می یک جہتی ہی درپیش سنگین ملکی حالات کو حل کرسکتی ہے۔ مہنگائی اور غربت میں ڈوبتے ملک کو اجتماعی کاوشوں سے بچاسکتے ہیں:شہبازشریف

قومی یک جہتی ہی درپیش سنگین ملکی حالات کو حل کرسکتی ہے۔ مہنگائی اور غربت میں ڈوبتے ملک کو اجتماعی کاوشوں سے بچاسکتے ہیں:شہبازشریف
اس طرح کی چیرہ دستی اور فسطائی حکومت زندگی میں نہیں دیکھی، حکومت کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ عوام کو آٹا، چینی، دوائی کتنی مہنگی مل رہی ہے
انہیں یہ بھی غرض نہیں کہ عوام بھوک سے مررہی ہے، غربت اور بے روزگاری کس سطح پرہے
عوامی مسائل پرحکومت کی کوئی توجہ نہیں ، نہ ہی اسے اس سے کوئی سروکار ہے
آج کورونا سے عوام مررہے ہیں، ویکسین کب آنی ہے؟ آکسیجن کب مہیا ہونی ہے؟ انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں
آٹا اور چینی پہلے ایکسپورٹ ہو، پھر امپورٹ ہو،تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہ دیکھا نہ ہی سنا
یہ غربت یا بے روزگاری نہیں بلکہ صرف اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں
بہت پہلے کہا تھا کہ یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے۔ تین سال بعد بشیر میمن کے بیان نے نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت پر مہر لگائی ہے
عدالتی فیصلوں نے مہر لگادی کہ یہ بدترین سیاسی انتقام ہے اورعمران نیازی کے دماغ کی اختراع ہے
چینی سفیر نے ملاقات میں مجھ سے پنجاب سپیڈ کی بات کی تومیں نے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی بات نہ کریں، اس کی وجہ سے میں دو دفعہ جیل سے ہو آیا ہوں
میں نے دو بار چارٹر آف اکنامی کی بات کی تو این آر او کا الزام لگادیاگیا۔ کھوکھلے اور جھوٹے نعروں سے آج ملک کو تباہی کی اس نہج تک پہنچادیاگیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی مسلم لیگ (ن) کے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں گفتگو

لاہور ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ اس طرح کی چیرہ دستی اور فسطائی حکومت زندگی میں نہیں دیکھی۔ اِس حکومت کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ عوام کو آٹا، چینی، دوائی کتنی مہنگی مل رہی ہے۔ انہیں یہ بھی غرض نہیں کہ عوام بھوک سے مررہی ہے، غربت اور بے روزگاری کس سطح پر ہے ۔ عوامی مسائل پرحکومت کی کوئی توجہ نہیں ، نہ ہی اسے اس سے کوئی سروکار ہے ۔ آج کورونا سے عوام مررہے ہیں، ویکسین کب آنی ہے؟ آکسیجن کب مہیا ہونی ہے؟ انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں۔ آٹا اور چینی پہلے ایکسپورٹ ہو، پھر امپورٹ ہو،تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہ دیکھا نہ ہی سنا ۔ یہ غربت یا بے روزگاری نہیں بلکہ صرف اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ بہت پہلے کہا تھا کہ یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے۔ تین سال بعد بشیر میمن کے بیان نے نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت پر مہر لگائی ہے۔ عدالتی فیصلوں نے مہر لگادی کہ یہ بدترین سیاسی انتقام ہے اورعمران نیازی کے دماغ کی اختراع ہے ۔ گزشتہ روز چینی سفیر نے ملاقات میں مجھ سے پنجاب سپیڈ کی بات کی تومیں نے چینی سفیر سے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی بات نہ کریں، اس کی وجہ سے میں دو دفعہ جیل سے ہو آیا ہوں ۔ قومی یک جہتی ہی درپیش سنگین ملکی حالات کو حل کرسکتی ہے۔ مہنگائی اور غربت میں ڈوبتے ملک کو اجتماعی کاوشوں سے بچاسکتے ہیں۔ جمعہ کو مسلم لیگ (ن) کے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں، تشریف آوری پرتہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ سے ملاقات کی ایک بنیادی وجہ آپ سب احباب کا فردا فردا شکریہ ادا کرنا ہے ۔ میری گرفتاری کے دوران سخت گرمی میں بھی آپ ہمہ وقت عدالت میں موجود رہتے تھے۔ موسمی حالات کی شدت کے علاوہ کوریج کے دوران کئی قسم کی تکالیف ، رکاوٹوں اور مشکلات کا آپ کو سامنا رہتا تھا ۔ یہ آپ کی پیشہ وارانہ لگن اور عوام تک اطلاعات پہنچانے کا جذبہ ہے جس کی میں تحسین کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ بیٹ رپورٹرز گھر کے افراد کی طرح ہوتے ہیں۔ آپ کی تنقید، تجویز اور تحسین تینوں ہی ہمیں میسر رہتی ہے۔ اس سے ہم سیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی کا شکراداکرتا ہوں کہ عزت کے ساتھ میرٹ پر ضمانت دلائی۔ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ اس طرح کی چیرہ دستی اور فسطائی حکومت زندگی میں نہیں دیکھی۔ اِس حکومت کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ عوام کو آٹا، چینی، دوائی کتنی مہنگی مل رہی ہے۔ انہیں یہ بھی غرض نہیں کہ عوام بھوک سے مررہی ہے، غربت اور بے روزگاری کس سطح پر ہے ۔ عوامی مسائل پرحکومت کی کوئی توجہ نہیں ، نہ ہی اسے اس سے کوئی سروکار ہے ۔ یہ غربت یا بے روزگاری نہیں بلکہ صرف اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے بہت پہلے کہا تھا کہ یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے۔ تین سال بعد بشیر میمن کے بیان نے نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت پر مہر لگائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں جب ڈینگی کی وباءآئی تھی تو بڑے پیمانے پر عوام کی جانیں جانے کا خطرہ تھا۔ اس وقت ماہرین کا خدشہ تھا کہ بہت زیادہ جانی نقصان ہوگا اور اس کے علاج کے حوالے سے بھی بہت غیریقینی کی صورتحال تھی۔ ہم نے اللہ کا نام لے کر کام شروع کیا، سری لنکا سے ڈاکٹر آئے۔ ہم نے دن رات ان ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کام کیا اور اللہ تعالی نے نقصان سے بچالیا۔ ڈینگی کا اللہ تعالی کے فضل وکرم سے قلع کمع کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاکہ ڈینگی وبا کے وقت ہم نے بیرون ملک سے جدید ترین خون اور پلیٹ لیٹس جانچنے والی مشینیں منگوائیں ۔ ایسی لیبارٹریاں بنائیں جو سڑکوں پر جاکر شہریوں کے ٹیسٹ لیتیں تاکہ تیزی سے ڈینگی کو روک سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ہم نے پچاس روپے اس ٹیسٹ کی قیمت رکھی تھی،جس پر عمران نیازی اس کے خلاف عدالت چلے گئے تھے ۔ آج کورونا سے عوام مررہے ہیں، ویکسین کب آنی ہے؟ آکسیجن کب مہیا ہونی ہے؟ انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں ۔ آٹا اور چینی پہلے ایکسپورٹ ہو، پھر امپورٹ ہو،تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہ دیکھا نہ ہی سنا ۔ انہوں نے کہاکہ معیشت کا حال دیکھ کر آج خوف آتا ہے، عوام گھر کا کرایہ دینے کے قابل نہیں ۔ طالب علم کتابیں خریدسکتے ہیں نہ اپنی پڑھائی کی فیس ادا کرسکتے ہیں ۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ عوامی مسائل پر توجہ دیتی، عوام کو ریلیف دینے کے لئے دن رات کام کرتی ۔ لیکن عمران نیازی حکومت کی ترجیح صرف سیاسی انتقام ہے۔ وہ ہر وقت یہ سوچتے رہتے ہیں کہ اپوزیشن کو کس طرح سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے ۔ عدالتی فیصلوں نے مہر لگادی کہ یہ بدترین سیاسی انتقام ہے اورعمران نیازی کے دماغ کی اختراع ہے۔ شہبازشریف نے کہاکہ عمران نیازی آٹا،چینی،دوائی،بی آرٹی، مالم جبہ، اربوں کھربوں کے غیرقانونی کھاتوں اور 23 خفیہ فارن اکاونٹس کے میگاکرپشن سکینڈلز پر خاموش ہیں ۔ ان میگاکرپشن سکینڈلز پر آنکھیں اور زبانیں بند ہیں، کوئی کارروائی نہیں؟قائد حزب اختلاف نے کہاکہ مہنگائی پھر ڈبل ڈجٹ میں آگئی ہے جو انتہائی افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز چینی سفیر نے ملاقات میں مجھ سے پنجاب سپیڈ کی بات کی تومیں نے چینی سفیر سے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی بات نہ کریں، اس کی وجہ سے میں دو دفعہ جیل سے ہو آیا ہوں ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ نوازشریف کی قیادت میں سی پیک آیا، ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر چین نے سرمایہ کاری۔ عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے سی پیک کے خلاف بیان دئیے اور جھوٹ بولا کہ یہ 8 فیصد کی بھاری شرح پر قرض ہے ۔ حالانکہ سچ یہ تھا کہ صرف 2 فیصد پر کچھ قرض تھا اور باقی سب سرمایہ کاری تھی۔ جس بات پر چین کا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا پی ٹی آئی نے ان کے خلاف بیانات دئیے ۔ جب ملک میں توانائی کا بحران اور 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے ملک کی زراعت، صنعت اور تجارت تباہ کردی تھی، اس وقت چین نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا، توانائی کے بڑے منصوبہ جات کے ساتھ سی پیک کے تحت کوئلے، شمسی اور پون بجلی کے منصوبے لگائے گئے۔ ان منصوبہ جات کی وجہ سے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا اور ہماری معیشت اور زراعت پھر سے چلے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی یک جہتی ہی درپیش سنگین ملکی حالات کو حل کرسکتی ہے۔ مہنگائی اور غربت میں ڈوبتے ملک کو اجتماعی کاوشوں سے بچاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے دو بار چارٹر آف اکنامی کی بات کی تو این آر او کا الزام لگادیاگیا۔ کھوکھلے اور جھوٹے نعروں سے آج ملک کو تباہی کی اس نہج تک پہنچادیاگیا۔