پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیبکا وزیراعظم عمران خان پر ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا الزام، گرفتارکرنے کا مطالبہ

عمران صاحب وزیراعظم ہاوس میں مسلط ہوکر 400ارب کی چینی ، سوا200 ارب کے آٹے،122 ارب کی ایل این جی،500 ارب کی دوائی کا ریکارڈ ٹیمپر کررہے ہیں
عمران صاحب وزیراعظم کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے کھربوں روپے کے فارن فنڈنگ کیس کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرانے کی کوشش کررہے ہیں
عمران صاحب وزیراعظم کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے پکڑے جانے والے23 خفیہ فارن فنڈنگ اکاونٹس کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرانے کی کوشش کررہے ہیں
عمران صاحب وزیراعظم کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے 126ارب کے بی آر ٹی کے کھڈوں، مالم جبہ، ہیلی کاپٹر ناجائز استعمال کے مقدمات کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرارہے ہیں
عمران صاحب وزیراعظم ہاوس میں بیٹھ کراربوں روپے کے رنگ روڈ منصوبے کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرارہے ہیں
عمران صاحب پہلے چوری کراتے ہیں، پھر انکوائری اور وزیروں سے استعفے لینے اور دینے کے تماشے کرارہے ہیں
عمران صاحب خود ہی چوری کراتے ہیں پھرخود کو بچانے کے لئے وزیروں سے استعفے لینے کے ڈرامے کراتے ہیں
عمران صاحب نے خود ہی رنگ روڈکی توسیع کی منظوری دی، وزیراعلی کو ڈائریکٹو جاری کیا، پھر ملبہ دوسروں پر ڈال دیا
دیہاڑی لگ گئی، اب عمران صاحب وزیرسے استعفی لینے کی نئی نوٹنکی کررہے ہیں ، وزیر کو کیوں گرفتار کیا جائے ،اصل چور اور مجرم عمران صاحب کو کیوں گرفتار نہ کیاجائے؟
چوروں کے سرغنہ عمران صاحب ہیں،جب تک وہ مسلط رہیں گے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ روکی نہیں جاسکتی
شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی نیب نیازی گٹھ جوڑ کی درخواستیں لاہور ہائیکورٹ، سپریم کورٹ اور پھر لاہور ہائیکورٹ سے پہلے ہی مسترد ہوچکی ہیں
عمران صاحب ، یہ ہوتا ہے عدالتوں پر حملہ، اسے کہتے ہیں توہین عدالت اور سیاسی انتقام میں پاگل ہوجانا
تمام ریکارڈ حکومت ، نیب اور ایف آئی اے کے پاس ہے، چوبیس گھنٹے اس کی جانچ پڑتال جاری ہے ، پھر شہبازشریف کیسے اسے ٹیمپر کرسکتے ہیں؟
نیب ریفرنس کے 58 والمزمیں تمام ریکارڈ موجود ہے، پھر شہبازشریف کیسے اسے ٹیمپر کرسکتے ہیں؟
110 گواہان نے گواہی دی کہ شہبازشریف کا اس میں نام نہیں، پھر شہبازشریف ریکارڈ کو کیوں اور کیسے ٹیمپر کرسکتے ہیں؟
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کہ رِنگ روڈ اور دیگر اسکینڈلز کی شفاف، آزادانہ انکوائری کرانے کے لیے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو گرفتاری کیا جائے، عمران خان اور عثمان بزدار کے ہوتے ہوئے سرکاری ریکارڈ ٹیمپر ہورہا ہے۔منگل کو میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان پر ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا الزام لگاتے اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے رنگ روڈ کی توسیع کا حکم دیا، تالیاں بجوائیں، پھر اب کیا ہوا؟ عمران خان اور عثمان بزدار کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ تین بار کا وزیراعظم گرفتار ہوسکتا ہے تو موجودہ وزیراعظم کیوں نہیں؟ عمران خان تمام ریکارڈ ٹمپرنگ کرکے ملک کو لوٹ رہے ہیں، سرکاری ریکارڈ ٹیمپر ہو کر بنی گالا ریگولرائز کیا گیا، عمران خان اور عثمان بزدار کو کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جارہا۔انہوں نے کہا کہ عید سے ایک دن پہلے وزیر اطلاعات کہتے ہیں شہبازشریف کو روکنے کی ہر کوشش کی جائے گی۔ شہبازشریف کو روکنے کے لیے عید کے دن وزیراعظم میٹنگ کرتا ہے، عید کے دن پانچ دفاتر کھلوائے جاتے ہیں، عید کے دن شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈلوانے کیلئے سمری نکلوائی جاتی ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد آپ نے فرمائشی طور پر نیب سے خط منگوایا، چینی چوری ہوئی،کاغذات میں ٹیمپرنگ عمران خان کروا رہا ہے، یہ حکومت نہیں ہے، یہ دیہاڑی دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزراءکہتے ہیں شہبازشریف کو اس لیے نہیں جانے دیا جا رہا کہ وہ ریکارڈ ٹیمپر کر سکتے ہیں، عدالتی آرڈر میں لکھا ہے کہ شہباز شریف نے کوئی کمیشن نہیں لیا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے، فیصلے میں لکھا ہے کہ 110 گواہوں نے شہباز شریف کا نام نہیں لیا۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی ساری انکم اور اثاثے ایف بی آر میں ڈیکلیئر ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہبازشریف پر کوئی کرپشن کیس نہیں، ہائیکورٹ کے فیصلے میں واضح لکھا گیا ہے شہبازشریف پرکک بیک یا کرپشن کا کوئی الزام نہیں، شہبازشریف کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، ان کا کرپشن کا بیانیہ پٹ چکا ہے۔ا±ن کا کہنا تھا کہ کابینہ کے فیصلوں سے چینی آٹا اور دوائیاں چوری ہوئی ہیں، عمران خان کے فیصلوں کی وجہ سے سی پیک بند ہوا، اسکینڈل بنتے ہیں، وزیروں کو ہٹانے کا ڈرامہ ہوتا ہے، کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوتا، کرپشن کا شور بھی ڈالا جاتا ہے اوراے ٹی ایم مشینوں کی جیبیں بھی بھری جاتی ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہا کہ وزیروں کے خلاف انکوائریاں کراو¿، استعفے لو اور ڈرامے کرو، یہ عمران خان کا وطیرہ ہے، جب وزراءکی جیبیں بھرجاتی ہیں تو ڈرامہ کرکے ان سے استعفی لیا جاتا ہے، استعفے لے کر قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ عمران خان کے فیصلوں کی وجہ سے 50 لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، حکومت نے ڈھائی سال میں 14 ہزار ارب روپے کا قرضہ بڑھا دیا ہے، لنگر خانے کا افتتاح ہورہا ہے، دوست ممالک فطرے اور چندے دے رہے ہیں، اس وقت گھٹیا سوچ کے حکمران مسلط ہیں۔ کرائے کے ترجمانوں سے جھوٹ بلوا کرجعلی کارروائیاں اجاگر کروائی جا رہی ہیں، آپ کس قسم کی کارکردگی اجاگر کرانا چاہتے ہیں، مہنگائی کی، زیادہ قرضے لینے کی، چینی آٹے اور ادویات میں کرپشن کی؟ عوام کو اب مزید بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔انہوںنے کہا ہے کہ کنٹینر پر بھی کھڑے ہو کر الزام لگاو¿ اور وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کرب ھی الزام لگاو¿، عمران خان کے فیصلوں سے 5 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، عوام تاریخی منہگائی کا عذاب بھگت رہے ہیں، حکومتی نااہلی سے عوام آج پریشانی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران صاحب وزیراعظم ہاوس میں مسلط ہوکر 400ارب کی چینی ، سوا200 ارب کے آٹے،122 ارب کی ایل این جی،500 ارب کی دوائی کا ریکارڈ ٹیمپر کررہے ہیں ۔ عمران صاحب وزیراعظم کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے کھربوں روپے کے فارن فنڈنگ کیس کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران صاحب وزیراعظم کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے پکڑے جانے والے23 خفیہ فارن فنڈنگ اکاونٹس کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب وزیراعظم کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے 126ارب کے بی آر ٹی کے کھڈوں، مالم جبہ، ہیلی کاپٹر ناجائز استعمال کے مقدمات کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرارہے ہیں۔ عمران صاحب وزیراعظم ہاوس میں بیٹھ کراربوں روپے کے رنگ روڈ منصوبے کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرارہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران صاحب پہلے چوری کراتے ہیں، پھر انکوائری اور وزیروں سے استعفے لینے اور دینے کے تماشے کرارہے ہیں۔ عمران صاحب خود ہی چوری کراتے ہیں پھرخود کو بچانے کے لئے وزیروں سے استعفے لینے کے ڈرامے کراتے ہیں۔ عمران صاحب نے خود ہی رنگ روڈکی توسیع کی منظوری دی، وزیراعلی کو ڈائریکٹو جاری کیا، پھر ملبہ دوسروں پر ڈال دیا ۔ دیہاڑی لگ گئی، اب عمران صاحب وزیر سے استعفی لینے کی نئی نوٹنکی کررہے ہیں ۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ وزیر کو کیوں گرفتار کیا جائے ،اصل چور اور مجرم عمران صاحب کو کیوں گرفتار نہ کیاجائے؟۔ چوروں کے سرغنہ عمران صاحب ہیں،جب تک وہ مسلط رہیں گے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ روکی نہیں جاسکتی ۔ جب تک وزیراعظم کے منصب پر عمران صاحب مسلط ہیں ، انکوائریز کو مستردکرتے ہیں ۔ عمران صاحب کے حکم پر ہونے والی چوریوں کی کوئی انکوائری عمران صاحب کی گرفتاری تک شفاف نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی نیب نیازی گٹھ جوڑ کی درخواستیں لاہور ہائیکورٹ، سپریم کورٹ اور پھر لاہور ہائیکورٹ سے پہلے ہی مسترد ہوچکی ہیں۔ شہبازشریف کو لندن جانے سے روک کر واضح عدالتی حکم کی صریحا خلاف ورزی اور توہین کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب کے حکم پر عیدپر چھٹی کے دن دفاتر کے تالے کھلو ا کر شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرانے کی کارروائی کرائی گئی ۔ عمران صاحب کے حکم پر عید کے بعد پہلے ورکنگ ڈے کےپہلے گھنٹے میں شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم جاری کیاگیا ۔ عمران صاحب ، یہ ہوتا ہے عدالتوں پر حملہ، اسے کہتے ہیں توہین عدالت اور سیاسی انتقام میں پاگل ہوجانا ۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ شہبازشریف نے کوئی کک بیک ،کمشن نہیں لیا، نہ ہی اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ تمام ریکارڈ حکومت ، نیب اور ایف آئی اے کے پاس ہے، چوبیس گھنٹے اس کی جانچ پڑتال جاری ہے ، پھر شہبازشریف کیسے اسے ٹیمپر کرسکتے ہیں؟نیب ریفرنس کے 58 والمزمیں تمام ریکارڈ موجود ہے، پھر شہبازشریف کیسے اسے ٹیمپر کرسکتے ہیں؟110 گواہان نے گواہی دی کہ شہبازشریف کا اس میں نام نہیں، پھر شہبازشریف ریکارڈ کو کیوں اور کیسے ٹیمپر کرسکتے ہیں؟