
یہ جھوٹے بیانیے پہ بھی نظرثانی کر کے ا±سے ڈھٹائی سے بدل لیتے ہیں
کہ اطلاعات ہیں کہ حکام پر دباو ڈالر کر 4 فیصد ترقی دکھائی گئی ۔ ملک میں اڑھائی فیصد کی رفتار سے آبادی بڑھ رہی ہے
ہم 313 ارب ڈالر کی معیشت چھوڑ کر گئے تھے، پی ٹی آئی فخر سے کہہ رہی ہے کہ 296 پر لے آئے
پہلے انہوں نے 313 ارب ڈالر معاشی حجم کم کیا، 264 ارب ڈالر تک معیشت گرائی، اب 296 پر لاکر فخر کررہے
سابق وزیر خزانہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل کاحما د اظہر کی پریس کانفرنس پہ ردِ عمل
کراچی ( ) سابق وزیر خزانہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی ترقی یہ تھی جس میں سی پیک آیا، موٹروزیز کا جال بچھایا گیا، 2 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ، شرح ترقی کا ہدف زیادہ دکھانا، پھر اسے نیچے لے آنا، پی ٹی آئی کا وطیرہ بن چکا ہے، اگرحکومتی کی جھوٹی شرح ترقی کا عدد مان بھی لیں ، تو بھی مسلم لیگ (ن) 5.8 فیصد پر یہ شرح چھوڑ کر گئی تھی ، یہ جھوٹے بیانیے پہ بھی نظرثانی کر کے ا±سے ڈھٹائی سے بدل لیتے ہیں ۔ وزیر حماد اظہر کی پریس کانفرنس پہ ردِ عمل میں انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دو کروڑافراد کو غربت سے نکالاتھا جبکہ عمران خان نے پانچ کروڑ پاکستانیوں کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان میں پٹرول ایشیاءمیں سستا ترین ہے ۔ ملائیشیائ، برما سمیت کئی ممالک میں پٹرول کی قیمت پاکستان سے کم ہے ۔ جنوبی ایشیاءکے ہر ملک میں بجلی سستی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان حکومت نے گزشتہ سہہ ماہی میں بجلی 65 فیصد مہنگی کی ہے ۔ آٹے چینی کی قیمت دوگنا ہوچکی ہے، افراط زر میں کوئی کمی نہیں ۔ موجودہ حکومت راولپنڈی رنگ روڈ بناسکتی ہے اور اپنے لوگوں کو مزید امیر بنا سکتی ہے ۔ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) ملک میں بے روزگاری کو صرف 35 لاکھ لوگوں پر لے آئی تھی، ملک کو اتنا مقروض کردیا کہ آنے والی نسلیں عمران خان اور حماد اظہر کالایا قرض ادا کرتی رہیں گی ۔ عمران خان حکومت کا فسکل خسارہ 64 ارب ڈالرکی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے پانچ سال میں اوسط بجٹ خسارہ 1600 ارب روپے ہوتا تھا جبکہ آج عمران خان کے دور میں 3200 ارب روپے اوسط بجٹ خسارہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ 40 فیصد روپے کی قدر میں کمی کے بعد بھی ایک روپے کی برآمدات بڑھیں نہ ہی ٹیکس آمدن۔ پی ٹی آئی نے پہلے سال شرح ترقی 3.3 فیصد دکھائی، اصل میں 1.9 فیصد نکلی۔ گزشتہ برس گروتھ منفی 0.4 بتائی لیکن پھر 0.5 کردی ۔ بنیادی پیمانے کو مزید گرا دیا تاکہ اس سال کی ترقی کی شرح زیادہ دکھائی جاسکے ۔ سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے حکام نے کہاکہ شرح ترقی 3 فیصد سے زائد نہیں، 4کیوں دکھارہے ہیں ؟ ۔ سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ اطلاعات ہیں کہ حکام پر دباو ڈالر کر 4 فیصد ترقی دکھائی گئی ۔ ملک میں اڑھائی فیصد کی رفتار سے آبادی بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم 313 ارب ڈالر کی معیشت چھوڑ کر گئے تھے، پی ٹی آئی فخر سے کہہ رہی ہے کہ 296 پر لے آئے ۔ پہلے انہوں نے 313 ارب ڈالر معاشی حجم کم کیا، 264 ارب ڈالر تک معیشت گرائی، اب 296 پر لاکر فخر کررہے ہیں ۔ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ تین سال پہلے کی نسبت سے آج پاکستانیوں کی غربت بے پناہ بڑھ چکی ہے ۔ پی ٹی آئی کے اقتدار کے اڑھائی سال بعد پچاس لاکھ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں ۔ 25 فروری کے بعد سے 13 فیصد مہہنگائی بڑھی ،رواں ہفتے مہنگائی میں 17 فیصد اضافہ ہوا ۔ شہروں میں مہنگائی کی شرح 14جبکہ دیہات میں 15فیصد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے مڈل کلاس تباہ کردی ہے، مہنگائی بے روزگاری کا طوفان لائے۔
٭٭٭٭٭