عمران صاحب شہبازشریف کے خوف میں مبتلا ہیں، عمران صاحب کے حکم پر عدالتی حکم کی دانستہ توہین ہوئی:مریم اورنگزیب

ہائی کورٹ کے احکامات ماننے سے انکار اور عدلیہ کے ادارے پر حملے پر عدالت عمران صاحب، شہزاد اکبر، وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور نیب کو طلب کرے
یہ مسلم لیگ (ن) کا معاملہ نہیں بلکہ حکومت وقت اور عدلیہ کے درمیان معاملہ ہے
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی پٹیشنز پہلے ہی مسترد کرچکی ہیں
عدالت نے نوٹس نہ لیا تو عدلیہ پر حملے کا موجودہ حکومت کا یہ طرز عمل (پیٹرن) ملک، جمہوریت اور نظام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہوگا
اس پر نظر ثانی (ریویو) ہم نے نہیں بلکہ عدالت اور انہوں نے کرنی ہے جنہوں نے عید والے دن غیرقانونی سمری سرکولیشن سے منظور کی
نوازشریف عدالت کی اجازت سے گئے، حکم میں واضح لکھا ہے کہ ڈاکٹر جب اجازت دیں گے، تو واپس آئیں گے، کسی کو مسئلہ ہے تو عدالت جائے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

راولپنڈی ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران صاحب شہبازشریف کے خوف میں مبتلا ہیں، عمران صاحب کے حکم پر عدالتی حکم کی دانستہ توہین ہوئی اور ماننے سے انکار کردیاگیا۔ ہائی کورٹ کے احکامات کی دانستہ خلاف ورزی، اسے ماننے سے انکار اور عدلیہ کے ادارے پر حملے پر عدالت عمران صاحب، شہزاد اکبر، وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور نیب کو طلب کرے، یہ مسلم لیگ (ن) کا معاملہ نہیں بلکہ حکومت وقت اور عدلیہ کے درمیان معاملہ ہے۔ عدالت نے نوٹس نہ لیا تو عدلیہ پر حملے کا موجودہ حکومت کا یہ طرز عمل (پیٹرن) ملک، جمہوریت اور نظام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہوگا۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قانون کی پاسداری کرنے کے لئے وزیراعظم نوازشریف، اپنی بیٹیی، پاکستان مسلم لیگ (ن) پوری سزائے موت کی چکیوں اور زندانوں میں رہ کر آئی ہے اور عدالت کے ہر حکم پر سر جھکایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ محض غیرقانونی سمری نہیں یہ عدالت پر حملہ ہے۔ یہ کھلی توہین عدالت ہے۔ اس کا فیصلہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کرے گی۔ اس پر نظر ثانی (ریویو) ہم نے نہیں بلکہ عدالت اور انہوں نے کرنی ہے جنہوں نے عید والے دن غیرقانونی سمری سرکولیشن سے منظور کی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پندرہ دن تب لاگو ہوتے ہیں جب عدالت کا حکم نہ ہو۔ عدالت کا حکم ایک بار بیرون ملک سفر کی اجازت دیتا ہے۔ وفاق کے نمائندے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سن کر عدالت نے یہ حکم دیاتھا۔ اب عدالت نے اس غیرقانونی، غیرآئینی عمل کی خلاف ورزی پر اقدام کرنا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت آزادانہ نقل وحمل کا حق دیاگیا ہے۔ یہ اس کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی پٹیشنز پہلے ہی مسترد کرچکی ہیں۔ قانون کی پاسداری کے لئے عدالتی حکم پر عمل درآمد لازم تھا۔ انہوں نے زور دیا کہ عدالت کوعمران صاحب، شہزاد اکبر، وزارت داخلہ، نیب اور ایف آئی اے کو بلا کر پوچھنا چاہے کہ عید اور چھٹی والے دن سمری کیوں سرکولیٹ کی گئی، عدالت کے حکم کی دانستہ خلاف ورزی کیوں کی گئی۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عدالت کے احکامات سے انحراف کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر شہباز شریف کو روکنے کے لیے سمری سرکولیٹ کی گئی۔عمران خان کے حکم پر توہین عدالت کی گئی، شہباز شریف کو ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت مل چکی ہے۔شہبازشریف کے کنڈیکٹ اور ٹریول ہسٹری کو دیکھتے ہوئے باہر جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہاکہ کیا حکومت نے عدالت کی اتھارٹی کو چیلنج کیا، عمران خان نے عدالتی حکم کی توہین کی اور یہ حکم ماننے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہاکہ آٹا،چینی، بجلی، گیس، دوائی چور حکومت 14000 ارب کا قرض کھاگئی، 500 ارب کی چینی کھاگئی، سوا 200 ارب کا آٹا، 122 ارب کی ایل این جی کھاگئی۔ رمضان میں 17 فیصد مہنگائی ہوگئی۔ 5.8 فیصد پر ترقی کرتی اور 6 فیصد کی طرف بڑھتی معیشت تباہ ہوچکی ہے، آج معیشت منفی 0.4 فیصد پر ہے۔قوم بے روزگاری کی دلدل میں قوم ڈوب چکی ہے۔عمران صاحب کو عید پر کسی اور چیز سے سروکار نہیں رہا۔ انہیں عید پر عوام کی مہنگائی سے بھی کوئی سروکار نہیں، نہ معیشت کی بہتری ، نہ عوام کے روزگار سے کوئی سروکار ہے، انہیں صرف دلچسپی اور سروکار ہے تو شہبازشریف کو جیل میں ڈالنے سے، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف عدالت کی اجازت سے گئے۔ اس حکم میں واضح لکھا ہے کہ نوازشریف کے ڈاکٹر جب اجازت دیں گے، ان کی صحت ٹھیک ہوگی تو وہ واپس آئیں گے، کسی کو مسئلہ ہے تو عدالت جائے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ای سی ایل پر شہبازشریف کا نام شامل نہیں تھا۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ، ایف آئی اے اور نیب کو حکم دیا کہ شہبازشریف کو جانے دیاجائے۔ پہلے کہاگیا کہ سسٹم اپ ڈیٹ نہیں کیاگیا۔ لیکن پھر ای سی ایل میں نام شامل کیاگیا۔