پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا پارٹی رہنماوں کے اجلاس سے خطاب

اللہ تعالی نے کرم فرمایا اور ہم نے دن رات کام کیا

ہم صبح چھ بجے کام شروع کرتے اور رات گیارہ بجے تک مسلسل کام کرتے رہتے

ہمارے پاس ڈینگی کاکوئی تجربہ نہیں تھا، نہ ہی اس سے مقابلے کا کوئی نظام ہی اس وقت موجود تھا

اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ڈینگی وبا کے دوران دیگر بیماریوں کو ملا کر اڑھائی سو لوگوں کا انتقال ہوا

اگلے برس ایک بھی موت ڈینگی سے نہ ہوئی،یہ اللہ تعالی کا احسان تھا

چورچور ڈاکوکے بجائے اگر حکومت ڈینگی ماڈل ہی اپنالیتی تو آج پاکستان بنگلہ دیش او ردیگر چھوٹے ممالک سے پیچھے نہ ہوتا

چین نے پاکستان سے اپنی محبت میں مددکی، برطانیہ نے کچھ مدد کی،ورنہ موجودہ حکومت نے کوئی انتظام نہیں کیا

حکومت کا تمام تر انحصار خیرات کی ویکسین پر رہا

ڈیڑھ سال انہوں نے ضائع کردیا ، پچاس پچاس کروڑ ارکان پارلیمنٹ کو دے دئیے لیکن ویکسین نہ منگوائی

پہلے چینی باہر بھیجو، پھر خزانے سے اس پر سبسڈی دو، پھر ملک میں چینی باہر سے خرید کرلاو

یہ ہی سلسلہ گندم میں رہا، اس سارے کھیل میں ملک کے سینکڑوں ارب ڈوب گئے

یہ 100 ارب روپے ویکسین کے لئے مختص کردیتے تو کورونا کی آج یہ صورتحال نہ ہوتی

کورونا کی تیسری لہر کی اتنی بری حالت نہ ہوتی

خوشاب میںبھی آپ نے الیکشن جیتا، آپ سب کو مبارک ہو

تمام تر مشکلات کے باوجود بھی الحمداللہ ، آپ کو کامیابی ملی

آپ متحد رہے اور مسلم لیگ (ن) کا جھنڈا اٹھائے ہوئے مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں

اللہ تعالی کی مدد سے انشاءاللہ سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا

میں نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت بیان کردی تھی

تین سال بعد بشیر میمن نے میری بات پر مہر تصدیق ثبت کی