پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی  (سی۔ڈبلیو۔سی) کا اجلاس (قرارداد)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی  (سی۔ڈبلیو۔سی) کا اجلاس
(قرارداد)
لاہور: مورخہ یکم اکتوبر 2020
۔1 اجلاس ملک میں کمرتوڑ مہنگائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے یک جہتی کا اظہار کرتا ہے۔ غریب عوام پہلے ہی معیشت، کاروبار اور روزگار ختم ہونے سے پریشان حال ہیں۔ آٹا 75 روپے اور چینی 110 روپے کلو خریدنے پر مجبور ہیں۔ اڑھائی سال میں ادویات کی قیمتوں میں 500 فیصد اور اب 262 فیصدنیا اضافہ کرکے عوام دشمنی کی منفرد تاریخ قائم کی گئی ہے۔ یہ اقدامات عوام کے خلاف معاشی دہشت گردی ہے جنہیں واپس لے کر عوام کو ریلیف دیاجائے۔
۔2 2018ء میں عوام کا مینڈیٹ چرا کر مسلط کردہ سلیکٹڈ حکومت عوامی و قومی خدمت کے ہر محاذ پر مکمل ناکام ہے۔ تاریخی ناکامیاں چھپانے کے لئے آئین پاکستان، جمہوریت، وفاقی پارلیمانی نظام، عدلیہ، میڈیا اور شہری آزادیوں پرحملہ کردیاگیا ہے۔پارلیمان کو ربڑسٹیمپ، قومی اداروں کو سیاسی انتقام اور سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے جس نے قومی وحدت، وفاق اور اکائیوں کے درمیان ہم آہنگی، قومی مفادات، ملکی ترقی، عوام کے بنیادی حقوق کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ نیشنل پاور کے بنیادی اجزاء تیزی سے بکھر رہے ہیں جو کسی بھی ملک کی قومی ترقی کی بنیاد ہوتے ہیں اور ان کا براہ راست تعلق پاکستان کی سلامتی اور قومی بقاء سے ہوتا ہے جس کے ناقابل تلافی نقصانا ت ہوسکتے ہیں۔ قومی مفاد میں اس صورتحال کا تدارک ضروری ہے۔
۔3 ملکی معیشت، صنعت، تجارت، زراعت اور نیشنل پاور کے دیگر شعبوں کی دانستہ تباہی دراصل اسلامی جمہوری جوہری پاکستان کی خودمختاری کے خلاف گہری سازش ہے۔ حکومتی اختیار مشکوک کرداروں کے ہاتھ میں ہے جو ملک میں افراتفری پھیلانے کے ایجنڈے پر کاربند ہیں۔
۔4 مورخہ 20 ستمبر2020 کو جمہوریت اور وفاقی پارلیمانی نظام حکومت پر یقین رکھنے والی قومی سیاسی جماعتوں کی’کل جماعتی کانفرنس‘(اے۔ پی۔سی) کے فیصلوں، پروگرام اور منظور کردہ قرار داد کی مکمل تائید وحمایت کرتے ہیں۔ عوام دشمن، ووٹ چور، کرپٹ اور نالائق حکومت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کے لئے ’اے۔پی۔سی‘ اور اس کے قائدین کی منظوری سے حکمت عملی کا بھرپور ساتھ دیاجائے گا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) آئین، جمہوریت، وفاقی پارلیمانی نظام، عدلیہ کی آزادی اورشہریوں کے حقوق کے لئے اپنا تاریخ ساز کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ 17 ستمبر2020 کو پاکستان بار کونسل کے زیراہتمام ’اے پی سی‘ میں منظور کردہ قرار داد کی بھی بھرپور توثیق اور اس کے نکات پر عمل درآمد کی تائید کرتے ہیں۔
۔5 قائد جناب محمد نوازشریف کی تقریراورخیالات کی مکمل تائید وحمایت کرتے ہیں۔ ان کا خطاب قومی امنگوں کا آئینہ دار اورقومی مفادات و عوامی خواہشات کا مظہر تھا۔ محمد نوازشریف نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے سچے سپاہی کے طورپر ان کے فرمودات، آئین پاکستان، تاریخی حادثات کے تمام تناظر میں حقائق بیان کئے۔ہم اپنے قائد کے ایک ایک لفظ کے ساتھ ہیں اور ان کی رہنمائی میں متحد ہیں۔
۔6 قائد جناب محمد نوازشریف سے پرزور درخواست ہے کہ وہ اپنے علاج کے بعد ہی وطن واپس تشریف لائیں۔ نوازشریف پاکستان اور اس کے عوام کے لئے قیمتی سرمایہ اور اثاثہ ہیں۔ ان کی زندگی، صحت اور سلامتی پاکستان کی مضبوطی، ترقی، روشن مستقبل اور عوام کی خوشحالی کے لئے نہایت ضروری ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
۔7 پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف جناب شہبازشریف کی گرفتاری بلاجواز، سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روح کے منافی اور نیب نیازی گٹھ جوڑکی مذموم سازش ہے۔  انہیں نوازشریف کا ساتھ دینے کی سزا دی گئی۔  وہ اس سے قبل 70دن نیب عقوبت خانے، جیل اور گرفتاری میں گزارچکے ہیں۔ ایک دھیلے کی کرپشن اور عوامی سرمائے کے استعمال کا الزام نہ لگنا بذات خود شہبازشریف کی بے گناہی کا ثبوت ہے جو پاکستان مسلم لیگ (ن)، کارکنان اور عوام کے لئے باعث فخر ہے۔
۔8 جناب شہبازشریف کی اہلیہ محترمہ اور صاحبزادیوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے اجرا کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ سیاسی مخالفین کی بہو بیٹیوں سے متعلق یہ انتہائی قابل افسوس رویہ موجودہ حکومت کی کم ظرفی اور چھوٹے پن کی انتہاء ہے اور سلیکٹڈ حکومت کی پہچان بن چکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ’’نئے پاکستان“ کے لئے ’سلیکشن‘ کا معیار کیا ہے؟
۔9 جناب شہبازشریف کی گرفتاری جمہوری، سیاسی اور پارلیمانی تاریخ میں ایک اورسیاہ باب کا اضافہ ہے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر کی مجرمانہ خاموشی معنی خیز اور اس امر کی دلیل ہے کہ پارلیمان کے نگہبان (Custodian) کے طورپر وہ اپنے آئینی، پارلیمانی، جمہوری اور منصبی فرائض ادا کرنے میں ناکام ہیں۔یہ قائد محمد نوازشریف کے اس بیان کی تصدیق ہے کہ پارلیمان عوام کے منتخب نمائندوں کے بجائے کسی اور کے کنٹرول میں ہے۔
۔10 شہبازشریف کی جرات، بہادری، وفاداری اور اصول پسندی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں خادم اعلی کے طورپرانہوں نے ملک وقوم کی شاندار اور مثالی خدمت کی، اربوں کھربوں کے منصوبے ریکارڈ مدت اور اربوں روپے کی بچت سے لگائے، تعلیم، صحت، سماجی بہتری، انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت،صنعت، ادارہ جاتی اصلاحات سمیت ہر شعبے میں ایمانداری اور دیانتداری سے کام کیا۔ قائد حزب اختلاف کے طورپر بھی وہ اسی جذبے اور دیانتداری سے ملک وقوم کی خدمت کے لئے عظیم قربانیاں دے رہے ہیں۔ اجلاس ان کے اور ان کے اہل خانہ کے صبر واستقامت کو سلام پیش کرتا ہے۔
۔11 حمزہ شہباز اورسید خورشید شاہ سمیت اپوزیشن کے دیگر قائدین اور رہنماوں کی بہادری اور استقامت کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو حکومتی سیاسی انتقام کا بلند حوصلے سے مقابلہ کررہے ہیں۔ ہم گرفتارسیاسی رہنماوں کے اہل خانہ، ووٹرز، سپورٹرز اور تمام وابستگان سے بھی یک جہتی کرتے ہیں۔ کورونا میں مبتلا حمزہ شہبازکو ہسپتال منتقل نہ کرکے کٹھ پتلیوں نے ثابت کردیا کہ  وہ انتقام میں کس حد تک جاچکے ہیں۔
۔12 میڈیا کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے میرشکیل الرحمن اور گرفتاردیگر صحافیوں کی فوری رہائی اور بے بنیاد مقدمات خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۔13 جج ارشد ملک کی برطرفی اور د دیگر واقعات سے ثابت ہوچکا ہے کہ عدلیہ دباو کا شکار ہے۔ سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے خلاف غیرآئینی ریفرنس، ان کے اہلخانہ پر اداروں کو دباو میں لاکرمن پسند فیصلے اور رپورٹس لکھوانے کے ہتھکنڈوں کو قوم مسترد کرتی ہے۔ آزاد اور منصف مزاج ججوں اور عدلیہ کی آزادی کے لئے پوری قوت سے ایک مرتبہ پھر جدوجہد کرنے کا عزم کرتے ہیں۔
۔14 گلگت بلتستان کے عوام کی رائے کے احترام کو یقینی بنایا جائے۔ شفاف، غیرجانبدارانہ اورآزادانہ انتخابی عمل لازم بنایاجائے جس سے کشمیر کاز کے تناظر اور عالمی سطح پر پاکستان کے قومی موقف کے تقاضے نہ صرف پورے ہوں بلکہ اسے تقویت ملے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان کے غیور عوام کی رائے کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے بنیادی جمہوری قانونی اورآئینی حق کا ڈٹ کر دفاع کرے گی۔
۔15 پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کے نظام کو فی الفور بحال کیاجائے جو پی ٹی آئی حکومت کی غیرجمہوری سوچ کا نشانہ  اور انتقامی بنا کر لپیٹ دیا گیا۔
۔16 سلیکٹڈنااہل اور کرپٹ حکومت خارجہ محاذ پر بھی بری طرح ناکام ہے۔ سقوط کشمیر کے تاریخی سانحے اور 5 اگست2019 کے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انتہاء پسند بی جے پی حکومت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کا ذمہ دارموجودہ نااہل اور نالائق حکومت کو سمجھتے ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر اور پاکستان کے عوام کے دل اس معاملے پر پاش پاش کردئیے گئے ہیں۔ حکمرانوں نے کشمیر کاز کو زندہ کرنے اور قوم کومتحد کرنے کے بجائے تقسیم اور انتشار پیدا کرنے کا منفی کردار ادا کیا جو قومی تقاضوں اور عوامی امنگوں کے منافی اور تاریخی ناکامی ہے۔  عالمی سطح پر کشمیر کے حق میں کوئی قابل ذکر قراردادبھی منظور نہ ہوسکی۔ حتی کہ او۔آئی۔سی جیسے اہم پلیٹ فارم کو جموں وکشمیر کے مسئلے پر توانا آواز بنانے کے بجائے ایسے عاقبت نااندیشانہ بیانات دئیے گئے جس سے اہم اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو زک پہنچی اور خارجہ محاذ پر پاکستان کے مفادات کو گہرا نقصان پہنچایا گیا۔
۔17 مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارتی جبروتسلط کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارتی قابض فوج کے نرغے میں آئے کشمیری بھائیوں بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ عالمی قانون، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جینیوا کنونشن کے تحت بنیادی مسلمہ حقوق بشمول استصواب رائے کے حق کی جدوجہد میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ہم عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے کیاگیا وعدہ پورا کیاجائے اور بھارت کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوائی جائیں۔
۔18 ملک میں امن وامان کی سنگین صورتحال پرشدید تشویش ہے جس سے عوام بالخصوص خواتین عدم تحفظ کا شکارہیں۔  موٹر وے پر قوم کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے افسوسناک اور قابل مذمت سانحے کا مجرم اب تک گرفتار نہیں ہوسکا بلکہ اس نوعیت کے مزید بہیمانہ واقعات سے قوم کے دل لرز اٹھے ہیں۔ ملک میں فرقہ واریت کی لہر فکرمندی کا باعث ہے۔ حکومت اس معاملے میں بھی دیدہ ودانستہ مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔بدنام زمانہ اور بدعنوان افسران کا تقرر عمران خان مائنڈ سیٹ بن کر سامنے آیا ہے جس سے امن وامان سمیت تمام شعبے بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور عوام سزا بھگت رہے ہیں۔
۔19 لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کی اہلیہ،  بچوں کے نام پر سامنے آنے والے اربوں روپے کے اثاثے، غیرملکی سرمایہ کاری، نناوے کمپنیاں اور سینکڑوں فرنچائزز کے شواہد ناقابل تردید ہیں۔  اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے اور اس وقت تک عاصم سلیم باجوہ عہدے سے مستعفی ہوں۔ پاکستان میں انصاف اور احتساب کے دو الگ معیار نہیں ہوسکتے۔
۔20 قائد محمد نوازشریف کو اختیار دیتے ہیں کہ وہ ہر وہ فیصلہ کریں جو پاکستان کے روشن مستقبل،آئین کی سربلندی، وفاقی پارلیمانی نظام جمہوریت کے دفاع ومضبوطی، جمہوریت کی بحالی، قومی مفادات کے تحفظ اور عوام کے حقوق یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے۔ کرپٹ، ملک وقوم کے مفاد کا دشمن سلیکٹڈ نااہل ٹولہ اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے۔ قوم انہیں مزید مہلت دینے کو تیار نہیں۔
۔21 عمران خان کی اربوں روپے کی فارن فنڈنگ اور 23اکاونٹس خفیہ رکھنے کی چوری چھپانے کی حکومتی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ چھ سال سے دانستہ اس مقدمے میں انصاف کا قتل عام جاری ہے۔ الیکشن کمشن، سٹیٹ بنک فارن فنڈنگ کیس کی تفصیلات جاری کرے۔ فارن فنڈنگ کا کیس منی لانڈرنگ کا ایک ’اوپن اینڈ شٹ کیس‘ ہے۔  پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں مقدمے کے پٹیشنر اکبر ایس بابر سے بریفنگ لی جائے۔
۔22 ایل۔او۔سی پر بھارتی قابض افواج کی بلاجواز فائرنگ اور عام شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں جبکہ دفاع وطن کی ذمہ داریاں بہادری اور شجاعت سے انجام دینے پر اپنی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ قوم ارض پاک کی حفاظت، سربلندی، خودمختاری اور دفاع کے لئے اپنی بہادر افواج کے شانہ بہ شانہ ہیں۔ شہداء کے اہل خانہ کو بھی سلام پیش کرتا ہے جن کے پیاروں نے اپنی جانیں قوم پر نچھاور کردیں۔ ہم شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبرجمیل کی دعا کرتے ہیں۔ ایل۔او۔سی پر شہید ہونے والے شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ لائین آف کنٹرول پہ تعین ملٹری مبصروں کو ہدایات کی جائے کہ وہ ان خلاف ورزیوں کی رپورٹ سیکورٹی کونسل کو فی الفور پیش کریں۔