نوازشریف، شہبازشریف، شریف خاندان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کے خلاف الزام لگانے والوں کے قد بھی چھوٹے ہوگئے ہیں: مریم اورنگزیب
الزامات کے لہرائے جانے والے صفحات کا حجم بھی الزام لگانے والوں کے اپنے قد کی طرح چھوٹا ہوگیا ہے
اڑھائی سال میں نیب نیازی گٹھ جوڑ نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوئے، عدالتوں میں ثبوت دینے میں ناکام ہوگیا
کمشن زدہ احتساب کے نظام، عمران صاحب اور نیب نیازی گٹھ جوڑ کے کمشن، ’کَٹ‘ اور شئیر لینے کے واضح ثبوت مل رہے ہیں
خواہ براڈ شیٹ ہو یا فارن فنڈنگ کیس، عمران صاحب نے کرپشن کو ’آوٹ سورس‘ کیا ہواہے
فارن فنڈنگ کیس میںاختیارات اور کرسی کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
ڈیٹا ڈیلیٹ کرانے کی کوشش سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت اور اسرائل سے فنڈنگ ہوئی، نمل اور شوکت خانم ہسپتال کے لئے فنڈریزنگ میں کمشن کھایاگیا
عمران صاحب 31جنوری آپ کے پاس آخری تاریخ ہے جتنی جلدی استعفی دے کر کٹہرے میں کھڑے ہوئے جائیں تو آپ کے لئے اچھا ہے ، عوام آپ سے حساب لینے آرہے ہیں
فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر اس لئے ہوئی ہے تاکہ تمام شواہد ختم کرائے جائیں جو ان کی منی لانڈرنگ، کرپشن اور ان کے تعلق کو ثابت کرتے ہیں
بیرون ملک پاکستانیوں، بھارت اور اسرائیل کی فنڈنگ حاصل کی
عمران صاحب نے کرپشن ٹھیکے پر دے رکھی ہے۔ عمران صاحب کی کرپشن ہرروز قوم کے سامنے آرہی ہے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو
لاہور ( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوازشریف، شہبازشریف، شریف خاندان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کے خلاف الزام لگانے والوں کے قد بھی چھوٹے ہوگئے ہیں اور الزامات کے لہرائے جانے والے صفحات کا حجم بھی الزام لگانے والوں کے اپنے قد کی طرح چھوٹا ہوگیا ہے۔ اڑھائی سال میں نیب نیازی گٹھ جوڑ نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف تو الزامات تو ثابت نہیں ہوئے اور عدالتوں میں ثبوت دینے میں ناکام ہوگیا لیکن کمشن زدہ احتساب کے نظام، عمران صاحب اور نیب نیازی گٹھ جوڑ کے کمشن، ’کَٹ‘ اور شئیر لینے کے واضح ثبوت مل رہے ہیں۔ خواہ براڈ شیٹ ہو یا فارن فنڈنگ کیس، عمران صاحب نے کرپشن کو ’آوٹ سورس‘ کیا ہواہے۔ فارن فنڈنگ کیس میںاختیارات اور کرسی کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے وہ تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت اور اسرائل سے فنڈنگ ہوئی، نمل اور شوکت خانم ہسپتال کے لئے فنڈریزنگ میں کمشن کھایاگیا۔ عمران صاحب 31جنوری آپ کے پاس آخری تاریخ ہے، آپ جتنی جلدی استعفی دے دیں گے اور کٹہرے میں کھڑے ہوئے جائیں تو آپ کے لئے اچھا ہے کیونکہ پاکستان کے عوام آپ سے حساب لینے آرہے ہیں۔ پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اڑھائی سال سے سلیکٹڈ چور ٹولے کا وطیرہ یہ رہا ہے کہ کاغذ لہرا کر الزام لگاو اور گھر چلے جاو۔ لوگوں کی ہتک عزت کرو اور گھر چلے جاو لیکن جب انگلیاں آپ پر اٹھیں تو چیخیں نکل جاتی ہیں۔ آج کسی کرائے کے ترجمان کو آشیانہ، گندا نالا، صاف پانی، ملتان میٹرو، اورنج ٹرین، لاہور میٹرو کا کوئی کرپشن کا سکینڈل اور الزام یاد نہیں کیونکہ جب نیب کو بلا کر ثبوت مانگا جاتا ہے تو ایک دھیلے کی کرپشن عدالت میں ثابت نہیں ہوتی لیکن کاغذ لہرا لہرا کر الزامات لگانے کا سلسلہ نہیں رکتا۔ بڑے بڑے کاغذ بھی اب پرچیوں کی شکل میں آگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الزام لگانے والوں کے قد بھی چھوٹے ہوگئے ہیں اور ان کے الزامات کے صفحات کا حجم بھی الزام لگانے والوں کے اپنے قد کی طرح چھوٹا ہوگیا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ یہ الزام سیاسی انتقام لینے کے لئے تھے۔ نوازشریف، شہبازشریف، شریف خاندان، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائدین پر الزامات لگائے جاتے رہے۔ اس وقت کہاجاتا تھا کہ نوازشریف شہبازشریف کھاگئے۔ عمران صاحب کے دور میں 400 ارب کی چینی چوری، سوا 200 ارب آٹے، 122ارب ایل این جی کی چوریاں پکڑی گئیں۔ یہ کمشن زدہ احتساب کے نظام، نیب نیازی گٹھ جوڑ کے واضح ثبوت مل رہے ہیں کہ قومی خزانے سے سارے چور کمشن کھاتے، کٹ لیتے اور شئیر لیتے پکڑے گئے ہیں۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ نے مل کر ملک کی معیشت تباہ کی، عوام کا کاروبار تباہ کیا، پارلیمنٹ کو تالا لگایا خود کمشن کھاتا ہوا پکڑا گیا۔ انہوں نے کہاکہ خواہ براڈ شیٹ ہو یا فارن فنڈنگ کیس ہو، عمران صاحب نے کرپشن کو ’آوٹ سورس‘ کیا ہواہے۔ وہ کرتے یہ ہیں کہ الزام شہبازشریف پرلگاتے ہیں اور 23 فارن فنڈنگ اکاونٹس کا خود چھ سال سے جواب نہیں دے سکے ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر اس لئے ہوئی ہے تاکہ تمام شواہد ختم کرائے جائیں جو ان کی منی لانڈرنگ، کرپشن اور ان کے تعلق کو ثابت کرتے ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں، بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ حاصل کی۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایجنٹس اور دو کمپنیاں جنہوں نے غیرقانونی فارن فنڈنگ بھیجی، وہ پی ٹی آئی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ اس کی تقرری کا نوٹیفیکیشن عمران صاحب نے اپنے دستخطوں سے کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے نام پر فنڈنگ آئی۔ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے لئے جو عطیات لئے گئے، اس میں بھی ایجنٹس کو کمشن دیاگیا۔ یہ ایجنٹ تحریک انصاف تھی۔ انہوں نے کہاکہ نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم ہسپتال کے لئے جو عطیات دئیے گئے، ان میں عمران صاحب کے مقرر کردہ ایجنٹس نے پیسہ کھایا۔ بیرون ملک بیٹھے لوگوں نے تعلیم اور صحت کے لئے جو پیسہ دیا، دوسری تنظیموں نے پیسہ دیا جسے عمران صاحب نے ظاہر نہیں کیا۔ عمران صاحب کے دستخطوں سے کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ شوکت خانم کے لئے خواتین نے اپنے زیور اور پیسہ عطیہ کیا، جس کے لئے زمین نوازشریف نے دی۔ جس یونیورسٹی کے لئے خیرات جمع کررہے تھے، اس کے لئے اپنے ہی ایجنٹس کمشن کھاتے پکڑے گئے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ آج عمران صاحب کی شکل میں مسلط سلیکٹڈ ٹولہ کرپشن کو آوٹ سورس کرتا ہے۔ 400 ارب چینی چوری ہوگئی لیکن عمران صاحب کہتے ہیں کہ مجھے پتہ نہیں۔ سوا 200ارب کا آٹا چوری ہوگیا لیکن عمران صاحب کہتے ہیں کہ مجھے پتہ نہیں، 122ارب ایل این جی میں چوری کرلی گئی لیکن عمران صاحب کہتے ہیں کہ مجھے پتہ نہیں لیکن ان چوریوں کے نوٹیفیکیشنز عمران صاحب کے دستخطوں سے ہوئے۔ جب کرپشن کرتے ہیں، قومی خزانے پر ڈاکہ مارتے ہیں تو اس کے بعد زمان پارک کی تعمیر نو ہوتی ہے، بنی گالہ کبھی جمائما نے دے دیا تو کبھی آف شور کمپنی نے دے دیا؟ بنی گالہ اور زمان پارک وہی فارن فنڈنگ اکاونٹس ہیں جو پیسہ ملک میں آیا۔ آپ نے وصول کیا۔ ابھی تو آپ کو یہ بتانا ہے جو فارن فنڈنگ کا پیسہ آیا وہ خرچ کہاں کیا؟ انہوں نے کہاکہ براڈ شیٹ میں جو پیسہ دینا لائیبیلیٹی تھا۔ ای سی سی نے عدالت کا فیصلہ آنے سے پہلے منظور کیا، کابینہ نے اس کی منظوری دی۔ پاکستانی ہائی کشن کے اکاونٹ میں جمع کرایاجاتا ہے۔ شہزاد اکبر اور کوئی جنرل مالک بتائے جاتے ہیں، مگر وہ کون ہیں؟ یہ پتہ نہیں۔ شہزاد اکبر کو ’آوٹ سورس‘ کیا، کہ جاو کمشن کھاو۔ یہ میرا کٹ اور میرا شئیر مجھے دیاجائے۔ احتساب تعلیم اور صحت کے نام پر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ ان کی اپنی چوری پکڑی گئی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ منتخب وزیراعظم نوازشریف کے خلاف تو جے آئی ٹی فورا بنادی تھی، بڑے بڑے صندوق بھر بھر کر لائے جارہے تھے۔ ہیرے تراشے گئے، لیکن فارن فنڈنگ اور براڈ شیٹ میں کوئی جے آئی ٹی کوئی ثبوت سامنے نہیں لائے جارہے ؟؟ نوازشریف کے خلاف الزامات کی شیٹس بنابنا کر پیش کی جاتی تھیں اور آج فارن فنڈنگ کا ریکارڈ چھاپایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے کرپشن ٹھیکے پر دے رکھی ہے۔ عمران صاحب کی کرپشن ہرروز قوم کے سامنے آرہی ہے۔ مرکزی ملزم عمران صاحب فارن فنڈنگ میں جرم کا اعتراف کرچکے ہیں، اب الیکشن کمشن اس کا فیصلہ دے۔ انہوں نے کہاکہ اچھی بات ہے کہ الیکشن کمشن نے ایک پریس ریلیز جاری کی اور کہا کہ ہفتے میں تین دن فارن فنڈنگ کی سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا کرے گا۔ مجرم کے اعتراف جرم کے بعد اب عوام فیصلہ چاہتے ہیں۔ پہلے فارن فنڈنگ پھر براڈشیٹ کا فیصلہ ہوگا جس میں کمشن کٹ اور شئیر کھاتے پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان اپنے اختیار کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ ضائع کرارہے ہیں کیونکہ ان دستاویزات سے ان کی چوری، بھارت اور اسرائیل سے آنے والے فنڈز کی تفصیل سامنے نہ آسکے ۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران صاحب31جنوری تک آپ کے پاس آخری تاریخ ہے، آپ جتنی جلدی استعفی دے دیں گے اور کٹہرے میں کھڑے ہوئے جائیں، آپ کے لئے اتنا ہی اچھا ہے کیونکہ پاکستان کے عوام آپ سے حساب لینے آرہے ہیں۔