محکمہ لینڈ ریونیو پنجاب کے افسران کو یرغمال بنا کر کمروں میں بند کرکے رائے ونڈ اراضی کی جعلی دستاویزات بنائی گئیں: مریم اورنگزیب

محکمہ لینڈ ریونیو پنجاب کے افسران کو یرغمال بنا کر کمروں میں بند کرکے رائے ونڈ اراضی کی جعلی دستاویزات بنائی گئیں: مریم اورنگزیب
نیب اور ایف آئی اے نے انکارکیا، عمران خان کے حکم پر اور شہزاد اکبر کے دباو پردستاویزات میں ہیر پھیر اور گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی گئی
متعلقہ افسران نے منع کیا کہ کاغذات سے چھیڑ چھاڑکرکے جعلی ثبوت نہ بنائیں کیونکہ یہ عدالت میں چیلنج ہوجائیں گے
ہم نے گھٹیا اور چھوٹی ذہنیت کے حکمرانوں کی غنڈہ گردی کو عدالت میں چیلنج کیا جس پر عدالت نے ان کی بدمعاشی روک دی ہے
پرسوں رات نوازشریف اور شہبازشریف کے رائے ونڈ گھر کو گرانے کی پوری منصوبہ بندی تھی
شریف خاندان کے 30 سال پرانے گھر پر آمر مشرف سمیت کسی دور میں کسی نے اراضی، اس کی خریدوفروخت، انتقال، تعمیر یا کسی بھی اور پہلو سے کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا
مسئلہ کاغذات کا نہیں بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ آرٹی ایس کو بٹھاکر مسلط کئے جانے والے عمران صاحب بغض نوازشریف اور شہبازشریف میں پاگل ہوچکے ہیں
نیب نیازی گٹھ جوڑ کا بیانیہ نیست ونابود، الزامات دفن ہوچکے ، نالائق، نااہل، کرپٹ اور چور ٹولہ ہر محاذ پر بے نقاب ہوچکا ، اب اس نیچ، گھٹیا اور چھوٹی ترین حرکتوں پر اتر آیا ہے
خبردار کرتے ہیں کہ اگر رائے ونڈ گھر کی طرف میلی آنکھ سے دیکھاگیا یا کوئی گھٹیا حرکت کی گئی تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب پارٹی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطاءاللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

لاہور ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کے انکار کے بعد عمران خان کے حکم پر اور شہزاد اکبر کے دباو پر محکمہ لینڈریونیو پنجاب کو یرغمال بنا کر کاغذات میں ہیر پھیر اور گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی گئی، متعلقہ افسران نے منع کیا کہ کاغذات سے چھیڑ چھاڑکرکے جعلی ثبوت نہ بنائیں کیونکہ یہ عدالت میں چیلنج ہوجائیں گے۔ ہم نے گھٹیا اور چھوٹی ذہنیت کے حکمرانوں کی غنڈہ گردی کو عدالت میں چیلنج کیا جس پر عدالت نے ان کی بدمعاشی روک دی ہے، ورنہ پرسوں رات رائے ونڈ گھر کو گرانے کی پوری منصوبہ بندی تھی، شریف خاندان کے 30 سال سے گھر پر آمر مشرف کے دور سمیت کسی بھی مرحلے پر کسی نے اراضی، اس کی خریدوفروخت، انتقال، تعمیر یا کسی بھی اور پہلو سے کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔ مسئلہ کاغذات کا نہیں بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ آرٹی ایس کو بٹھاکر مسلط کئے جانے والے عمران صاحب بغض نوازشریف اور شہبازشریف میں پاگل ہوچکے ہیں، کیونکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا بیانیہ نیست ونابود ہوچکا ہے، ان کے الزامات دفن ہوچکے ہیں، نالائق، نااہل، کرپٹ اور چور ٹولہ ہر محاذ پر بے نقاب ہوچکا ہے، اس لئے وہ اس نیچ، گھٹیا اور چھوٹی ترین حرکتوں پر اتر آیا ہے۔ہم خبردار کرتے ہیں کہ اگر رائے ونڈ گھر کی طرف میلی آنکھ سے دیکھاگیا یا کوئی گھٹیا حرکت کی گئی تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ پارٹی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطاءاللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک پر بدمعاش ٹولہ مسلط کیاگیا۔گزشتہ تین سال میں ملک میں ہر وہ حرکت ہوئی جو چور کرتے ہیں، گھٹیا ذہنیت کے لوگ کرتے ہیں، چھوٹی ذہنیت کے لوگ، غنڈے، بدمعاش اور کھلنڈرے کرتے ہیں۔ تین سال سے پاکستان کے عوام اس عذاب میں مبتلا ہے۔ سلیکٹڈ کی شکل میں تین سال پہلے جو وزیراعظم مسلط کیاگیا، اسے وزیراعظم کہنے کو دل نہیں کرتا، وہ نالائق ہے، نااہل ہے، چور، کرپٹ، جھوٹا، گھٹیا، غنڈہ، بدمعاش ہے لیکن اتنا نیچ ہے اس کا اندازہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ گھٹیا بدمعاش غنڈے ٹولے نے تین مہینے سے پوری توجہ بورڈ آف ریونیو پنجاب کا لینڈ ڈیپارٹمنٹ اور رائے ونڈ میں شریف خاندان کا گھر۔ 2018 میں آر ٹی ایس کو بٹھا کر ایک چور نالائق نااہل اور گھٹیا غنڈے اور نیچ سوچ کے لوگ مسلط کئے گئے تھے جنہوں نے عوام کی زندگی تو عذاب کی ہوئی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ سرکاری محکموں کو یرغمال بنا کر سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیاجارہا ہے۔ جھوٹے الزامات، کرپشن، نیب نیازی گٹھ جوڑ بیانیہ نیست ونابود ہوگیا جن پر جھوٹے الزامات لگائے، ان کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہوسکی، عمران صاحب کے ٹاوٹ شہزاد اکبر جو دن دیہاڑے کمشن کھاتے ہوئے پکڑے گئے، اس کو پنجاب کو تعینات کیاگیا تاکہ رائے ونڈ کے گھر کے ریکارڈمیں گڑ بڑ اور جعلسازی کی جائے۔ شہزاد اکبر نے بورڈ آف ریونیو پنجاب، لینڈریونیو پنجاب، اے سی، ڈی سی سب افسران پر دباو ڈال کر پرسوں رات شواہد ایجاد کرارہے تھے جس پر افسران نے انکار کیا اور کہا کہ اگر کوئی تنازعہ ہے تو پہلے یہ کیس ڈسپیوٹ کمشنر کے پاس بھجوانا ہوگا۔ اگر آپ نے ریکارڈ میں ردوبدل کیا تو یہ قانونی جرم ہوگا۔ ہمارے پاس اس ضمن میں تمام دستاویزات موجود ہیں، شواہد موجود ہیں۔ دوسروں کو پٹواری کہتے تھے لیکن انہوں نے آج پٹواریوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ ان اداروں کے افسران موجود ہیں جنہوں نے یہ غیرقانونی کام کرنے سے انکار کیا۔ پرسوں کی رات ہمارے پاس وہ وقت، موجود، افسران اور تمام دستاویزات بھی موجود ہیں جن میں راتوں رات تبدیلی کی، یہ تمام شواہد ہمارے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران صاحب کی سرپرستی میں اور ان کی ہدایت پر شہزاد اکبر نے پورا منصوبہ بنایا تھا کہ رائے ونڈ گھر کو گرا دیا جائے۔ ہم نے عدالت سے رجوع کیا اور حکم امتناعی کی استدعا کی۔ 1992 سے رائے ونڈ کی تمام اراضی شریف خاندان کی ملکیت ہے۔ اس کی خریدوفروخت، اس کے انتقال اور تعمیر کی تمام دستاویزات عدالت میں جمع کرائیں۔ 30 سال اس پر آمر مشرف سمیت کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ کسی نے اس کی اراضی، تعمیر، منتقلی یا کسی بھی اور معاملے میں اعتراض نہیں کیا۔ راتوں رات کوشش کی گئی کہ متعلقہ ریکارڈ میں گڑ بڑ اور چھیڑ چھاڑ کی جائے تاکہ کوئی بہانہ ہاتھ آجائے۔ عمران صاحب بغض نوازشریف اور شہبازشریف جھوٹے الزامات کا بیانیہ تباہ، سزائے موت کی چکیوں میں رکھا پھر بھی وہ سرخرو ہوئے، سپریم کورٹ ، لاہور ہائیکورٹ یا احتساب عدالت ہو، ہمارے حق میں فیصلے ہمارے لئے تمغے ہیں۔ اب یہ افسانہ تراشا جارہا ہے کہ 1989 میں جن سے زمین خریدی، 1942 اور 1943 میں وہ ریکارڈ کسی اور سٹیٹ لینڈ میں تھا اور اقلیتوں کا تھا۔ کوئی شرم کریں، کوئی حیا کریں۔ انہوں نے کہاکہ خصلت اور چھوٹی ذہنیت نہیں بدلتی جب سب کچھ ناکام ہوجاتا ہے تو پھر ان گھٹیا ہتھکنڈوں پر اتر آیا۔ جسے آرٹی ایس بٹھا کر مسلط تو کردیا گیا لیکن وہ نوازشریف اور شہبازشریف کے بغض اور حسد میں جل رہا ہے۔ اور ہو وہ گھٹیا ہتھکنڈہ استعمال کررہا ہے خواہ وہ کتنا ہی نیچ اور گھٹیا کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ عزت تو آنی جانی ہے جو وقت گزرتا ہے، وہ گزارو۔ انہوں نے شریف خاندان کے حق میں عدالتی فیصلے کی کاپی میڈیا کو دکھاتے ہوئے کہاکہ پہلے یہ کیس نیب کو بھجوایا گیا، تفتیشی افسر نے یہ کاغذ ان کے منہ پر دے مارے اور کہا کہ کیس نہیں بنتا۔ پھر انہوں نے ایف آئی اے کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔ پھر محکمہ مال پنجاب کو یرغمال بنایا، ریکارڈ میں ردو وبدل کرایا اور چھیڑ چھاڑ کی۔ پھر بھی افسران نے کہاکہ یہ نہ کریں۔ یہ جعلی شواہد نہ گھڑیں کیونکہ یہ عدالت میں چیلنج ہوجائیں گے اور عدالت میں چیلنج ہوگئے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ شریف خاندان نے تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت نے ان غنڈوں کو کارروائی سے روک دیا۔ ورنہ رات کو ان کا پورا پلان تھا رائے ونڈ گھر کو گرانے کا۔ انہوں نے میڈیا کو تمام دستاویزات دیتے ہوئے کہاکہ لینڈریونیو ڈیپارٹمنٹ کا یہ تمام ریکارڈ ان کے پاس بھی موجود ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے خبردار کیا کہ رائے ونڈ کی طرف دیکھنے کی بھی جرات نہ کرنا، یہ آپ کو بتایا جارہا ہے۔ جس شخص کو عبرت کا نشان بنانا چاہئے اور بقول ایک معزز جج کے جس شخص کے ایسٹ ریکوری کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، جس کو وفاق سے نکال دیا گیا ہے، جسے اب پنجاب میں پلانٹ کیاگیا ہے، جسے لوگ ٹاوٹ اور کمشن خور کے طورپر جانتے ہیں، جو براڈ شیٹ میں کمشن کھاتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، اسے آپ شریف لوگوں کے ریکارڈ تبدیل کراتے ہیں۔ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آپ یہ فراڈ کرتے ہوئے پکڑے نہیں جائیں گے۔ یہ آپ کی خام خیالی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ یہ زمان پارک کا گھر نہیں جو کرپشن کے پیسے سے لیا گیا تھا، یہ بنی گالہ کا گھر نہیں، قانون کا مذاق بنا کر ریاستی لینڈ کو حصہ بنایا۔ رائے ونڈ میں تین بار کے منتخب وزیراعظم کا گھر ہے، جس وزیراعظم کے خلاف کرپشن کا راگ الاپا، اللہ تعالی نے انہیں سرخرو کیا۔ یہ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کا گھر ہے، ان کے بھائیوں کا گھر ہے، ان کے بچے وہاں رہتے ہیں، یہ تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کیاگیا، جس پر آج حکم امتناعی جاری ہوا ہے، آپ کی دوبارہ اس گھر کی طرف دیکھنے کی جرات نہ ہو۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی جس طرح آپ نے 20 الیکشن کمشن کے پریذائیڈنگ افسران کے اغوا کی سازش کو ناکام بنایا تھا، اسی طرح میڈیا کے ان حضرات کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے شواہد گھڑنے کی سازش کو بے نقاب اور ناکام بنایا۔ آپ لوگ بھی نظر رکھیں۔ ہمارے پاس جو ریکارڈ اور اطلاعات آئیں گی وہ ہم میڈیا کے سامنے پیش کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر عطاءاللہ تارڑ نے کہاکہ ہمیں اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ جعلی فرد جاری کئے جارہے ہیں اور رائے ونڈ جاتی امر کی فرد میں خانہ ملکیت میں شمیم اختر مرحومہ کی جگہ پنجاب حکومت کانام شامل کیاجارہا ہے۔ ان تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے اور جس طرح بورڈ آف ریونیو کے افسران اور ڈسٹرکٹ لاہور کی انتظامیہ کے ریونیو افسران کو گن پوائنٹ پر باقاعدہ کمروں میں بند کرکے، دھمکیاں دے کر، ڈرا دھمکا کر تمام کارروائی کی گئی، جب ہمارے پاس شواہد آئے تو ہم نے سید فہیم الحسن شاہ کی عدالت سے رجوع کیا اور تمام ریکارڈ جمع کرایا۔ جب سماعت ہوئی تو نوٹس جاری ہوئے اور آج صبح دس بجے حکم امتناعی جاری کیاگیا، اس میں درج ہے کہ جو سٹیٹس اس وقت ہے، وہ بحال رہے گا، اور جب تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکتی۔ انہوں نے ہمارے سیاسی مخالف نے یہ سازش تب کی جب وہ سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ نہ کرسکا، ڈسکہ، نوشہرہ میں پٹا۔ ہر محاذ پر شکست ہوئی، اس سیاسی لڑائی اور مخالفت کو ذاتی لڑائی میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ اگر آپ اسے ذاتی لڑائی بنا چاہتے ہیں، عمران نیازی کے ٹاوٹ اور کرائے کے ترجمان جو برطانیہ سے لے کر پاکستان کی عدالتوں میں ذلیل ہورہا ہے، عزت آنی جانی چیز ہے، بندے کو شہزاد اکبر کی طرح ڈھیٹ ہونا چاہئے۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہاکہ گھر کی طرف اٹھنے والے ہاتھوں کو روکا نہیں توڑا جاتا ہے اور توڑنا ہم جانتے ہیں۔ آپ نے محکمہ انسداد بدعنوانی اور لینڈ ریونیو اور پولیس کے ذریعے بلڈوزر بھیجے حالانکہ سٹے آرڈر بھی موجود تھے۔ ہم اس قانونی حکم کی کسی صورت خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف اور میاں شہبازشریف کی والدہ مرحومہ شمیم اختر صاحبہ کے نام پر یہ جائیداد ہے۔ اس کا ابھی وراثتی انتقال ہونا باقی ہے، اس سے پہلے پرانی تاریخوں میں جن سے یہ اراضی خریدی گئی تھی، ان کا انتقال توڑا گیا ہے۔ یہ بات سمجھنے کی ہے۔ یہ سازش مکاری کی گئی ہے۔ ایک بار کسی کشمنر، ڈی سی نے مجھے نوٹس نہیں دیا، نہ بلایاگیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے سازش کرکے اراضی بیچنے والے کے انتقال کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔