‎پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے رنگ روڈ منصوبے میں کرپشن کا ’مرکزی مجرم‘ وزیراعظم عمران خان کو قرار دے دیا

مزید انکوائری کی ضرورت نہیں ، ثبوت عوام کے سامنے ہیں ، عمران خان اور عثمان بزدار کو گرفتار کیا جائے
سب کچھ عمران خان اور عثمان بزدار کے احکامات اور نگرانی میں ہوا

‎عمران صاحب نے رنگ روڈ منصوبے میں بھی ’چالاکی‘ سے وہی کچھ کیا جو چینی، آٹا سکینڈل سبسڈی میں کیا

‎یہ تسلسل ہے کہ چوری کے حکم دو، پھر دیہاڑی لگاو، افسروں سے کام کراو اور پھر ان کو قربانی کا بکرا بناو

‎عمران صاحب نے 4 فروری 2021 کو رنگ روڈ منصوبے میں تبدیلیوں کی خود منظوری دی، پھر خود ہی انکوائری کرائی؟ واہ عمران صاحب واہ

عمران صاحب اپنے ہی دئیے ہوئے حکم کی انکوئیری کیوں کروا رہے ہیں ، حکم دے کر کس فائدہ دیا اور منصوبہ روک کر کس کو فائدہ دے رہے ہیں

حکم عمران خان دیں ، بزدار صاحب عمل کرنے کے احکامات دیں اور قربانی سرکاری افسر کیوں دیں؟

دیہاڑی دارتو دیہاڑی لگا کر چلے جائیں گے ، بعد میں سرکاری افسران اور بیوروکریسی پھنس جائے گی

بیورکریسی اور سرکاری افسران ان دیہاڑی داروں کے احکامات نہ مانیں

عمران صاحب اور عثمان بزدار نے رنگ روڈ کی ری الائینٹمنٹ کا حکم دے کر دیہاڑی لگائی اور اب منصوبہ روک کر متعنازہ بنا پھر دیہاڑی لگا رہے ہیں

‎پہلے حکم دے کر اور اس پر عثمان بزدار کے ذریعے عمل کراکے دیہاڑی لگائی، پھر انکوائری اور عملدرآمد روک کرایک اور دیہاڑی لگائی

‎عمران صاحب آپ کی جعلسازی، جھوٹ اور دیہاڑی کا پردہ آپ کے28جنوری 2021 کے اپنے حکم نامے اورسرکاری دستاویز نے فاش کردیا ہے

‎ملک پر مسلط وزیراعظم اور اس کی پوری کی پوری کابینہ ’دیہاڑی دار‘ ہے

‎عمران صاحب اور کابینہ ہر صبح بیدار ہوکر منصوبوں سے دیہاڑی لگاتے ہیں

‎عمران صاحب خود حکم دے کر، اپنے کٹھ پتلی عثمان بزدار سے عمل کرایا، افسروں سے تمام کام کروایا اور اب افسروں کو قربانی کا بکرا بنارہے ہیں؟

‎عمران صاحب اٹک موڑ اور پسوال موڑ کی خود ہی منظوری دی، پھر خود ہی مکر گئے، کس کو بے وقوف بنارہے ہیں؟

‎قوم یہ تسلسل آٹا چینی چوری، گندم چینی کی امپورٹ اور ایکسپورٹ، ایل این جی کی دیہاڑیوں میں بھی دیکھ چکی ہے

‎لگائیں اب عمران صاحب اور عثمان بزدار کو ہتھکڑی، کریں طاقت ور کے خلاف کارروائی؟