برطانوی عدالت کا ڈیلی میل ہتک عزت کیس میں فیصلہ عمران صاحب اور شہزاد اکبر کے منہ پر طمانچہ ہے
شہبازشریف کے خلاف پاکستان میں اور نہ برطانیہ کی عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیاجاسکا
برطانیہ کی عدالت میں خود ڈیلی میل نے اعتراف کیا کہ ان کی تمام خبر مفروضے پر مبنی تھی اور کوئی ثبوت موجود نہیں
عمران صاحب برطانیہ میں واٹس ایپ انصاف نہیں ہوتا اورارشد ملک جیسے جج نہیں ہوتے
برطانیہ میں منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش اور انہیں بدنام نہیں کیاجاتا
شہزاد اکبر کے پاس شواہد اور ثبوت تھے تو برطانیہ جاتے اور عدالت میں ثبوت پیش کرتے؟
پی آئی ڈی میں بیٹھ کر روز ڈگڈگی بجائی جاتی ہے تو کبھی سیاسی مخالفین کی گاڑیوں میں سے اللہ کی قسمیں کھاکر ہیروئن برآمد کرنے کے جھوٹے ڈرامے رچائے جاتے ہیں
ڈیلی میل کے وکیل نے یہ بھی اعتراف کیا کہ خبر کا مواد شہزاد اکبر نے دیاتھا، شہزاد اکبر وزیراعظم عمران خان کا فرنٹ مین ہے
پلانٹڈڈ وزیراعظم سیاسی مخالفین کے خلاف صرف پلانٹڈڈ خبریں شائع کراسکتا ہے اور جھوٹے کاغذلہرا سکتا ہے
پلانٹڈڈ سٹوریز اور جھوٹے الزامات کی طرح سلیکٹڈ اور پلانٹڈڈ حکمرانون کو عوام ردی کی ٹوکری میں پھینکیں گے
الٹا بھی لٹک جائیں عمران صاحب تو گیس بجلی آٹا چینی، دوائی، 23 فارن فنڈنگ اکاونٹس میں این آر او نہیں ملے گا؟
انڈیپنڈنٹ کشمیر کا بیان دے کر سلیکٹڈ وزیراعظم نے 73 سال کی پالیسی اور موقف بدلنے کی سازش کی ہے، مسلم لیگ (ن) بھرپور موقف سامنے لائے گی
پاکستان مسلم لیگ (ن) ترجمان مریم اورنگزیب کی سینیٹر مصدق ملک کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس
اسلام آباد ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) ترجمان مریم اورنگزیب نے شہزاد اکبر کو وزیراعظم عمران خان کا فرنٹ مین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کی عدالت کا ڈیلی میل ہتک عزت کیس میں فیصلہ عمران صاحب اور شہزاد اکبر کے منہ پر طمانچہ ہے کیونکہ برطانیہ میں واٹس ایپ انصاف نہیں ہوتا اورارشد ملک جیسے جج نہیں ہوتے۔ برطانیہ میں منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش اور انہیں بدنام نہیں کیاجاتا۔ شہزاد اکبر کے پاس شواہد اور ثبوت تھے تو برطانیہ جاتے اور عدالت میں ثبوت پیش کرتے؟ پی آئی ڈی میں بیٹھ کر روز ڈگڈگی بجائی جاتی ہے تو کبھی سیاسی مخالفین کی گاڑیوں میں سے اللہ کی قسمیں کھاکر ہیروئن برآمد کرنے کے جھوٹے ڈرامے رچائے جاتے ہیں۔ شہبازشریف کے خلاف پاکستان میں اور نہ برطانیہ کی عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیاجاسکا، برطانیہ کی عدالت میں خود ڈیلی میل نے اعتراف کیا کہ ان کی تمام خبر مفروضے پر مبنی تھی اور کوئی ثبوت موجود نہیں۔ ڈیلی میل کے وکیل نے یہ بھی اعتراف کیا کہ خبر کا مواد شہزاد اکبر نے دیاتھا۔ پلانٹڈڈ وزیراعظم سیاسی مخالفین کے خلاف صرف پلانٹڈڈ خبریں شائع کراسکتا ہے اور جھوٹے کاغذلہرا سکتا ہے۔ پلانٹڈڈ سٹوریز اور جھوٹے الزامات کی طرح سلیکٹڈ اور پلانٹڈڈ حکمرانون کو عوام ردی کی ٹوکری میں پھینکیں گے۔الٹا بھی لٹک جائیں عمران صاحب تو گیس بجلی آٹا چینی، دوائی، 23 فارن فنڈنگ اکاونٹس میں این آر او نہیں ملے گا؟ انڈیپنڈنٹ کشمیر کا بیان دے کر سلیکٹڈ وزیراعظم نے پاکستان کی 73 سال کی پالیسی اور موقف بدلنے کی سازش کی ہے جس کے خلاف مسلم لیگ (ن) الگ سے بھرپور موقف اور لائحہ عمل سامنے لائے گی۔ سینیٹر مصدق ملک کے ہمراہ ہفتے کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ڈیوڈ روز کی ڈیلی میل میں خبر شائع ہوئی تھی۔ یہ خبر عمران صاحب اور شہزاد اکبر نے اس میں سہولت کاری کی تھی اور یہ خبر شائع کرائی تھی۔ اس خبر کی اختراع وزیراعظم ہاوس میں زیرغور آئی تاکہ شہبازشریف کو بدنام کیاجائے۔ میں نے 14 جولائی 2019 کو اسی نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں یہ اہم شواہد قوم کے سامنے پیش کردئیے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیلی میل کے خلاف شہبازشریف نے لندن ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، سٹیج ون میں اس کا فیصلہ آیا ہے۔ برطانوی جج صاحب نے لیول وَن کی ہتک عزت کا فیصلہ کیا ہے۔ 14 جولائی 2019 کو سلیکٹڈ وزیراعظم اور ڈیوڈ روز کی ملاقات کی تصویر میں نے دکھائی تھی جب یہ ڈیلی میل کی خبر پلانٹ کرائی گئی تھی۔ یہ سازش وزیراعظم ہاوس میں تیار ہوئی تھی۔ ایک اور تصویر بھی میں نے دکھائی تھی جس میں وزیراعظم کے احتساب کے لئے مشیر بھی ڈیوڈ روز کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ اپنی چورویوں پر پردہ ڈالنے اور جھوتے بولنے کے لئے مقرر یہ کرائے کے ترجمان کبھی بریف کیس لیتے اور کبھی براڈ شیٹ میں کمشن لیتے پکڑے جاتے ہیں۔ ڈیوڈ روز نے اپنی خبر میں لکھا کہ مجھے تمام مواد شہزاد اکبر نے فراہم کیا ہے۔ 14 جولائی 2019 کو شائع ہونے والی اس خبر کو شہزاد اکبر نے لکھوائی۔ خبر میں 2005 سے 2009 تک کی مدت کا ذکر کیاگیا جس دوران شہباز شریف جلاوطن تھے۔ اس جھوٹی خبر میں شہبازشریف پر زلزلے کے لئے ڈیفیڈ کے پیسے اور کمشن کھانے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ شہبازشریف نے اعلان کیا تھا کہ ان الزامات میں سے کسی ایک میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن کمشن ثابت ہوجائے تو سیاست سے الگ ہوجائیں گے اور انہوں نے برطانوی عدلیہ سے رجوع کیا۔ یہ الزام بھی لگایاگیا کہ پورے شریف خاندان نے یہ پیسہ کھایا۔ شہزاد اکبر نے نیب کے قیدیوں سے ملاقات کرائی اور ہراساں کرکے یہ بیانات دلوائے۔ برطانوی جج نے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس ان الزامات کے جواب ہیں؟ اس خبر میں کوئی ثبوت موجود نہیں جس سے یہ الزام ثابت ہوتا ہے۔ برطانوی جج نے قرار دیا کہ برطانیہ کے قانون کے مطابق لیول ایک جسے چیزلیول وَن بھی کہتے ہیں، درجے میں شہبازشریف کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ جان بوجھ کر یہ تاثر بنانے کی کوشش کی گئی کہ شہبازشریف نے کرپشن کی ہے۔ حالانکہ اس الزام کی تصدیق میں نہ تو کوئی ثبوت موجود تھا اور نہ ہی ایسے شواہد دستیاب تھے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ شہزاد اکبر نے ایک ایک الزام کو پڑھ کر میڈیا پر سنایا تھا اور تین دن تک بریکنگ سٹوری اور شہہ سرخیاں چلتی رہیں کہ شہبازشریف نے کرپشن کی ہے۔ شہبازشریف کے حسد، بغض اور سیاسی دشمنی میں یہ بھی نہ سوچا کہ یہ ملک دشمنی ہے۔ اڑھائی سال سے شہبازشریف کے خلاف یہ سوچ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اللہ اور رسول کو گواہ بناکر، قرآن کی قسمیں کھاکر کہاگیا تھا کہ رانا ثناءاللہ کی گاڑی سے ہیروئن نکلی۔ کہاں ہے وہ ہیروئن؟ صاف پانی، آشیانہ، گندا نالہ، ملتان میٹرو، لاہور میٹرو، اورنج لائن سے متعلق آج تک یہ کاغذ لہرائے جاتے ہیں۔ آپ نے آشیانہ صاف پانی کیس میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھا؟ آپ نے آشیانہ کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا؟ آپ نے سعد رفیق کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا؟ آپ نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل پر جھوٹے الزامات لگائے حالانکہ 122 ارب کی ایل این جی آپ خود کھاگئے۔ ایل این جی کو تاخیر سے منگوانے کی سزا پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔ کہاں گئے وہ الزامات اور مقدمات؟ آپ کو شرم اور حیا بھی نہیں آتا؟ پاکستان کی عدالتوں نے نہ صرف ان مقدمات میں ضمانت منظور کی بلکہ ان الزامات کو بھی جھوٹا قرار دیا۔ ناحق اس قید کا ازالہ کون کرے گا؟ سزائے موت کی چکیوں میں انہیں قید رکھاگیا؟ رانا ثناءاللہ پر اللہ تعالی کو گواہ بنا کر قسمیں کھائی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب اور شہزاد اکبر دوسروں کی پگڑیاں اچھالتے ہوئے اپنی نالائقی، نااہلی اور ڈاکے کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ آئے تو جھوٹ بولتے ہیں کہ یہ نوازشریف دور سے متعلق ہے؟ برطانوی ہائی کورٹ کا فیصلہ آئے تو کہتے ہیں کہ فیصلہ ابھی آیا نہیں ہے؟ شہزاد اکبر صاحب عوام کا ہاتھ اور آپ کا گریبان ہوگا۔ وہ وقت اب دور نہیں۔ پاکستان کے ساتھ جو دشمنی کی ہے، اس کا حساب دینا ہوگا۔ خود آپ پکڑے جائیں بریف کیس لیتے ہوئے، کبھی براڈ شیٹ میں کمشن لیتے ہوئے، عمران صاحب پکڑے جائیں آٹا، چینی، بجلی، گیس، دوائی اور ایل این جی کی چوری میں لیکن مقدمات بنائیں سیاسی مخالفین پر؟ کمشن بنائیں تاکہ قوم کے سامنے حقائق نہ آئیں۔ دوسروں کے خلاف وزیراعظم ہاوس اور اس منصب کو استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہاکہ برطانوی عدالت نے عمران صاحب اور ان کی حکومت کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے۔منصوبوں میں شفافیت کی بنیاد پرڈیفیڈ نے 2009 سے 2018 تک شہبازشریف کے دور میں ریکارڈ فنڈنگ کی۔ سلیکٹڈ ٹولے نے سی پیک کو متنازعہ بنادیا، سی پیک سے بننے والی ملتان میٹرو اور اورنج لائن کو متنازعہ بنادیا۔ اس لئے متنازعہ بنایا تاکہ شہبازشریف بدنام ہوجائے۔ نہ پاکستان نہ ہی برطانیہ کی عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ ڈیلی میل کے اپنے وکیل نے کہاکہ پورا مضمون ہی مفروضے پر مبنی تھا، کوئی شواہد اور ثبوت موجود نہیں تھے اور مواد شہزاد اکبر نے فراہم کیاتھا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ خود اپنی خارجہ پالیسی ایسی ہے کہ تین پریس کانفرنسز کرتے ہیں اور دوست ممالک کو ناراض کردیتے ہیں۔ گزشتہ روز عمران صاحب نے انڈیپنڈنٹ کشمیر کی بات کی، اس پر سلیکٹرز کو آپ کو کل ہی عہدے سے ہٹا دینا چاہئے تھے۔ 73 سال کی کشمیر پر پاکستان کی بیان کردہ پالیسی آپ نے تبدیل کردی۔ جس منصوبے کے لئے لایاگیا ہے وہ اسے پورا کررہا ہے۔ عوام کا آٹا بجلی گیس چینی چوری کررہا ہے۔ پارٹی ان 23 فارن فنڈنگ اکاونٹس سے بنی ہے جس میں آج تک چھ سال گزرنے کے باوجود جواب نہیں آیا۔ کیونکہ لاڈلے ہیں، اسی لئے الیکشن کمشن بھی نوٹس نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ یوکے ایڈ، ڈیفیڈ اور برطانوی حکومت نے اتوار والے دن وضاحت جاری کی گئی کہ ایک دھیلے کی کرپشن کا شائبہ تک نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ فیصلہ ڈیلی میل کے خلاف آیا ہے لیکن مرچیں شہزاد اکبر کو لگ رہی ہیں، تکلیف انہیں کیوں ہورہی ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈیوڈ روز نے لکھا ہے کہ مجھے یہ مواد شہزاد اکبر نے دیا ہے۔ اللہ تعالی جج ارشد ملک کی مغفرت فرمائے انہوں نے اعتراف کرلیاتھا کہ مجھے بلیک میل اور خوفزدہ کرکے نوازشریف کے خلاف فیصلہ لیاگیا۔ برطانیہ میں جج ارشد ملک نہیں بیٹھا تھا، برطانیہ میں وزرا اعظم کو بدنام نہیں کیاجاتا۔ آپ کو شرم، حیا تو ہے نہیں۔ برطانوی عدالت کا فیصلہ عمران صاحب اور شہزاد اکبر کے منہ پر طمانچہ ہے، اگر انہیں احساس ہوتو۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ انہوںنے پاکستان کے عوام کو ریلیف دینا ہے، نہ آٹا چینی دوائی بجلی گیس سستی کرنی ہے، نہ کوئی ترقی کی ایک اینٹ کرنی ہے، کشمیر کا سودا کرنے کے لئے آپ کو لایاگیا ہے۔ گزشتہ روز جو آپ نے بیان دیا اور جس مقصد کے لئے آپ کو لایاگیا ہے۔ جب بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ہوگی تو کشمیر کا سودا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف کو اس لئے جیل میں ڈالا گیا کیونکہ وہ آپ کو ناپسند ہیں۔ آپ نے احتساب کو شرمناک بنادیا ہے۔ سات سال سے خیبرپختونخوا میں احتساب کمشن کوتالا ہے۔ مالم جبہ، ہیلی کاپٹر، بلین ٹری سونامی، بی آر ٹی کا کوئی جواب نہیں۔ شہبازشریف کے عمران صاحب پر دس ارب روپے کے ہتک عزت کے مقدمے کا چار سال سے کوئی جواب نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سید نوید قمر کو اس لئے گالیاں دی گئیں کیونکہ ہم عوام کے آٹا بجلی گیس چینی دوائی پٹرول مہنگا ہونے کا سوال پوچھ رہے تھے۔ حکومتی ارکان نے جو غلیظ رویہ اختیار کیا اور جو کچھ کہا، وہ قوم کے سامنے دوہرایا بھی نہیں جاسکتا۔