وزیراعظم عمران خان ”لالو ڈکیت“ہیں، گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں سو فیصد اضافہ کیاجائے:مریم اورنگزیب

وزیراعظم عمران خان ”لالو ڈکیت“ہیں، گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں سو فیصد اضافہ کیاجائے:مریم اورنگزیب
یہ عمران صاحب کی ریاست مدینہ ہے جس میں سرکاری ملازمین پر ڈنڈے اور آنسو گیس برسائے اورگرفتار کیاجارہا ہے
ضمیر فروشی، ووٹ چوری، ووٹ کی خریدوفروخت ،فارن فنڈنگ ، آٹا چینی بجلی گیس دوائی چوری ہو، چورعمران صاحب ہی نکلتے ہیں
آج ریاست مدینہ رائج ہوتی تو عمران صاحب جیل میں ہوتے اور انہیں ہتھکڑی لگی ہوتی
آج سلیکٹڈ وزیراعظم سرکاری ملازمین پر ہونے والی شیلنگ اور لاٹھی چارج پر بیان نہیں دیتا
عمران صاحب کا بیان آرہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات میں چوری ہوتی رہتی ہے کیونکہ اپنے وزیر قانون کی وڈیو پکڑی گئی ہے
پرویز خٹک کا نام آرہا ہے، اپنے وزیراعلی کا نام آرہا ہے، اپنے گورنر کا نام آرہا ہے
جب گورنر پنجاب کے پاس 34 ووٹ تھے اور 44 ووٹ نکلے تو عمران صاحب ریاست مدینہ میں یہ 44 ووٹ کیسے نکلے؟
خیبرپختونخوا کی طرح کی پنجاب سے متعلق وڈیوز بھی عمران صاحب کے پاس ہیں جن کو آپ بلیک میلنگ کے لئے استعمال کررہے ہیں
فارن فنڈنگ کی بات آتی ہے تو عمران صاحب کہتے ہیں کہ فارن فنڈنگ تو ہوئی لیکن ایجنٹس کے ذریعے ہوئی
اب پی ٹی آئی ملازمین کے ذاتی اکاونٹس میں ہنڈی کے غیرقانونی پیسے کا ثبوت بھی عوام کے سامنے آگیا
باہر سے صحافیوں کو بلا کر جیلوں میں گرفتار لوگوں سے ملواتے اور جھوٹی خبریں چھپواتے ہیں
لیکن شہبازشریف کی بے گناہی کی گواہی لندن ہائی کورٹ سے آتی ہے۔ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوتی
سینٹ کے اوپن بیلٹ سے انتخاب سے متعلق آرڈیننس لانا اور پھر یہ وڈیوجاری کرنا دراصل سپریم کورٹ کو دباو میں لانے کی کوشش اور اس پر حملہ ہے
میں نے پہلے کہا تھا کہ جب بھی اس حکومت کی کوئی چوری پکڑی جائے گی تو اگلے ہی دن آٹا چینی بجلی گیس پٹرول مہنگا ہوگا۔ گزشتہ کل وڈیو پکڑی گئی تو آج بجلی مہنگی ہوئی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی عظمی بخاری، دیگر رہنماوں اور کارکنان کے ہمراہ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو

لاہور ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کو ”لالو ڈکیت“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس شرح سے 2018 سے 2021 تک مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں سو فیصد اضافہ کیاجائے۔ یہ عمران صاحب کی ریاست مدینہ ہے جس میں سرکاری ملازمین پر ڈنڈے اور آنسو گیس برسائے اورگرفتار کیاجارہا ہے۔ ضمیر فروشی، ووٹ چوری، ووٹ کی خریدوفروخت یا فارن فنڈنگ ہو، 23 خفیہ بنک اکاونٹس ہوں، آٹا چینی بجلی گیس دوائی چوری ہو، چورعمران صاحب ہی نکلتے ہیں۔ چور دائیں بائیں بیٹھا مافیا نکلتا ہے۔ آج ریاست مدینہ رائج ہوتی تو عمران صاحب جیل میں ہوتے اور انہیں ہتھکڑی لگی ہوتی۔ آج سلیکٹڈ وزیراعظم سرکاری ملازمین پر ہونے والی شیلنگ اور لاٹھی چارج پر بیان نہیں دیتا۔ عمران صاحب کا بیان آرہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات میں چوری ہوتی رہتی ہے کیونکہ اپنے وزیر قانون کی وڈیو پکڑی گئی ہے، پرویز خٹک کا نام آرہا ہے، اپنے وزیراعلی کا نام آرہا ہے، اپنے گورنر کا نام آرہا ہے۔ جب گورنر پنجاب کے پاس 34 ووٹ تھے اور 44 ووٹ نکلے تو عمران صاحب ریاست مدینہ میں یہ 44 ووٹ کیسے نکلے؟ عمران صاحب وہ اس طرح نکلے جو وڈیو خیبرپختونخوا کی ہے، اسی طرح کی پنجاب سے متعلق وڈیوز بھی آپ کے پاس ہیں جن کو آپ بلیک میلنگ کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ وہ بھی نکلیں گی۔ عوام کو ان کا بھی پتہ چلے گا۔ فارن فنڈنگ کی بات آتی ہے تو عمران صاحب کہتے ہیں کہ فارن فنڈنگ تو ہوئی لیکن ایجنٹس کے ذریعے ہوئی۔اب پی ٹی آئی ملازمین کے ذاتی اکاونٹس میں ہنڈی کے غیرقانونی پیسے کا ثبوت بھی عوام کے سامنے آگیا۔ آٹا چینی دوائی گیس بجلی چوری ہوتی ہے تو دوسروں پر الزام لگاتے ہیں۔ باہر سے صحافیوں کو بلا کر جیلوں میں گرفتار لوگوں سے ملواتے اور جھوٹی خبریں چھپواتے ہیں لیکن شہبازشریف کی بے گناہی کی گواہی لندن ہائی کورٹ سے آتی ہے۔ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوتی۔ سینٹ کے اوپن بیلٹ سے انتخاب سے متعلق آرڈیننس لانا اور پھر یہ وڈیوجاری کرنا دراصل سپریم کورٹ کو دباو میں لانے کی کوشش اور اس پر حملہ ہے۔میں نے پہلے کہا تھا کہ جب بھی اس حکومت کی کوئی چوری پکڑی جائے گی تو اگلے ہی دن آٹا چینی بجلی گیس پٹرول مہنگا ہوگا۔ گزشتہ کل وڈیو پکڑی گئی تو آج بجلی مہنگی ہوئی۔ پارٹی کی پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عظمی بخاری، دیگر رہنماوں اور کارکنان کے ہمراہ بدھ کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کے ساتھ ریاستی دہشت گردی ہورہی ہے۔ عمران صاحب سے سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین جو اپنے ملازمین لے کر آج اسلام آباد گئے تھے، آج دنیا نے جو مناظر دیکھے، اڑھائی سال میں پاکستان کی تضحیک تو آپ نے کرائی، جگ ہنسائی کرائی لیکن آج آپ نے سرکاری ملازمین کی بات سننے کے بجائے ان پر لاٹھی چارج کیا، آنسو گیس برسائی اور گرفتاریاں کیں۔ عمران صاحب کیا یہ ریاست مدینہ کے مناظر ہیں؟ آپ نے مہنگائی کی سطح چارگنا کردی۔ تین فیصد سے مہنگائی 16 فیصد پر چلی گئی۔ کیا سرکاری ملازمین کا تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کرنا غلط ہے؟ کیا یہ مطالبہ ناجائز ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) مطالبہ کرتی ہے کہ جس شرح سے 2018 سے 2021 تک مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں سو فیصد اضافہ کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب کی ریاست مدینہ میں سرکاری ملازمین پر یہ ظلم ہورہا ہے۔ عمران صاحب اس ریاست مدینہ پر ہر روز سیاست چمکاتے ہیں۔ پہلے شوکت خانم ہسپتال کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا، اب ریاست مدینہ کے نام کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ عمران صاحب ریاست مدینہ میں جب کوئی تنخواہ کی بات کرتا ہے تو اس پر ڈنڈے برسائے جاتے ہیں؟ آنسو گیس کی جاتی ہے؟ اسے گرفتار کیاجاتا ہے؟ آپ کو شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب سے دوسرا سوال ہے کہ خیبرپختونخوا میں وڈیو جاری ہوا۔ پاکستان کے عوام کے مینڈیٹ کو تو عمران صاحب آپ نے چوری کیا۔ یہ وڈیو اڑھائی سال تک عمران صاحب کی تحویل میں تھی۔ جس وڈیو پر عمران صاحب نے پریس ٹاک کی تھی۔ اس میں عمران صاحب کو اپنے وزیرقانون نظر نہ آئے؟ اڑھائی سال تک اس وڈیو کو چھپا کر رکھا۔ سینٹ کے الیکشن کی منڈی کس طرح لگائی گئی۔ پہلے اسے اپنی پارٹی میں شامل کیاگیا اور پھر وزیرقانون بنایاگیا۔ عمران صاحب نے اسے وزیرقانون بنایا۔ کیا یہ مدینہ کی ریاست ہے جس میں ضمیر فروشی اور ووٹ چوری کی گئی؟ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ آج سلیکٹڈ وزیراعظم سرکاری ملازمین پر ہونے والی شیلنگ اور لاٹھی چارج پر بیان نہیں دیتا۔ عمران صاحب کا بیان آرہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات میں چوری ہوتی رہتی ہے کیونکہ اپنے وزیر قانون کی وڈیو پکڑی گئی ہے، پرویز خٹک کا نام آرہا ہے، اپنے وزیراعلی کا نام آرہا ہے، اپنے گورنر کا نام آرہا ہے۔ جب گورنر پنجاب کے پاس 34 ووٹ تھے اور 44 ووٹ نکلے۔ عمران صاحب ریاست مدینہ میں یہ 44 ووٹ کیسے نکلے؟ عمران صاحب وہ اس طرح نکلے جو وڈیو خیبرپختونخوا کی ہے، اسی طرح کی پنجاب سے متعلق وڈیوز بھی آپ کے پاس ہیں جن کو آپ بلیک میلنگ کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ وہ بھی نکلیں گی۔ عوام کو ان کا بھی پتہ چلے گا۔ فارن فنڈنگ کی بات آتی ہے تو عمران صاحب کہتے ہیں کہ فارن فنڈنگ تو ہوئی لیکن ایجنٹس کے ذریعے ہوئی۔ آٹا چینی دوائی گیس بجلی چوری ہوتی ہے تو دوسروں پر الزام لگاتے ہیں۔ باہر سے صحافیوں کو بلا کر جیلوں میں گرفتار لوگوں سے ملواتے اور جھوٹی خبریں چھپواتے ہیں۔ ضمیر فروشی، ووٹ چوری، ووٹ کی خریدوفروخت ہو، فارن فنڈنگ ہو، 23 خفیہ بنک اکاونٹس ہوں، آٹا چینی بجلی گیس دوائی چوری ہو، چورعمران صاحب نکلتے ہیں۔ چور دائیں بائیں بیٹھا مافیا نکلتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں پیسوں والی یہ وڈیو جاری کرنے سے پہلے آرڈیننس لاتے ہیں، میں نے عمران صاحب کو کہاتھا کہ 31 جنوری کے بعد آپ کو ٹی وی سے پتہ چلے گا کہ آپ کی حکومت جاچکی ہے۔ آپ جعلی وزیراعظم نہیں رہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ میں سمجھتی ہوں کہ سینٹ کے اوپن بیلٹ سے انتخاب سے متعلق آرڈیننس لانا اور پھر یہ وڈیوجاری کرنا دراصل سپریم کورٹ کو دباو میں لانے کی کوشش اور اس پر حملہ ہے۔ جو فیصلہ ابھی آیا نہیں، زیرسماعت مقدمے کے دوران آرڈیننس جاری کرنا توہین عدالت ہے۔ عمران صاحب کی حکومت توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے۔ جنہوں نے 2018کا سینٹ الیکشن چوری کیا۔ فارن فنڈنگ کے ذریعے ملک کے خلاف سازش کی۔ معیشت تباہ کی۔ کشمیر فروشی کی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی چوک میں جو تماشا جاری ہے، اسے بند کیاجائے اور گرفتار سرکاری ملازمین کو فی الفور رہا کیاجائے۔ ایک سوال پر ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ شہبازشریف نے کہاکہ بطور وزیراعلی چین، ترکی، امریکہ، کینیڈا سے سرمایہ کاری لایا۔ پوری دنیا سے پنجاب میں سرمایہ کاری ہوئی۔ عوام کے منصوبہ جات میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو تو معافی مانگ کر گھر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سب سے بڑے چینی چور عمران صاحب کے اردگرد بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب جس شخص کو بنی گالہ بلا کر سینٹ چوری کا انعام دیتے ہوئے وزیر قانون بنایا تھا، اس کی آج وڈیو جاری کردی۔ اس خریدوفروخت کے بعد عمران صاحب نے اڑھائی سال اس شخص کو اپنا وزیر قانون بنائے رکھا۔ جب وڈیو جاری ہوئی۔ ہر شعبے میں چوری ہورہی ہے۔ ابھی تو ایک وڈیو آئی ہے، یہ بریف کیس، سہولت کار، آٹا چینی ووٹ چور ضمیر فروش حکومت بھاگنے لگے گی تو عوام کا ہاتھ ہوگا اور حکمرانوں کا گریبان ہوگا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ جب بھی اس حکومت کی کوئی چوری پکڑی جائے گی تو اگلے ہی دن آٹا چینی بجلی گیس پٹرول مہنگا ہوگا۔ گزشتہ کل وڈیو پکڑی گئی تو آج بجلی مہنگی ہوئی۔ اڑھائی سال میں یہ ہی اس حکومت کو وطیرہ رہے گا۔ جب تک یہ حکومت رہے گی اس وقت تک عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔ جب مافیا کی طرف سے عمران صاحب کی جیبیں بھری جاتی رہیں گی، عوام کی جیب اسی طرح خالی ہوتی رہے گی۔